پنجاب اسمبلی:معدنیات فورس کا قیام ،جنگلات کو نقصان پر سخت سزا،2بل منظور
کان کنی و معدنیات پولیس سٹیشن ،سپیشل کورٹ بنیں گی ،جنگل افسروں کو بغیر عدالتی حکم مشکوک افراد کی گرفتاری کا اختیار صوبائی موٹر گاڑیاں (چوتھی ترمیم )آرڈیننس 2025 پیش ،متعلقہ کمیٹی کے حوالے ،منظوری سے باقاعدہ قانون بن جائیگا
لاہور (سیاسی نمائندہ)پنجاب اسمبلی نے 2بلوں، دی پنجاب مائنز اینڈ منرلز بل 2025اور دی فاریسٹ ترمیمی ایکٹ 2025منظورکرلئے جبکہ صوبائی موٹر گاڑیاں (چوتھی ترمیم )آرڈیننس 2025 منظوری کیلئے پیش کر دیا گیا جس کی منظوری گورنر پنجاب نے پہلے ہی دے دی تھی۔تفصیلات کے مطابق دی پنجاب مائنز اینڈ منرلز بل 2025 کثرتِ رائے سے منظور کیاگیا،جس کے ذریعے صوبے میں معدنی وسائل کے ضابطے ، ترقی اور انتظام کیلئے جامع، جدید اور بین الاقوامی معیار کا قانونی فریم ورک متعارف کرایاگیاہے ۔بل کے تحت صوبے میں جدید لائسنسنگ نظام متعارف کرایا جائے گا اور لائسنسنگ اتھارٹی تشکیل دی جائے گی،پہلی بار کان کنی و معدنیات فورس کے قیام کی منظوری دی گئی ہے ، فورس کا سربراہ ڈی جی ہو گا جبکہ اس کے تمام افسروں و اہلکاروں کیلئے یونیفارم لازمی ہوگا،صوبے بھر میں کان کنی و معدنیات پولیس سٹیشن قائم اورسپیشل کورٹس تشکیل دی جائیں گی ۔ بل کے تحت ایکسپلوریشن پروموشن ڈویژن بھی قائم کیا جائے گا جو صوبے میں معدنیات کے بارے میں جامع جیولوجیکل ڈیٹا بیس تیار کرے گا۔ بل میں بڈنگ کے طریقہ کار، جرمانوں اور سزا کی شقوں کو بھی واضح طور پر شامل کیا گیا ہے ۔
دی فاریسٹ ترمیمی ایکٹ 2025بھی کثرت رائے سے منظور کیاگیاجس کے تحت فاریسٹ ایکٹ 1927 میں اہم ترامیم منظور کی گئیں ، ترمیمی ایکٹ کے مطابق جنگلات کی کٹائی، غیر قانونی شکار یا محکمانہ نقصان پہنچانے پر سزا میں نمایاں اضافہ کیا گیا ،اب جرم ثابت ہونے پر کم از کم سزا 5 سال اور زیادہ سے زیادہ 7 سال قید ہو گی جبکہ 5 لاکھ روپے سے 50 لاکھ روپے تک جرمانہ بھی عائد کیا جا سکے گا۔بل کے تحت صوبے بھر میں فاریسٹ پروٹیکشن سنٹرز قائم کئے جائیں گے ، جن کی نگرانی ڈپٹی فاریسٹ محافظ کریں گے ۔ جنگلات کے افسروں کیلئے یونیفارم پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ مختلف مقامات پر چیک پوسٹس بھی قائم کی جا سکیں گی۔ جنگلات کے افسروں کو بغیر عدالتی حکم مشکوک افراد کو گرفتار کرنے کا اختیار دے دیا گیا ہے ، جنگل افسر اگر کسی جرم میں ملوث پایا گیا تو اسے بھی سخت سزا دی جائے گی،جنگلات کے مقدمات کیلئے خصوصی عدالت قائم کی جائے گی۔ دونوں بل حتمی منظوری کیلئے گورنرکو بھجوا دئیے گئے ہیں ۔صوبائی موٹرگاڑیاں آرڈیننس 2025میں جرمانے اور سزاؤں کی حد مقررکی گئی ہے ، ڈرائیور اور مسافر دونوں کیلئے سیٹ بیلٹ پہننا لازمی قرار دیا گیا ۔آرڈیننس کو پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے اور اسمبلی کی منظوری کے بعد یہ باقاعدہ قانون کی شکل اختیار کرے گا۔