پنجاب حکومت 31سال بعد مقامی بینک قرضوں سے آزاد

پنجاب حکومت 31سال بعد مقامی بینک قرضوں سے آزاد

لاہور(اپنے نامہ نگار سے )پنجاب حکومت نے مقامی بینکوں سے لئے گئے گندم کموڈٹی قرض کی مکمل ادائیگی کردی ،اس اقدام سے صوبہ 31سال بعد قرضوں کے بوجھ سے آزاد ہو گیا۔

 حکومت پنجاب نے گندم خریداری اور سبسڈی کی مد میں لئے گئے 675 ارب روپے کے قرض کی ادائیگی مکمل کی جس کے نتیجے میں روزانہ 25 کروڑ روپے سود کی ادائیگی سے نجات مل گئی ۔حکام کے مطابق نیشنل بینک آف پاکستان کو قرض کی آخری قسط 13 ارب 80 کروڑ روپے ادا کر دی گئی ہے جس کے بعد یہ باب مکمل طور پر بند ہو گیا ہے ، پنجاب حکومت نے بینکوں کی جانب سے قرض کو رول اوور کرنے کی تمام درخواستیں بھی مسترد کر دی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر بروقت ادائیگی نہ کی جاتی تو حکومت کو ہر ماہ 50 کروڑ روپے سود دینا پڑتا، اس تاریخی ادائیگی سے نہ صرف صوبے کو مالی خودمختاری حاصل ہوئی ہے بلکہ یہ عوامی وسائل کو براہ راست فلاحی منصوبوں پر خرچ کرنے کی راہ بھی ہموار کرتی ہے ۔پنجاب حکومت کے اس فیصلے کو مالی نظم و ضبط اور عوامی مفاد میں ایک بڑی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے جو آئندہ بجٹ میں فلاحی اقدامات کیلئے زیادہ گنجائش پیدا کرے گا۔ بتایاگیاہے کہ پنجاب حکومت کے نے 1990سے لیکر 2022تک گندم خریداری و سبسڈی کا 675 ارب روپے قرض صفر کردیا، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے گردشی قرض کی ادائیگی کا منصوبہ بنایا اورصوبائی بجٹ سے 761 ارب روپے ادا کئے گئے اس میں 733 ارب روپے اصل قرض اور 28 ارب روپے سود کی مد میں ادا کئے گئے ، 5 اگست 2025 کو 13.9 ارب روپے کی آخری قسط ادا کر کے کمرشل بینکوں کا تمام گردشی قرض ختم کر دیا گیا،اب پنجاب حکومت اپنے گندم کے تمام ذخائر کی مکمل مالک بن گئی ہے جو صوبے کی تاریخ کا ایک نیا ریکارڈ اور گڈ گورننس کی مثال ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں