27ویں ترمیم عدلیہ پر حکومتی اجارہ داری کی کوشش،حافظ نعیم

27ویں ترمیم عدلیہ پر حکومتی اجارہ داری کی کوشش،حافظ نعیم

جماعت اسلامی کو 26ویں آئینی ترمیم کی طرح 27ویں آئینی ترمیم بھی قبول نہیں پاکستانی فورسز کو حماس کے سامنے کھڑا کرنا دانشمندانہ فیصلہ نہیں،پریس کانفرنس

کراچی (آئی این پی)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر حکومتی اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش ہے ، جماعت اسلامی 26ویں آئینی ترمیم کی طرح 27ویں آئینی ترمیم بھی ہر گز قبول نہیں کرے گی۔ادارہ نورِ حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا 26ویں ترمیم کو صرف جماعت اسلامی نے کلیتاً مسترد کیاکیونکہ اس نے عدلیہ کی خودمختاری کو شدید نقصان پہنچایا۔ 27ویں ترمیم کے ذریعے ہائی کورٹ کے ججز کے تبادلوں کا اختیار حکومت کو دینے کی کوشش کی جارہی ہے ، ایسی ترامیم آئین اور جمہوریت دونوں کے ساتھ کھلواڑ ہیں،بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے فرانزک آڈٹ کی ضرورت ہے ، یہ پروگرام غربت مٹانے کے بجائے سیاسی ہتھکنڈوں کا ذریعہ بن چکا ہے ۔

اگر اس کا شفاف آڈٹ کیا جائے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ان کا کہنا تھا وزیر اعظم شہباز شریف کو ڈونلڈ ٹرمپ کی چاپلوسی کر کے پاکستان کا وقار مجروح کرنے کے بجائے پوچھنا چاہئے کہ اسرائیل معاہدے کی خلاف ورزی کیوں کررہا ہے ، پاکستانی فورسز کو اگر غزہ بھیجا گیا اور وہ حماس کے سامنے کھڑی ہو جائیں تو یہ کسی طور دانشمندانہ فیصلہ نہیں۔حکومت کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق مہنگائی کی شرح میں پونے دو فیصد اضافہ ہوگیا ہے ، تعلیم زبوں حالی کا شکار ہے ۔اجتماع عام میں خواتین چارٹر، قراردادِ معیشت اور نظامِ ظلم کی تبدیلی کا عملی لائحہ عمل پیش کیا جائے گا۔سندھ حکومت کی نااہلی اور کرپشن کے باعث ترقیاتی منصوبے رکے ہوئے ہیں۔ شہر کی بڑی بڑی سڑکیں کھدی ہوئی ہیں، دھول مٹی اُڑ رہی ہے ، سیوریج اور پانی کی لائنیں تباہ ہوچکی ہیں۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں