چین کی عالمی ثالثی تنظیم،پاکستان نے بھی کنونشن پردستخط کریئے:افغانستان میں پاکستانی سفیر کی تعیناتی

چین کی عالمی ثالثی تنظیم،پاکستان نے بھی کنونشن پردستخط کریئے:افغانستان میں پاکستانی سفیر کی تعیناتی

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے چین کے خصوصی انتظامی علاقے ہانگ کانگ میں بین الاقوامی تنظیم برائے ثالثی کے قیام کے کنونشن پر دستخط کردئیے ۔

کنونشن کی دستخطی تقریب میں چین اور پاکستان کے علاوہ انڈونیشیا، لائوس، کمبوڈیا اور سربیا سمیت کئی ممالک شریک ہوئے جبکہ ہانگ کانگ کے سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق اقوام متحدہ سمیت 20 سے زائد بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے بھی تقریب میں شریک تھے ۔ اس تاریخی موقع پر خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم نے بین الاقوامی تنظیم برائے ثالثی کی تجویز اور اس کے قیام کے چینی وژن کی شاندار الفاظ میں تعریف کی۔ اسحاق ڈار نے کہا میرے لیے ثالثی کی بین الاقوامی تنظیم کے قیام کے اس موقع پر پاکستان کی نمائندگی کرنا فخر کی بات ہے ۔آج یہ تقریب نہ صرف عالمی ثالثی اور سفارت کاری میں ایک نئے دور کے آغاز کی علامت ہے ، بلکہ ملٹی لیٹرل ازم اور ثالثی کے اصولوں کی حمایت کے لیے ایک نئی عالمی تنظیم کے قیام کا لمحہ بھی ہے ۔ یہ انیشی ایٹیو مجھے ایشین انفراسٹرکچر بینک کے قیام کی صورت میں کچھ برس قبل اٹھائے گئے ایک اور یادگار چینی اقدام کی یاد دلاتا ہے ، پاکستان کو ثالثی کی بین الاقوامی تنظیم کے بانی ارکان میں شامل ہونے پر فخر ہے ۔ پاکستان نے تجارتی تنازعات اور عدالتی فعالیت کے فروغ کے لیے ایک عالمی ثالثی مرکز قائم کیا ہے ، ہم ثالثی کی بین الاقوامی تنظیم اور پاکستان کے عالمی ثالثی مرکز کے سیکرٹریٹ کے درمیان اشتراک کے خواہاں ہیں۔

ہم سمجھتے ہیں کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں پر سختی سے کاربند، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین عمل درآمد کے ذریعے امن و سلامتی اور عالمی خوشحالی کو فروغ دیا جاسکتا ہے ۔ مقبوضہ جموں و کشمیر سے لے کر فلسطین کے مقبوضہ علاقوں تک یہ دیرینہ تنازعات علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں، کچھ عناصر اپنے سیاسی مفادات کی خاطر اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔حال ہی میں ہمارے مشرقی ہمسائے بھارت نے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی جارحیت کا مظاہرہ کیا جو علاقائی اور عالمی امن اور سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے ۔ سندھ طاس معاہدے اور انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزیوں کے ذریعے نئی اور خطرناک مثالیں قائم کی جارہی ہیں۔ جیسا کہ اس تنظیم کے قیام سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی برادری اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی اور طاقت کے من مانے استعمال کو کبھی معمول کا رویہ نہیں سمجھے گی۔ مقبوضہ جموں و کشمیر حل طلب مسئلہ جنوبی ایشیا میں تنازع اور جھڑپوں کا بنیادی سبب ہے ، اس تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق فوری حل کیے جانے کی ضرورت ہے ۔

چین کا دیرینہ دوست ہونے کی بنا پر پاکستان چین کی مشرق اور مغرب کے درمیان خلیج کو کم کرنے کی کوششوں کو سراہتا ہے ۔ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹو جان لی نے کہا نئی ثالثی تنظیم عالمی عدالت انصاف اور دی ہیگ میں قائم اقوام متحدہ کی ثالثی عدالت کے مساوی حیثیت رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے ہانگ کانگ کو بین الاقوامی تنازعات کے حل کا ایک معتبر مرکز بنانے میں مدد ملے گی۔نئی تنظیم کا صدر دفتر ہانگ کانگ کے مصروف علاقے وان چائی میں ایک سابقہ پولیس سٹیشن میں قائم کیا جائے گا اور اسے رواں سال کے آخر یا 2026 کے اوائل میں باضابطہ طور پر کھولے جانے کا امکان ہے ۔دریں اثنا نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کابل میں پاکستان کے ناظم الامور کو سفیر کی سطح تک اپ گریڈ کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا ہے ۔ ایکس پر اپنی ایک پوسٹ پر نائب وزیراعظم نے کہا اس سال 19 اپریل کو پاکستانی وفد کے ساتھ کابل کے میرے انتہائی نتیجہ خیز دورے کے بعد پاکستان اور افغانستان کے تعلقات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں،اس رفتار کو برقرار رکھنے کیلئے مجھے حکومت پاکستان کے کابل میں اپنے چارج ڈی افیئرز کی سطح کو سفیر کی سطح تک اپ گریڈ کرنے کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے ۔ یہ قدم باہمی روابط میں مزید اضافہ کرے گا، اقتصادی، سکیورٹی اور تجارتی شعبوں میں پاک افغان تعاون کو مزید گہرا کرے گا اور دونوں برادر ممالک کے درمیان مزید تبادلوں کو فروغ دے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں