پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کیخلاف اہم فیصلہ : ریاستی اداروں کیخلاف تقاریر، گھیرائو گالم گلوچ یا عمران کی تصاویر لانے پر رکنیت معطل : قائم مقام چیئرمین سینیٹ
پیر یا منگل کو پارلیمانی لیڈر کوخط لکھیں گے ،مسلسل خلاف ورزی پر معطلی طویل ہوسکتی:سیدال خان، ملاقاتیں بند ،سہیل آفریدی کو اڈیالہ سے واپس بھیجا جائیگا ،عمران کی بہنوں کی گرفتاری ہوسکتی :وزیر اطلاعات الیکشن کمیشن کا بیرسٹر گوہر کو خط ، چیئرمین تسلیم کرنے سے انکار،عمران خان، شاہ محمود، عمرایوب، شبلی فراز، گنڈا پور،شہریارآفریدی، عثمان ڈار، شیریں مزاری، شیخ رشید،فواد و دیگر کے بیرون ملک جانے پر پابندی
اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک)پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کیخلاف اہم فیصلہ ، ریاستی اداروں کے خلاف تقاریر ، گھیراؤ،گالم گلوچ یا عمران خان کی تصاویر لانے پر رکنیت معطل ہوگی، قائم مقام چیئرمین سینیٹ سیدال خان ایوان میں دی گئی رولنگ پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے پیر یا منگل کو پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر کو خط لکھیں گے اور پی ٹی آئی کو رولنگ پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت دیں گے ۔ پی ٹی آئی کو غیرجمہوری اور غیر قانونی طرز عمل پر ممکنہ کارروائی کے حوالے سے خبردار کیا جائے گا ، پی ٹی آئی کو ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ بننے سے اجتناب کی بھی ہدایت کی جائے گی۔قائم مقام چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ ریاست اور اداروں کے خلاف پی ٹی آئی کا شرمناک رویہ ناقابل برداشت ہے ، میری رولنگ سیاسی نہیں ، آئین و قانون کا واضح تقاضا تھی ، اپنی رولنگ کی روشنی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر کو باضابطہ خط لکھوں گا ، خط کی کاپی تمام پارلیمانی لیڈروں کو بھی بھجوائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اداروں پر حملہ، تنازع اور انتشار پھیلانے کی اجازت کسی کو نہیں ہوگی ، رولنگ پر سختی سے عملدرآمد ہوگا، کوئی رعایت نہیں ہوگی ، اب تک برداشت کیا ، آئندہ خلاف ورزی پر سینیٹرز کی رکنیت معطل ہوگی ، مسلسل خلاف ورزی پر رکنیت طویل مدت کیلئے بھی معطل ہو سکتی ہے ۔ دریں اثنا وفاقی حکومت نے سیاسی افراتفری پھیلانے والے عناصر کے گرد گھیرا تنگ کرنا شروع کردیا،ذرائع کے مطابق 9مئی فسادات کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور دیگرکے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے ، جبکہ تحریک انصاف کے اہم رہنماؤں کے بیرون ممالک جانے پر پابندی عائد کی گئی ہے ، اس حوالے سے سیاسی رہنماؤں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی باضابطہ منظوری دی گئی، جن کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کئے گئے ہیں ان میں بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود قریشی، عمرایوب، شبلی فراز کے نام شامل ہیں۔علاوہ ازیں علی امین گنڈا پور،شہریارآفریدی، عثمان ڈار، شیریں مزاری، زرتاج گل، مسرت چیمہ، کنول شوزب ،میجر (ر) طاہر صادق، راجہ بشارت اور واثق قیوم عباسی شامل ہیں جبکہ شیخ رشید، شیخ راشد ، فواد چودھری و دیگر شخصیات پر بھی بیرون ممالک جانے پر پابندی لگا دی گئی۔
ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے وفاقی حکومت سے 132 نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی سفارش کی تھی۔ علاوہ ازیں الیکشن کمیشن کا چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر کو لکھا خط منظر عام پر آگیا، الیکشن کمیشن نے بیرسٹر گوہر کو چیئرمین تحریک انصاف تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے ،الیکشن کمیشن نے 26 نومبر کو بیرسٹر گوہر کو خط لکھا جس میں کہا کہ آپ کی 13 نومبر کی درخواست کہ آزاد سینیٹرز کی پی ٹی آئی میں شمولیت تسلیم کی جائے وہ اس لیے نہیں ہوسکتی کیونکہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشنز کیس زیر التوا ہے ،پی ٹی آئی نے لاہور ہائیکورٹ سے حکم امتناع لے رکھا ہے اس لئے آپ کو بطور چیئرمین پی ٹی آئی تسلیم نہیں کیا جاسکتا اور آپ کو کوئی قانونی حق حاصل نہیں۔مزید برآں وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی ہمارے لیے لائق احترام ہیں، تاہم اگر وہ اڈیالہ آئے تو انہیں پہلے ناکے سے ہی واپس بھیج دیا جائے گا،انہیں اڈیالہ کے باہر انتظار کرنے کا مینڈیٹ نہیں ملا، وزیراعلیٰ کا مینڈیٹ ہے امن وامان کی صورتحال پر توجہ دیں۔ ٹک ٹاک بنائیں اور اڈیالہ کے باہرکھڑے ہوں تو یہ مینڈیٹ کی توہین ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا اگر بانی پی ٹی آئی کی بہنیں آئیں تو ان کی گرفتاری کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا، اس سے قبل ملاقات اس لیے کرائی گئی کہ وہ ٹویٹ نہیں کرائیں گی، عظمیٰ خان کی ملاقات اس لیے کرائی گئی کہ وہ سیاسی گفتگو نہیں کریں گی۔انہوں نے کہا ڈی جی آئی ایس پی آر نے بالکل درست باتیں کی ہیں اور ان کی توثیق کرتے ہیں، سیاست کریں ، ملک کو داؤ پر مت لگائیں، ملک کو داؤ پر لگانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔انہوں نے کہااسمبلی میں موجود پی ٹی آئی کے لوگ ہم سے بات کرنا چاہتے ہیں اور اگر پی ٹی آئی اپنے رویے سے ثابت کرے تو ملاقات پر غور کیا جا سکتا ہے ، پی ٹی آئی کے لوگ کہیں کہ وہ بانی کے بیانیے کے ساتھ نہیں تو ان سے بات ہوسکتی ہے ، جب تک پی ٹی آئی ملکی سالمیت کے خلاف بیانیہ ترک نہیں کرتی کوئی بات نہیں ہوسکتی، ہم نے تحریک انصاف کو بات چیت کا بہت موقع دیا۔انہوں نے کہا سابق وزیر اعظم نوازشریف کبھی ایک حد سے آگے نہیں گئے ، میں نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان کے خلاف بات کی تو نوازشریف نے کہا ان کے خلاف بات نہ کریں، نواز شریف نے کبھی غلط الزامات نہیں لگائے ۔ایک سوال کے جواب میں عطا تارڑ نے کہا کل پی ٹی آئی کے دو رہنماؤں نے بیرون ملک جانے کی کوشش کی، جن کے نام نو فلائی لسٹ میں تھے ۔