پختونخوا، بلوچستان میں آپریشن، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے 14 دہشتگرد ہلاک : کمانڈر نے 100 ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈال دیئے
انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائیاں ، ٹانک 7،لکی مروت میں 2خوارج مارے گئے ، ڈیرہ بگٹی میں 5 دہشتگرد ہلاک، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہتھیارڈالنے والوں کا چاکرانی امن فورس بنانے کا بھی اعلان، یہ واضح پیغام بات چیت کے دروازے بند نہیں:وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی
راولپنڈی،اسلام آباد،کوئٹہ(خصوصی نیوز رپورٹر، سٹاف رپورٹر )خیبر پختونخوا میں پاک فوج کی دو علیحدہ کارروائیوں کے دوران بھارتی حمایت یافتہ تنظیم فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 9 خوارج ہلاک ہو گئے ۔پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر )کے مطابق ٹانک ڈسٹرکٹ میں 5 دسمبر کو خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر سکیورٹی فورسز نے ایک انٹیلی جنس پر مبنی کارروائی انجام دی۔ آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 7 خوارج ہلاک ہو گئے ۔دوسری انٹیلی جنس پر مبنی کارروائی لکی مروت ڈسٹرکٹ میں کی گئی جس میں مزید 2 خوارج سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں انجام کو پہنچ گئے ۔ہلاک شدہ بھارتی حمایت یافتہ خوارج سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا جو سکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور معصوم شہریوں کے خلاف متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
علاقے میں موجود کسی بھی دیگر بھارتی حمایت یافتہ خوارج کو ختم کرنے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہیں۔ادھر بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں سکیورٹی فورسز کے انٹیلی جنس کی بنیاد پر کئے گئے آپریشن میں بھارتی پراکسی فتنہ الہندوستان کے 5 دہشتگرد ہلاک ہوگئے ، ہلاک دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا، ہلاک ہونے والے دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے ۔علاقے میں مزید ممکنہ دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے سینی ٹائزیشن آپریشن جاری ہے ۔صدر مملکت، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نے سکیورٹی فورسز کو کامیاب کارروائیوں پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا پوری قوم دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں پاکستان کی افواج کے ساتھ کھڑی ہے ۔ علاوہ ازیں بلوچستان کے علاقے سوئی میں کالعدم تنظیم کے کمانڈر سمیت ایک سو سے زائد افراد نے ہتھیار ڈال دئیے۔
حکام کے مطابق بلوچستان میں مسلح افراد نے ہتھیار پھینک کر پاکستان کا جھنڈا تھام لیا، ریاست پاکستان سے وفاداری کا حلف اٹھایا، کمانڈر وڈیرہ نور علی چاکرانی اور ان کے ساتھیوں نے پاکستان ہاؤس کے کیئر ٹیکر میر آفتاب احمد بگٹی اور ڈپٹی کمشنر(ڈیرہ بگٹی)کی موجودگی میں بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود سرنڈر کیا۔بی آر اے کے شرپسندوں نے نور علی چاکرانی اور ان کے ساتھیوں پر اس وقت حملہ بھی کیا جب وہ ہتھیار ڈالنے کیلئے پاکستان ہاؤس جا رہے تھے ۔وڈیرہ نور علی چاکرانی نے نہ صرف ہتھیار ڈالے بلکہ فتنہ الہندوستان (بی آر اے )کیخلاف چاکرانی امن فورس قائم کرنے کا اعلان بھی کیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کمانڈر اور تمام رہنماؤں کو قومی دھارے میں شامل ہونے پر مبارکباد دی اور کہا کہ سوئی ڈیرہ بگٹی میں وڈیرہ نور علی چاکرانی اور سو سے زائد ساتھیوں کا قومی دھارے میں شمولیت کا فیصلہ قابلِ تحسین ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہتھیار ڈالنے والوں نے پاکستان کا پرچم اٹھا کر امن کے سفر کا آغاز کیا، یہ واضح پیغام ہے کہ ریاست نے بات چیت کے دروازے بند نہیں کیے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان میں ریاست مخالف عناصر کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز جاری ہیں، ہتھیار پھینک کر آئینِ پاکستان تسلیم کرنے والوں کو گلے لگانے کا عمل بھی جاری ہے ، جو ریاست کی نرمی کو کمزوری سمجھے گا، اس کا آخری دم تک تعاقب کیا جائے گا۔