بلوچستان بجٹ:تنخواہوں،پنشن میں اضافہ،6ہزار اسامیاں ختم

بلوچستان بجٹ:تنخواہوں،پنشن میں اضافہ،6ہزار اسامیاں ختم

کوئٹہ(دنیا نیوز)بلوچستان اسمبلی کا بجٹ پیش کردیا گیا،وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے بجٹ پیش کیا۔ اسمبلی کے اجلاس کی صدارت سپیکر عبدالخالق اچکزئی نے کی، بجٹ کا مجموعی حجم 1028 ارب روپے تھاجبکہ 36اعشاریہ 5 ارب کا سرپلس بجٹ پیش کیا گیا۔

ترقیاتی بجٹ کا حجم249ارب ،غیر ترقیاتی بجٹ 642ارب ، فارن فنڈڈ پراجیکٹس 38ارب ، سوئی گیس لیز ایکسٹینشن بونس 24 ارب ، کیپیٹل محصولات 38 ارب رکھا گیا، اخراجات کا کل میزانیہ 991 اعشاریہ 5 ارب اور وبائی پی ایس ڈی پی کیلئے 245 ارب رکھا گیا۔ شعیب نوشیروانی کا بجٹ تقریر میں کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت نے ہر معاملے میں دیگر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کو یقینی بنایا ہے ، ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد جبکہ پنشن میں 7 فیصد اضافہ کیا گیا ہے ، تمام سرکاری ملازمین کوگریڈ 1سے لیکر22تک کو جاری بنیادی تنخواہ پر 10فیصد اضافہ ایڈہاک ریلیف الاؤنس جبکہ پنشن میں گریڈ 1سے 22تک 7فیصد اضافہ کی تجویز جبکہ گریڈ1سے لیکر16تک اہل ملازمین کیلئے 20فیصد ڈسپیریٹی ریڈکشن الاؤنس کی تجویز شامل ہے ۔

دیہی علاقوں کی ترقی پرخصوصی توجہ دی گئی، متوازن بجٹ بنایا ہے ، حکومتی فیصلوں کے ثمرات عوام تک پہنچ رہے ہیں ، حکومت عوام کی بہبود کیلئے اقدامات کررہی ہے ۔ ترقیاتی شعبہ میں محکمہ مواصلات و تعمیرات کو پہلی ترجیح دی گئی ہے ، محکمہ مواصلات کیلئے ترقیاتی بجٹ کا 19 فیصد مختص کیا گیا جس کیلئے 55 ارب 21 کروڑ سے زائد اور غیرترقیاتی امورکیلئے 17ارب48کروڑمختص کیے گئے ۔محکمہ آبپاشی کیلئے 42 ارب 78 کروڑ ،سکول ایجوکیشن کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 19 ارب 85 کروڑ ، ہائر ایجوکیشن کیلئے 4 ارب 99 کروڑ، شعبہ کالجزکاغیر ترقیاتی بجٹ 24 ارب اور ترقیاتی امور کیلئے 5ارب، شعبہ صحت کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 16 ارب 15 کروڑ ، سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا ترقیاتی بجٹ 12 ارب 66 کروڑ ، محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ترقیاتی بجٹ کیلئے 17 ارب 16 کروڑ ،محکمہ بلدیات کا ترقیاتی بجٹ 12 ارب 91 کروڑ جبکہ محکمہ لوکل گورنمنٹ اوردیہی ترقی کے غیرترقیاتی امورکیلئے 42ارب ،محکمہ زراعت کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 10 ارب 17 کروڑ،غیرترقیاتی امورکیلئے 16ارب77کروڑ رکھے گئے۔

محکمہ توانائی کا ترقیاتی بجٹ 7 ارب 84 کروڑ کرنے کی تجویز دی گئی۔انہوں نے کہا معدنیات اور کان کنی کے شعبہ کی ترقی کیلئے 56 کروڑ 76 لاکھ ، محکمہ ترقی نسواں کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 15 کروڑ 40 لاکھ رکھے گئے ہیں۔ غیرضروری6ہز اراسامیاں ختم کردی گئیں، 8شہروں میں سیف سٹی منصوبے کیلئے 18ارب،موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے 500ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ بچت سکیم کے تحت حکومت کوئی گاڑی نہیں خریدے گی، صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے گاڑیاں خریدی جائینگی، مختلف شعبوں میں 4188 عارضی اور1958 ریگولر اسامیاں پیدا کی جارہی ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا امن وامان برقرار رکھنے کیلئے ترقیاتی مد میں 3 ارب جبکہ غیر ترقیاتی امور کیلئے 83 ارب70کروڑ،شعبہ خوراک کیلئے ترقیاتی مد میں 26.9 ملین روپے اور ترقیاتی مد میں ایک ارب 19 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں