بازیابی کیلئے عدالت رجوع کرنیوالی خاتون کا شوہر مقابلے میں ہلاک

بازیابی کیلئے عدالت رجوع کرنیوالی خاتون کا شوہر مقابلے میں ہلاک

لاہور (کورٹ رپورٹر)شوہر کی بازیابی کیلئے 23جولائی کو لاہورہائیکورٹ سے رجوع کرنیوالی خاتون کا شوہر پولیس مقابلہ میں ہلاک، سی سی ڈی نے رپورٹ عدالت میں جمع کروادی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے خاتون کو 30جولائی کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیدیا۔

چیف جسٹس نے طائرہ بی بی کی درخواست پر سماعت کی ، درخواست گزار نے اپنے شوہر تنویر کی بازیابی کیلئے عدالت سے رجوع کیا ، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیاکہ درخواست گزار کے شوہر کے خلاف 30 مقدمات درج ہیں پولیس نے خاتون کے شوہر کو گرفتار کر کے 17 جولائی کو جیل بھیجا ملزم جیل سے رہا ہوا، اب اس کا کچھ پتہ نہیں، دوران سماعت سی سی ڈی حکام عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا ملزم پولیس مقابلے میں مارا جاچکا ہے ، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے استفسار کیاکہ ملزم جیل میں تھا تو ہلاکت کیسے ہوگئی ؟ سرکاری وکیل نے بتایاکہ ملزم کومقدمے سے ڈسچارج ہونے پر چھوڑا گیا، ملزم کی موقع پردوسرے مقدمے میں گرفتاری ڈال دی گئی، چیف جسٹس نے کہاکہ ملزم ڈسچارج کرنے کے بعد گرفتاری کیوں ڈالی اسکی گرفتاری پہلے کیوں نہیں ڈالی؟ کون کون پولیس افسرملزم کو لے کرجارہے تھے جب وہ مار دیاگیا؟ ملزم کی ڈیڈ باڈی گھروالوں کے حوالے کب کی گئی ریکارڈ سے بتایا جائے ، وکیل نے بتایاکہ رات گیارہ بجے تک ڈیڈباڈی اہل خانہ کو نہیں دی گئی۔

درخواست گزار اوراہل خانہ پولیس سے دھمکیاں ملنے پرروپوش ہیں۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہاکہ ڈیڈ باڈی کا کنفرم کریں تاکہ عدالت ان افسروں سے پوچھ سکے ، وکیل نے بتایا کہ خاتون درخواست گزار نے اپناموبائل بند کررکھاہے ابھی اس سے رابطہ ممکن نہیں۔ عدالت نے درخواست گزار وکیل کو ڈیڈباڈی کی وصولی کی تصدیق کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست گزار خاتون کو پیر کے روز پیش کرنے کاحکم دیدیا۔دریں اثنا چیف جسٹس عالیہ نیلم نے سی سی ڈی کے ہراساں کرنے کے خلاف شہری محمد رفیق کی درخواست پر سماعت کی ،چیف جسٹس نے ایڈیشنل آئی جی ، سی سی ڈی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا اگر درخواست گزار مقدمہ میں ملوث نہیں ہے تو اسے ہراساں نہ کیا جائے عدالت نے سی سی ڈی کی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے درخواست نمٹادی۔علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ میں شہری محمد دانیال کو مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کے خلاف دائر درخواست پر بھی سماعت ہوئی، ڈی پی او قصور عیسیٰ سکھیرا عدالت کے روبرو پیش ہوئے ،پولیس رپورٹ میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ درخواست گزار دانیال پولیس کو کسی مقدمے میں مطلوب نہیں ہے ،عدالت نے پولیس کو شہری کو ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے درخواست نمٹا دی ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں