شوگر ایڈوائزری بورڈ کے غلط اعدادوشمار کی بنا پر چینی برآمد کی گئی : مسابقتی کمیشن

شوگر ایڈوائزری بورڈ کے غلط اعدادوشمار کی بنا پر چینی برآمد کی گئی : مسابقتی کمیشن

اسلام آباد ،لاہور(کامرس رپورٹر،سیاسی نمائندہ، اپنے سٹی رپورٹر سے، مانیٹرنگ ڈیسک) مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے بتایا ہے کہ شوگر ایڈوائزری بورڈنے حکومت کو چینی کی پیداوار سے متعلق غلط اعداد و شمار دئیے اور حکومت نے ایکسپورٹ کی اجازت دی جس سے بحران پیدا ہوا۔

وفاقی وزیرخزانہ اورنگزیب کا کہناتھاکہ شوگر سیکٹر کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کر دیا جائے گا جس سے مسابقتی کمیشن کا کردار بڑھ جائے گا۔کین کمشنر پنجاب کی آڈٹ رپورٹ2024-25کے مطابق شوگر ملزمالکان نے گنے کے کسانوں کی تقریباً 3 ارب 5کروڑ روپے کی رقم ادا نہیں کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے گزشتہ روز وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کوشوگر سیکٹر کے مسائل پر بریفنگ دی ۔چیئرمین مسابقتی کمیشن ڈاکٹر کبیر سدھو نے چینی کے حالیہ بحران کی وجوہات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ چینی کی ایکسپورٹ سے ملک میں چینی کے سٹاک ضرورت سے کم ہوگئے ، شوگر ایڈوائزری بورڈ نے گزشتہ سال جون سے اکتوبر کے دوران گنے کی پیداوار، دستیاب سٹاک اور چینی کی پروڈکشن کے بارے میں جو تخمینے حکومت کو فراہم کئے وہ درست نہیں تھے ،غلط تخمینوں کی بنیاد پر حکومت نے ایکسپورٹ کی اجازت دے دی جس سے سٹاک کم ہوگئے ۔ان کاکہناتھاکہ فیصلہ سازی شوگر ملز ایسوسی ایشن کے فراہم کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر نہیں ہونی چاہئے ، اس کیلئے آزادذرائع سے شفاف ڈیٹا حاصل کیا جائے ،مسابقتی کمیشن اس حوالے سے تجاویز تیارکررہاہے ۔ وزیر خزانہ کو2008-09، 2015-16اور2019-20کے چینی بحران کی وجوہات پر بھی بریفنگ دی گئی۔مسابقتی کمیشن نے بتایا گیا کہ ماضی کے تمام چینی بحران میں بھی چینی کی ایکسپورٹ کیلئے سپلائی محدود کی گئی، شوگر سیکٹر کارٹل کے خلاف2010اور2021میں آرڈر پاس کئے گئے ،2009-10کی شوگر انکوائری میں کارٹلائزیشن کے واضح ثبوت سامنے آئے لیکن فیصلہ آج تک منظر عام پر نہیں لایا جا سکا۔

سندھ ہائی کورٹ نے 2021 تک سٹے دئیے رکھا اور اب معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے ،مسابقتی ٹربیونل نے 2021 کا فیصلہ دوبارہ سماعت کے لئے کمیشن کو بھجوا دیا ہے ، کیس کی سماعت مقرر کی گئی لیکن تمام ملوں نے التوا کی درخواستیں دائر کردیں۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے صارفین کے تحفظ، مارکیٹس میں شفافیت اور معاشی ترقی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ حکومت عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کی جلد سماعت کیلئے مسابقتی کمیشن کی معاونت کرے گی،شوگر سیکٹر کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کردیا جائے گا ۔ اجلاس میں چینی کے شعبہ کے قانونی، انتظامی اور ریگولیٹری معاملات کو بھی زیر غور لایا گیا جبکہ مسابقتی کمیشن کو مزید مضبوط بنانے اور صارفین کے تحفظ، آزادانہ تجارت اور مارکیٹس میں مسابقت کو فروغ دینے کیلئے مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔دوسری طرف کین کمشنر پنجاب کی آڈٹ رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ قانون کے مطابق گنا خریدنے پرشوگرملزپر 15 دن کے اندر ادائیگی کرنا لازم ہے ،شوگرملزمالکان نے حکومت کے مختص کردہ ریٹ سے کم قیمت پر گنا خریدا اور اب تک کسانوں کو 3ارب 4کروڑ 69لاکھ روپے سے زائد رقم کی ادائیگی باقی ہے ۔ محکمے کو اکتوبر 2024 میں صورتحال سے آگاہ کیا گیا تاہم اس کا دسمبر 2024تک کوئی جواب نہیں دیاگیاجس کے بعد آڈٹ رپورٹ فائنل کی گئی۔چینی پر ناجائز منافع خوری کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اور گزشتہ 24گھنٹوں میں 262دکانداروں کیخلاف کارروائی کی گئی ۔پنجاب بھر میں 35 افراد گرفتار ہوئے جبکہ 227 افراد کو جرمانے کئے گئے ،اب تک 30 ہزار961 افراد کیخلاف کارروائیوں میں 2227 افراد گرفتار اور373 کیخلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں