سیکنڈ ہینڈ آٹو پارٹس کی غیر قانونی کلیئرنس کا انکشاف

 سیکنڈ ہینڈ آٹو پارٹس کی غیر قانونی کلیئرنس کا انکشاف

زیر التوا معاملات ہم سیٹل نہیں کرسکتے ،ریفارمز کیطرف جانا چاہئے ،کنوینر کمیٹی

اسلام آباد (آئی این پی)پبلک اکا ئونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں استعمال شدہ اور سیکنڈ ہینڈ آٹو پارٹس کی غیر قانونی کلیئرنس کا انکشاف ہوا۔ کنوینر کمیٹی شاہدہ اختر علی کی زیر صدارت کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کنوینر کمیٹی نے کہا کہ ہردوسرا کیس کورٹ کیس ہے ، جتنے بھی آڈٹ پیراز ہیں سارے کورٹ کیسز ہیں، عدالت میں زیر التوا معاملات ہم سیٹل نہیں کرسکتے ۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ وکیلوں کی فیس اب بڑھ گئی ہے ، وکیل کو تیس لاکھ تک بھی دیا ہے ۔کنوینر کمیٹی نے کہا کہ ریفارمز کی طرف جانا چاہئے ، زیادہ تر آڈٹ پیراز آپ لوگوں کے ہیں ۔آڈٹ میں کہا گیا کہ درآمدی پالیسی آرڈر 2009 کے تحت استعمال شدہ آٹو پارٹس کی درآمد پر پابندی تھی، اسلام آباد اور ملتان کسٹمز نے سیکنڈ ہینڈ آٹو پارٹس کی کلیئرنس ریڈمپشن فائن کے ذریعے کی۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں