لیاری میں عمارت کے ملبے سے مزید 10لاشیں برآمدا،اموات22ہوگئیں

لیاری میں عمارت کے ملبے سے مزید 10لاشیں برآمدا،اموات22ہوگئیں

کراچی (دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک) لیاری بغدادی میں گزشتہ روز منہدم ہونے والی 5 منزلہ مخدوش رہائشی عمارت کے ملبے سے مزید 10 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہوگئی، ملبے تلے 20 سے زائد افراد کی موجودگی کی اطلاعات ہیں، جنہیں نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے ۔

 ریسکیو حکام کے مطابق 11 مرد،9 خواتین اور ایک بچہ جاں بحق ہونے والوں میں شامل ہیں، خواتین سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے ۔ ریسکیو حکام کے مطابق جاں بحق افراد میں 26 سالہ روہت ، 23 سالہ گیتا ،21 سالہ پرانتک ولد ہارسی، 35 سالہ سنیتا ولد دیا لال کی شناخت ہوئی، دیگر جاں بحق ہونے والوں میں گلاب فاطمہ زوجہ بابو، ڈایا لال ولد شیو جی ، کرشن ولد ڈایا لال ، ارجن ولد وشال ، وندنہ ولد کیلاش ، ایوش ولد جمنا داس، سانی زوجہ جمنہ ، پرکاش ، چیتن ولد شیو جی ،پھول بائی زوجہ کرشن شامل ہیں ۔آپریشن انچارج ریسکیو 1122 سندھ کا کہنا ہے کہ امدادی ٹیمیں اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد ملبہ ہٹانے میں مصروف ہے ، ہیوی مشینری کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے ، ریسکیو کا 70 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے ، کارروائی مکمل ہونے میں مزید کئی گھنٹے لگیں گے ، مزید کئی افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے ، 22 لاشیں نکال لی گئی ہیں، تاہم موبائل سگنل بند ہونے سے ریسکیو سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے ۔جبکہ گرنے والی عمارت کے ساتھ جڑی 2 اور 7 منزلہ عمارتوں کو بھی خالی کرالیا گیا ہے ۔لیاری بغدادی میں عمارت گرنے کے المناک واقعہ کے بعد علاقے میں سوگ کی فضا ہے ، جہاں کئی خاندانوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے ۔ اس دلخراش سانحے میں مسلم اور ہندو برادری ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑی ہے جبکہ رضاکاروں کی جانب سے ریلیف کیمپ قائم کیا گیا ہے جہاں متاثرہ خواتین ایک دوسرے کا سہارا بن رہی ہیں۔ادھر کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے کہا ہے کہ ریسکیو آپریشن مکمل ہونے میں مزید 24 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مخدوش عمارتوں کے مکینوں کو خود ہی دوسری جگہ منتقل ہو جانا چاہیے ، ہم کسی کو زبردستی گھروں سے نہیں نکال سکتے ۔ کمشنر کراچی نے غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ساتھ اجلاس کرنے کا بھی اعلان کیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں