سیاسی کوے ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے:وزیراعلیٰ پختونخوا:خان نہیں تو کچھ نہیں والی سوچ پر لعنت:وفاقی وزیر
گورنر راج لگا تو پختونخوا کا ہر چوک ڈی چوک بن جائیگا:اچکزئی ،ہمیں جھکانا خام خیالی:اسد قیصر ، قرارداد بھی منظور ، سہیل آفریدی کا پشاور کیلئے 100 ارب کے پیکیج کا اعلان فوج کے خلاف بیانیہ بنانے کے چکر میں اپنا سیاسی کباڑا کر لیا :عطا تارڑ، سوشل میڈیا پر سب کچھ پی ٹی آئی کی مرضی سے ہو رہا :خواجہ آصف ،حنیف عباسی، رانا تنویر
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا کہ ایک ادارے کا ڈی جی آ کر پریس کانفرنس کرتا ہے اور میرے بارے میں غلط الفاظ استعمال کرتا ہے ، میں غیور پختون قبائلی ہوں، میری تربیت ایسی نہیں ہے کہ میں گالیاں دوں،سیاسی کوے ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے ،ایک ادارے کے ڈی جی اور ایک جعلی سینیٹر میں فرق ہونا چاہیے ۔ پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سہیل آفریدی نے کہا نہ آپ ایک جعلی سینیٹر ہیں اور نہ آپ کسی پارٹی کے ترجمان ہیں۔میرے بڑوں نے مجھے ملک اور اس کے اداروں سے محبت سکھائی ہے ۔کہا جاتا ہے کہ سکیورٹی پالیسی نہیں ہے ۔ 21 برس سے آپریشن پر آپریشن، ڈرون پر ڈرون چل رہے ہیں۔ 21 سال سے میرے پختون کا خون بہہ رہا ہے ،میرا پختون پاکستان اور پاکستانیوں کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ دے رہا ہے ۔خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر 21 سال میں آپ کی پالیسی کامیاب نہیں ہو رہی ہے تو قصور آپ کا ہے ، آپ اپنی پالیسی بدلیں، ہم تنقید برائے تنقید نہیں کرتے بلکہ حل بھی بتاتے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہر آنے والا بندہ ایک نئی پالیسی بناتا ہے اور ایک نیا تجربہ کرتا ہے ، یہ غیور عوام کا صوبہ خیبر پختونخوا ہے ، کوئی لیبارٹری نہیں ، اب ایک پالیسی بنے گی، یہ صوبے کے عوام بنائیں گے اور وہی پالیسی چلے گی،ہماری ان باتوں سے تکلیف پہنچتی ہے ، ان کو تکلیف ہوتی ہے تو ہم تکلیف پہنچائیں گے ، جو پاکستان کے مفاد میں نہیں ہوگا، یہ ہمیں کوئی ڈکٹیٹ نہیں کرے گا، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم پر کیا تنقید کر رہے ہو، ہماری تربیت یہ ہے کہ ملک کی خاطر اگر جان و مال قربان کرنا پڑے تو دریغ نہیں کرنا۔ اسی لیے ہم نے 80 ہزار سے زیادہ جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے ۔
اس پاکستان کو خوشحال دیکھنے کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ سہیل آفریدی نے اپنے خطاب کا آغاز پشتو کے ایک شعر سے کیا، جس پر جلسے میں نعرے بازی شروع ہو گئی۔انہوں نے اپنے خطاب میں پشاور کے لیے 100 ارب روپے کے پیکیج کا بھی اعلان کیا۔اس کے بعد سہیل آفریدی نے کہا کہ یہ کہا جاتا ہے کہ خیبر پختونخوا میں گورننس نہیں ہے ۔ خیبر پختونخوا میں گورننس ہے تو عوام تیسری مرتبہ عمران خان کو ووٹ دے رہے ہیں۔گورننس تو ان کی نہیں ہے جنہیں اب آئی ایم ایف نے چارج شیٹ کیا ہے کہ اشرافیہ نے عوام کے ٹیکسز میں سے پانچ ہزار تین سو ارب روپے کی کرپشن کی ہے ۔کچھ سیاسی نابالغ ہمیں کہتے ہیں کہ آپ صرف عمران خان کی بات کر رہے ہیں۔اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے عمران خان کے حق میں نعرے لگوائے اور کہا کہ جہاں تک میری ذات کی بات ہے تو مجھ پر جو الزامات لگے وہ آپ نے سنے ۔ مجھے کبھی ایک نام سے پکارا گیا، کبھی دوسرے نام سے ۔ میں علامہ محمد اقبال کا شاہین ہوں۔ کچھ کوے اگر مجھے چونچ ماریں گے تو میں نے پرواز اونچی ہی کرنی ہے ، میں نے کوے سے نہیں لڑنا، یہ سیاسی کوے ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے ۔انہوں نے کہا کہ میں اپنی حد تک تو کچھ نہیں کہتا مگر جب بات عمران خان کی آئے گی تو پھر جواب دیا جائے گا۔عمران خان خیبر پختونخوا میں بھی ہے ، پنجاب میں بھی ہے ، سندھ میں بھی ہے ، بلوچستان میں بھی ہے ، کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی ہے اور عمران خان بیرونِ ملک بھی ہے ۔
جہاں باہر جا کر آپ جن کے بوٹ پالش کرتے ہیں وہ عمران خان کو جھک کر سلیوٹ کرتے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان لوگوں کو مشورہ دینے والا کچھ سمجھتا بھی ہے یا نہیں، وہ جو مشورہ دیتا ہے سب اس کے الٹ ہو جاتا ہے ۔ عوام ان سے اور منحرف ہو جاتے ہیں۔ یہ مجمع اس بات کی گواہی ہے کہ عوام عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، آزاد عدلیہ، آزاد میڈیا اور آئین کی بحالی کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے جلسہ سے خطاب میں کہا کہ اگر گورنر راج لگا تو خیبرپختونخوا کا ہر چوک ڈی چوک ہوگا، جج، جرنیل، سیاستدانوں، علماء پر مشتمل قومی کانفرنس بلائی جائے ۔ حق و باطل کی جنگ کا آخری مرحلہ شروع ہو گیا ، ہماری تحریک سے ان کے اوسان خطا ہو گئے ہیں، آئین پاکستان کے مطابق جو آئین توڑتا ہے وہ سکیورٹی رسک ہے ، جن لوگوں نے جنگ کو ترک کیا وہ ترقی کر رہے ہیں، ہمیں جنگی جنونیت ختم کرنا ہو گی، افغانی ہمارے بھائی ہیں ،ہم ایک زنجیر ہیں، آئین و قانون کی بات کرنے والے کو جیل میں ڈال دیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ قومی کانفرنس بلائی جائے جس میں ججز، جرنیل، علماء اور سیاستدانوں کو مدعو کیا جائے ، قومی کانفرنس میں ہم ایک دوسرے کو بخش دیں اور ملک کو بچائیں، پاکستان ایسا ملک ہو جہاں ہم آزاد ہوں اور آئین و قانون کی بالادستی ہو۔تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے اپنے خطاب میں کہا کہ جلسے نے پھر ثابت کردیا یہ صوبہ اور پشاور عمران خان کا مضبوط قلعہ ہے اور رہے گا، اگر یہ سمجھتے ہیں کہ کسی دھونس اور دباؤ سے عمران خان یا اس کے ساتھیوں کو جھکا لینگے تو یہ ان کی خام خیالی ہے ۔اس وقت پاکستانی عوام سے عملاً ووٹ کا حق چھینا جاچکا ہے ، ایک سترہ سیٹوں والے کو حکومت دی گئی ہے ، طاقتور حلقے چاہتے ووٹ کا حق پاکستانی عوام کے پاس نہیں ہوگا بلکہ یہ جسے چاہیں گے خود حکومت پر بٹھائیں گے ۔اسد قیصر نے کہا کہ نواز شریف خود ایک بزرگ خاتون یاسمین راشد سے ہارا ہوا ہے اور آج یہ سترہ سیٹوں والے ملک کے لیے قانون سازی کررہے ہیں، پاکستانی قوم اس آئین شکنی کو تسلیم نہیں کریگی۔پی ٹی آئی نے آئندہ اتوار کوہاٹ میں جلسے کا اعلان کردیا۔تحریک انصاف کے پشاور کے جلسے میں ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں جمعے کے روز ایک پریس کانفرنس پر سخت احتجاج ریکارڈ کرایا گیا ہے ۔ قرارداد میں کہا گیا کہ غیر منتخب ترجمان کی طرف سے منتخب قیادت کے لیے غیرمہذب زبان استعمال کی گئی جو سول بالادستی کے اصولوں کے خلاف ہے ۔ قرارداد میں اس منطق کو بھی مسترد کیا گیا ہے جس کے تحت سیاسی اختلاف رکھنے والوں کو ‘قومی سلامتی کا خطرہ’ قرار دیا گیا۔
اس قرارداد میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو ‘قومی ہیرو’ اور ‘پاکستان کا منتخب حقیقی وزیرِ اعظم قرار دیا گیا ہے ۔ قرارداد میں کہا گیا کہ عوام نے 8 فروری 2024 کے انتخابات میں عمران خان کو ووٹ دے کر منتخب کیا تھا اور یہ تصور یکسر مسترد کیا جاتا ہے کہ وہ یا ان کے ساتھی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ عمران خان، بشریٰ بی بی اور دیگر سیاسی قیدیوں کو فوری انصاف فراہم کر کے رہا کیا جائے اور ان کی اہلِ خانہ، وکلا اور ساتھیوں سے ملاقات پر کوئی پابندی نہ لگائی جائے ۔اس قرارداد میں سیاسی جدوجہد کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا ہے ، جبکہ دہشت گردی کے خلاف جان دینے والے فوجی اہلکاروں کو بھی سلام پیش کیا گیا ہے ۔قرارداد میں گورنر راج کے کسی بھی تصور کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیاکہ خیبر پختونخوا کے عوام نے رکاوٹوں اور مبینہ دھاندلی کے باوجود تحریک انصاف کو مینڈیٹ دیا ہے ۔
اس لیے گورنر راج کے نتیجے میں بننے والی کوئی بھی حکومت عوام کی نظر میں غیر قانونی اور غیر آئینی ہوگی۔قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کے امن جرگہ میں منظور کی گئی متفقہ قرارداد پر عمل کیا جائے اور پی ٹی ایم کے وفد کو بازیاب کرایا جائے ۔اس میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا اور قبائلی اضلاع کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں لیکن اب تک انہیں ان کے حقوق نہیں ملے ۔ قرارداد میں نئے این ایف سی ایوارڈ میں ان حقوق کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات اور تجارت کو بحال کیا جائے اور تنازعات کو سفارتی ذرائع سے حل کیا جائے ۔پشاور کے نو حلقوں میں انتخابی نتائج میں مبینہ دھاندلی کا ذکر کرتے ہوئے قرارداد میں الیکشن کمیشن سے فوری انصاف اور صوبائی حکومت سے غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔آخر میں قرارداد میں کہا گیا ہے کہ جمہوریت اور آزادیِ اظہار کو بحال کیا جائے ، عدلیہ کو آزاد کیا جائے اور سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے تاکہ ملک بحران سے نکل کر متحد ہو سکے ۔
لاہور، راولپنڈی ، کالا شاہ کاکو ، شکر گڑھ (دنیا نیوز، نیوز رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک، نمائندگان) وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے تحریک انصاف کے پشاور میں جلسے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا اب یہ نوبت آ گئی ہے کہ جلسہ اتوار بازار کے گراؤنڈ میں کرنا پڑا اور بندے پھر بھی پورے نہیں ہوئے ۔انہوں نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر جلسہ گاہ کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ فوج کے خلاف بیانیہ بنانے کے چکر میں اپنا سیاسی کباڑا کر لیا ہے ۔ شیر شاہ چوک میں ترقیاتی کاموں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا خان نہیں تو کچھ نہیں والی سوچ پر لعنت ،تحریک انصاف نے ملک میں وہ کام کیا جو دشمن کرنا چاہتا تھا۔مسلم لیگ(ن)کی قیادت عوامی خدمت کیلئے ہمیشہ سے مصروف عمل ہے ، حلقے میں بنیادی سہولتوں کے منصوبے مکمل کیے جا رہے ہیں۔ایک جماعت کی خیبرپختونخوا میں12سال سے حکومت ہے ،اُنہوں نے خیبرپختونخوا کو کھنڈر بنا دیا، تحریک انتشار نے ایک ہسپتال بھی پی کے ایل آئی جیسا نہیں بنایا۔عطا تارڑ نے کہا کہ ملک کے ہر بڑے منصوبے پر نوازشریف کی تختی لگی ہوئی ہے ، آج اُنہوں نے پشاورمیں جلسہ کیا، عوام نے مسترد کر دیا، بانی پی ٹی آئی نے 190ملین پاؤنڈ کا ڈاکہ ڈالا، بانی پی ٹی آئی ذہنی مریض ہیں۔ذہنی مریض ہسپتال اور فلاحی منصوبوں کے فنڈز تک کھا گیا، چیف آف ڈیفنس فورسزفیلڈ مارشل کا دشمن پرخوف طاری ہے ، تحریک انصاف کی بزدل حکومت نے بھارت کے خلاف کوئی آواز نہیں اٹھائی، پی ٹی آئی دور حکومت میں کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ پس پشت ڈالا گیا۔وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ریاستی اداروں کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈے میں ملوث ہیں، پی ٹی آئی کوپاکستان کا مفاد عزیزنہیں۔9مئی کوحساس اداروں پرحملے کیے ، نو مئی کو تحریک انصاف اور10 مئی کوبھارت کوشکست ہوئی۔عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا۔
اُنہوں نے آئی ایم ایف کوخط لکھا امداد مت دو، یہ کہتے ہیں خان نہیں توپاکستان نہیں، ہم ایسی سوچ پر ہزار بار لعنت بھیجتے ہیں، اِس کے بیانیہ کوشکست ہوگی۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے قوم کے جذبات کی ترجمانی کی۔افواجِ پاکستان ملک کی محافظ ہیں۔شکر گڑھ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج نے تاریخی کامیابیاں حاصل کیں،سیاسی فائدے کے لیے ریاست اور افواج پر تنقید ملک دشمنی کے مترادف ہے ۔پی ٹی آئی کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ ریاست کے ساتھ ہے یا متنازعہ قیادت کے ساتھ۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ عسکری قیادت پر تنقید ناقابلِ قبول، قوم افواج کے ساتھ کھڑی ہے ۔پی ٹی آئی کی موجودہ سیاسی صورتحال اپنی طرزِ سیاست کا نتیجہ ہے ۔اگلے الیکشن میں عوام ایسے رویے کو مسترد کرے گی، دنیا کے موجودہ حالات میں پاکستان کسی انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ گزشتہ دو سال میں پاکستان کو معاشی تباہی سے نکالا گیا، اگلے تین سال فیصلہ کن ہیں۔انتشار اور فساد کی سیاست نے ملک کو نقصان پہنچایا۔مسلم لیگ ن اگلی نسل کو روشن اور خوشحال پاکستان دینا چاہتی ہے ۔نفرت اور گالی گلوچ کی سیاست کو عوام نے مسترد کر دیا ہے ۔وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا اینٹی پاکستان ہونا کسی شک و شبہ سے بالاتر ہے اور اس جیسے کرداروں کے خلاف بہت سی چیزیں بہت پہلے ہو جانی چاہیے تھیں۔بانی پی ٹی آئی کا اصل چہرہ سامنے آنے پر اس کے ساتھیوں کو شرم آنی چاہیے ۔
صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے رانا تنویر نے کہاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفر نس بالکل درست ہے اور یہ مزید سخت ہونی چاہیے تھی، اس لیے اس پریس کانفرنس پر مایوسی کا اظہار کرنے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کو ڈوب مرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا پاکستان کے خلاف سرگرم ہے اور افواج پاکستان اور پاکستان کے خلاف اس کا پراپیگنڈاعرو ج پر ہے جس کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی۔ سازشی سیاست دم توڑ رہی ہے اور جلد اختتام کا شکار ہو گی۔ پارلیمنٹ کے حوالے سے ایک سوال پر رانا تنویر حسین نے کہا کہ اسمبلی فلور قانون سازی اور عوامی مسائل کے حل کا ْذریعہ ہے جسے پی ٹی آئی نے صرف ہلہ گلہ کرنے کے لیے استعمال کیا ہے مگر اب انہیں ایسی کسی حرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ فلسطین کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سرزمین فلسطین فلسطینوں کا حق ہے جس سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے ۔ وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے کہا ہے کہ پوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور کسی بھی صورت ملک کی سالمیت پر آنچ نہیں آنے دے گی۔ بانی پی ٹی آئی قومی سلامتی اور ملک کے استحکام کو دانستہ طور پر نقصان پہنچا رہے ہیں۔ راولپنڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا بیانیہ ملکی مفاد، قومی سلامتی اور ریاستی اداروں کے خلاف ہے اور انہوں نے اپنے بیانات اور اقدامات سے ثابت کیا ہے کہ وہ ایک خطرناک مہم کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو بھارت اور اسرائیل سے مالی معاونت ملتی رہی جس کی نشاندہی انہوں نے فارن فنڈنگ کیس میں کی تھی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں سیاستدان جلا وطن ہوئے ، پھانسیاں بھی ہوئیں، قید بھی کاٹی گئی مگر کسی نے ریاستی اداروں کو نشانہ نہیں بنایا۔خیبرپختونخوا حکومت خوارج کی آلہ کار بنی ہوئی ہے جبکہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کرتے نظر آتے ہیں، کے پی میں گورنر راج لگنا ہے یا نہیں اس کا فیصلہ بعد میں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی سالمیت کے ساتھ کھیلنے والا ذہنی مریض ہوسکتا ہے پاکستانی نہیں، آپ نے اقتدار کے لئے تمام حدود پار کر لی ہیں، آپ کے بیانیے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بہنیں بھارتی میڈیا پر بیانیہ دے رہی ہیں جو ملکی مفاد کے سراسر منافی ہے ۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ہم نے بھی فوج پر تنقید کی لیکن کبھی سرخ لکیر عبور نہیں کی، انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حوالے سے نیوز کانفرنس میں فطری اور قدرتی ردعمل دیا گیا، تحریک انصاف والے اگر دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں لڑ سکتے اور نہ ہی اس جنگ کو اپنا سکتے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چار پانچ سالوں میں حالات خراب ہونے کی ذمہ داری عمران خان پر ہے ، ان کی ہمشیرہ کی بھارتی میڈیا سے گفتگو فیصلہ کن مرحلہ ثابت ہوئی اور بھارت کے ساتھ کشیدہ ماحول میں انہوں نے جان بوجھ کرانٹرویو دیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ سوشل میڈیا پرسب کچھ پی ٹی آئی کی مرضی سے ہورہا ہے ۔