کسی پارٹی پر پابندی نہیں چاہتا،آپریشن میں رکاوٹ ڈالی تو پھر گورنر راج:بلاول بھٹو
ایک جماعت سیاسی دجال، اصلاحات ضروری تاکہ کسی وزیراعلیٰ پر فارم 47 ، وزیراعظم پر "سلیکٹڈ"کا الزام نہ لگے خوشی ہوگی مریم سندھ سے الیکشن لڑیں، ہار بھارت کو ہضم نہیں ہورہی، پھر پاکستان پر وار کی سازشیں کر رہا ،میڈیا سے گفتگو
لاہور(سپیشل رپورٹر،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے ملک میں ایک سیاسی جماعت ‘سیاسی دجال’ کا کام کر رہی ہے ، اس کی کوشش ہے عوام اور افواج کے درمیان دراڑ پیدا کرے ،کسی پارٹی پر پابندی نہیں چاہتا مگر آپریشن میں رکاوٹ ڈالی توپھر گورنر راج لگانا مجبوری بن جائے گا۔ وہ بدھ کے روز باغبانپورہ میں پارٹی کی سینئر کارکن زبیدہ جعفری مرحومہ کے گھر اہلخانہ سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔اس موقع پر گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر،راجہ پرویز اشرف،نیئر بخاری،ندیم افضل چن بھی موجود تھے ۔ بلاول نے کہا خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانا میرا یا میری پارٹی کا مطالبہ نہیں، میں کسی سیاسی پارٹی پر پابندی کے حق میں بھی نہیں ہوں، سیاسی پارٹی کو خیبر پختونخوا میں اپنا رویہ بہتر کرنا ہوگا، دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن میں خلل ڈالا تو مسائل بنیں گے۔
سیاسی جماعت دہشت گردوں کی سہولت کار بنی تو پھر گورنر راج لگانا مجبوری بن جائے گا ، خیبر پختونخوا میں جنگی حالات پیدا ہوتے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا میں آزاد ہوں، حکومت پر تنقید بھی کر سکتا ہوں اور تعریف بھی، میں اپنے مینڈیٹ کے مطابق کام کرتا ہوں۔ اگر کوئی سیاسی جماعت انتہا پسند تنظیم کا کردار ادا کرے گی تو سوالات اٹھیں گے اور چاہوں یا نہ چاہوں، پی ٹی آئی کے اپنے رویے ایسے ہیں کہ اس پر پابندی لگ سکتی ہے ۔ کوئی ان لوگوں کو جا کر بتائے کہ سیاست کریں انتہا پسندی نہیں۔ انہوں نے کہا اگر کوئی سیاسی جماعت دہشت گردوں کا ساتھ دے گی تو گورنر راج لگنے کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا مجھے خوشی ہوگی مریم نواز سندھ سے الیکشن لڑیں بلکہ کوئی بھی مسلم لیگی سمیت پورا پاکستان سندھ سے آ کر الیکشن لڑے تو ہمیں خوشی ہو گی۔ انہوں نے کہا جب بھی انتخابات ہوں، پہلے اصلاحات ضروری ہیں تاکہ کسی وزیراعلیٰ پر فارم 47 اور وزیراعظم پر "سلیکٹڈ" ہونے کا الزام نہ لگے ۔ پیپلز پارٹی پر چاہے جو الزام لگایا جائے لیکن مجھ پر فارم 47 کا الزام نہیں لگ سکتا۔
انہوں نے کہا الیکشن کمیشن پر نہ اتحادی جماعتوں کا اعتماد ہے اور نہ ہی اپوزیشن کا، اس لیے سیاسی جماعتوں کو آئندہ انتخابات سے پہلے اپنا کردار بہتر بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا ہم کسی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں چاہتے ، یہ میری خواہش نہیں ہو گی لیکن سیاسی جماعتوں کو بھی اپنا سیاسی رویہ اختیار کرنا ہوگا۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اپوزیشن کو سیاست میں جگہ دی جائے ، تمام سیاسی قوتوں کو ملک کی بہتری کے لیے سنجیدہ کردار ادا کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا ہم نے پنجاب میں ایف پی سی سی آئی اے کے رہنماؤں سے ملاقات کی، حالیہ الیکشن میں مظفر گڑھ سے ہمارا ایم پی اے جیتا ہے ، ڈی جی خان میں ہمارا جیتا ہوا الیکشن ہار میں تبدیل کیا گیا۔انہوں نے کہا جمہوری روایت ہے اپوزیشن جماعت کو بھی سپیس ملنی چاہئے جب کہ حکومت کے اتحادی اِس وقت سپیس مانگ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا پاکستان اس وقت خطرناک دور سے گزر رہا ہے ،مئی کی جنگ میں پاکستان کے ہاتھوں شکست بھارت کو ہضم نہیں ہورہی، وہ ایک بار پھر پاکستان پر وار کرنے کی سازشیں کر رہا ہے ، بھارت کے خلاف جنگ میں پاکستان کی جیت پوری دنیا نے تسلیم کی، پاک آرمی، پاک فضائیہ اور بحریہ میں اتنی طاقت ہے کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والے کو بھرپور جواب دے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا بھارت کی جانب سے خطرات اب بھی موجود ہیں جبکہ افغانستان کی طرف سے دہشت گردی کے خدشات حقیقت بن رہے ہیں۔ دہشت گرد افغانستان سے پاکستان آتے ہیں، کارروائیاں کرتے ہیں اور واپس چلے جاتے ہیں جو پاکستان کے لیے سنگین سکیورٹی چیلنج ہے تاہم پاکستان کی بہادر افواج ان خطرات کا مقابلہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان کے اندرونی چیلنجز سے بھی نمٹا جارہا ہے ، افسوس ایسی سیاسی قوتیں بھی ہیں جو اس وقت ادارے پر حملہ کرتی ہیں، پیپلز پارٹی کا مطالبہ ہے کہ سیاسی جماعتیں اپنی سیاست کو دائرے میں رکھیں۔بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں تیسرا روز بھی مصروف گزارا ،پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے وفد نے گورنر ہائوس میں ان سے ملاقات کی۔سابق رکن پنجاب اسمبلی سجاد خان تنگوانی اور ان کے صاحبزادے سابق رکن پنجاب بار کونسل قاسم خان نے پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کیا ۔بلاول نے کہا مخدوم احمد محمود کے ملک واپس آتے ہی جنوبی پنجاب کا دورہ کر وں گا۔بلاول سے پیپلزسٹوڈنٹس فیڈریشن اور پیپلزیوتھ آرگنائزیشن کے وفد نے ملاقات کی ۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین سے دربار حضرت سلطان باہو کے گدی نشین صاحبزادہ محمد نجیب سلطان ،اٹک سے پی پی پی میں شمولیت اختیار کرنے والے بریگیڈئیر ریٹائرڈ عاصم نواز، اٹک کے سابق سٹی ناظم ملک طاہر احمد اعوان ، سردار احمد نواز نے بھی ملاقات کی۔