وزیراعظم کا ایرانی صدر سے ٹیلی فون پر رابطہ:اسرائیلی مہم جوئی امن کیلئے خطرہ،ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں:شہباز شریف
اسلام آباد،لاہور(نامہ نگار،اپنے نامہ نگار سے ،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں)وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اورکہا ہے کہ اسرائیل کی بلا اشتعال اور بلاجواز جارحیت پر پاکستان ایران اور برادر عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کیساتھ کھڑا ہے ۔
شہباز شریف نے ایران کے خلاف اسرائیل کی اشتعال انگیزی اور مہم جوئی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے علاقائی اور عالمی امن و استحکام کیلئے سنگین خطرہ قرار دیا ،شہبازشریف نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے بھی ٹیلیفونک رابطہ کیا،دونوں رہنماؤں نے خطے کی بگڑتی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ وزیردفاع خواجہ آصف کا کہناہے کہ مسلم ممالک اسرائیل کیخلاف متحد نہ ہوئے توسب کی باری آئیگی،او آئی سی اجلاس بلاکر اسرائیل کا مقابلہ کرنے کیلئے تمام مسلم ممالک ملکرحکمت عملی بنائیں ،ہم ایران کے ساتھ ہیں، مسلم ممالک اسرائیل سے روابط فوری منقطع کریں۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے ہفتہ کی شام اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیلی مہم جوئی امن کیلئے خطرہ ہے ،ہم ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں ،انہوں نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے جارحانہ روئیے اور اس کے غیر قانونی اقدامات کے خاتمے کیلئے فوری اور قابل اعتبار اقدامات کریں۔ انہوں نے ایران کے خلاف اسرائیلی حملے ا س کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہیں۔ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے ۔حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر صدر پیزشکیان سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایران کی حمایت کا ذکر کیا۔
وزیراعظم نے اسرائیل کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں کے خلاف ظالمانہ نسل کشی کی بلا روک ٹوک کارروائیوں کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کے فروغ کیلئے پوری طرح پرعزم ہے اور اس تناظر میں اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے ۔صدر پیزشکیان نے اس مشکل وقت بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے ساتھ پاکستان کی حمایت اور یکجہتی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے وزیراعظم کو اسرائیل کے ساتھ بحران پر ایران کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا اور عالمی برادری بالخصوص اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ ان خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے مل جل کر کام کریں۔ دونوں رہنماؤں نے قریبی رابطے میں رہنے پر بھی اتفاق کیا۔ شہباز شریف کے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ میں اس بات پر اتفاق کیا کہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں نے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی کی ہے ، جو اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے صریح منافی ہے ۔
یہ جارحیت نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کے امن و استحکام کیلئے خطرہ بن چکی ہے ۔دونوں رہنماؤں نے فلسطینی عوام پر اسرائیل کے مسلسل مظالم کی بھی شدید مذمت کی اور کہاکہ اسرائیل کو مکمل آزادی کے ساتھ ظلم و بربریت جاری رکھنے دیا جا رہا ہے ، جو ناقابلِ قبول ہے ۔قومی اسمبلی اجلاس میں خطا ب کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ہاتھ خون سے رنگے ہیں، اسرائیلی مظالم کے خلاف اسلامی ممالک کے برعکس غیر اسلامی ممالک میں زیادہ احتجاج ہو رہا،ایران برادر اور ہمسایہ ملک ہے اور سینکڑوں برسوں سے ہمارے رشتے ہیں، یہ ایسے رشتے ہیں جن کی تاریخ میں مثال کم ہی ملتی ہوں ۔جس طرح اسرائیل نے یمن، ایران، فلسطین کوہدف بنایا ہے ، اس وقت لازم ہے کہ قائدانہ کرداراداکیاجائے ۔ مسلمانوں کو اسرائیل سے ہاتھ نہیں ملانا چاہیے ، یہودی ازم تمام اسلامی دنیا کا دشمن ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بی ایل ا ے اوردیگرتنظیمیں بھارت کی ایجنٹ ہیں،بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واپس کیا جانا ایک سرنڈر تھا، اس وقت کے آرمی چیف اور وزیراعظم نے قومی وقار کو ٹھیس پہنچائی۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاتارڑ نے کہا کہ مشکل وقت میں ایران کے بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔فلسطین کے نہتے مسلمانوں کو نہ کبھی بھلایا ہے نہ بھلائیں گے ،بانی پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا اکائونٹ ایران کے بارے میں خاموشی کیوں ہے ،ایک پارٹی کی خاتون رہنماء نے اسرائیل کی حمایت میں تقریر کی تھی ۔