چمن ، طور خم سمیت تمام گزر گاہیں بدستور بند، ہزاروں افراد، تجارتی گاڑیاں پھنس گئیں
افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل بھی معطل، سرحد بندش سے افغان اور پاکستانی تاجروں کو کروڑوں کا نقصان طالبان نے چمن سرحد سے متصل کسٹم ، دفاتر خالی کر دئیے ، سرحد پر خاموشی مگر کشیدگی برقرار :ذرائع
کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ سرحدی جھڑپوں کے بعد چمن اور طورخم سمیت تمام گزرگاہیں دوسرے روز بھی بند رہیں، جس کے باعث ہر قسم کی آمدورفت اور تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں،اس صورتِ حال میں دونوں جانب ہزاروں افراد اور تجارتی گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس وقت سرحد پر خاموشی ضرور ہے مگر کشیدگی بدستور برقرار ہے اور دونوں جانب مسلح اہلکار الرٹ پوزیشن میں موجود ہیں۔ طالبان حکام نے چمن سرحد سے متصل علاقوں میں اپنے کسٹم اور سرکاری دفاتر خالی کر دئیے جبکہ بابِ دوستی مکمل طور پر بندہے ۔ امیگریشن، دوطرفہ تجارت، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل بھی معطل ہوچکا ہے ۔ پاکستان سے ملک بدر کئے گئے اور رضاکارانہ طور پر واپس جانے والے افغان باشندے بھی سینکڑوں کی تعداد میں سرحد پر پھنسے ہوئے ہیں۔ چمن چیمبر آف کامرس کے رکن اور افغانستان سے سبزیاں و پھل درآمد کرنے والے تاجر عبدالوارث نے بتایا کہ سرحد کی بندش سے افغانستان ہی نہیں بلکہ پاکستانی تاجروں کو بھی کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے ۔