انکم ٹیکس آرڈیننس کیس ،لارجربینچ تشکیل دینے کی سفارش
لاہور (کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 133(10)کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس کو ارسال کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار حسین نے نجی کمپنی کی انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق 133(10)کے خلاف درخواست پر سماعت کا فیصلہ جاری کیا۔فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ درخواست گزار کا ٹیکس ریفرنس ڈویژن بینچ کے روبرو زیر التوا ہے ۔درخواست گزار وکیل کے مطابق ٹیکس ریفرنس میں درخواست گزار کو عبوری ریلیف حکم امتناعی دیا گیا تھا۔ایف بی آر نے ڈیمانڈ نوٹس جاری کر کے دوبارہ ریکوری کی کارروائی شروع کر دی ہے ،ایف بی آر کے مطابق آرڈیننس کی دفعہ 133(10)کے تحت سٹے آرڈر چھ ماہ بعد خود بخود ختم ہو جاتا ہے ۔ ایف بی آر کے وکیل کے مطابق درخواست گزار زیر التوا ٹیکس ریفرنس میں ہی درخواست دائر کرے ، درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ یہ معاملہ ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے ۔ درخواست گزار کے وکیل کے مطابق انکم ٹیکس ایکٹ 1961(ہندوستان)کی دفعہ 254(2A)اور انکم ٹیکس آرڈیننس پاکستان کی دفعہ ایک ہی طرز کے ہیں،بھارتی سپریم کورٹ نے بھی اس دفعہ کو غیر آئینی قرار دیا ہے ،اعلی ٰعدالت کا ڈویژن بینچ کسی قانونی دفعہ کی آئینی حیثیت پر فیصلہ نہیں دے سکتا،ایک اہم قانونی سوال زیر بحث ہے ،دو مختلف فیصلوں سے ایک قانونی تضاد پیدا ہو سکتا ہے ۔چیف جسٹس معاملے کی نوعیت کے مطابق اس کو لارجر بینچ کو بھجوا دیں،عدالت نے متفرق درخواست نمٹا دی ۔