ہر محکمہ3 ماہ میں انکوائری مکمل کرنیکا پابند، کسی کرپشن کا بوجھ نہیں اٹھا سکتی: مریم نواز
راولپنڈی میں دوسرا بڑا آئی ٹی سٹی ، خودمختار امتحانی اتھارٹی بنانیکا فیصلہ، لاہور میں جدید ٹریفک لائٹس کی منظوری امام مسجد صاحبان کو اعزازیہ دینے کیلئے پالیسی ، اسٹیبلشمنٹ ایکٹ اور پراپرٹی قوانین کی ترمیمی تجویز منظور پتنگ بازی کیلئے بنائے قانون کی باقاعدہ منظوری ،ہیڈٹیچر کیلئے الاؤنس 10ہزار کردیا:پنجاب کابینہ کے فیصلے
لاہور (نیوزایجنسیاں )وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ ایک پائی کی کرپشن برداشت نہیں کر سکتی، سرکاری خزانہ عوام کی امانت ہے ، کسی کرپشن کا بوجھ نہیں اٹھا سکتی، فنڈز کے استعمال پر ہم سب اللہ تعالیٰ کو جوابدہ ہیں، ہر محکمہ تین ماہ میں ملازمین کی انکوائری مکمل کرنے کا پابند ہوگا۔ وزیراعلیٰ کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کا31 واں اجلاس ہوا جس میں شفافیت،تعلیم، ٹیکنالوجی،صحت، انفراسٹرکچر، نوجوانوں کی ترقی، روزگار اور عوامی سہولت کے بڑے فیصلے کیے گئے اور30ویں اجلاس کی کارروائی کی توثیق کردی گئی۔ راولپنڈی میں پنجاب کا دوسرا بڑا آئی ٹی سٹی بنانے ، ا متحانات کو شفاف بنانے کیلئے پہلی خودمختار امتحانی اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سرکاری سکولوں کے ہیڈ ٹیچر کاالاؤنس 500 سے 10ہزار کردیا گیا، ایک سال میں 2300 نوجوانوں کو سکل پروفیشنلز بنانے ،لائیو سٹاک کو کمپنی بنا کر مویشی ایکسپورٹ کا ہدف دیاگیا۔
جدید ٹریفک لائٹس کی تنصیب کی منظوری دی گئی ، روڈز پر پیدل چلنے والوں کے تحفظ کیلئے ہر سڑک پر زیبرا کراسنگ بنانے کی ہدایت کی گئی اور ہر شہر کی ہرسڑک کے گڑھوں کو فوری طور پر پُر کرنے کا حکم بھی دیا گیا۔ ٹریفک قواعد کی پاسداری کو عزت دینے پر غیر قانونی لائٹس سے روکنے والے وارڈن کیلئے ایک لاکھ روپے انعام کا اعلان بھی کیا گیا۔ امام مسجد صاحبان کو اعزازیہ دینے کی پالیسی ، پتنگ بازی کیلئے بنائے گئے قانون کی باقاعدہ منظوری دی گئی ،سکل ڈویلپمنٹ اینڈ انٹرپرینیور ڈیپارٹمنٹ کے سٹرکچرپلاننگ یونٹ میں 24خالی اسامیوں پر بھرتی،سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئراینڈ میڈیکل ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام مختلف میڈیکل انسٹی ٹیوشنز میں عارضی بھرتیوں میں پابندی میں نرمی ، فاریسٹری، وائلڈ لائف، فشریز ڈیپارٹمنٹ میں فاریسٹر، فاریسٹ گارڈ اور ڈرائیور زکی بھرتی کیلئے پابندی میں نرمی،پنجاب ایجوکیشن، کریکولم،ٹریننگ اینڈ اسیسمنٹ اتھارٹی کے سٹاف کی بھرتی کیلئے پابندی میں نرمی،پنجاب فنانشل ایڈوائزری سروسز میں بھرتیوں میں پابندی میں نرمی کی منظوری دی گئی۔ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے چیئرپرسن، سیکرٹریز اور کنٹرولر کی تعیناتی ، چیچہ وطنی،کمالیہ، پیر محل، شور کوٹ روڈ 46کلو میٹر طویل سڑک کی تعمیر و توسیع کی منظوری دی گئی ۔
ہولی فیملی ہسپتال فیصل آباد کیلئے ضروری آلات کی خریداری ،100بیڈز مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال مری کو جنرل ہسپتال میں تبدیل کرنے ،گوجرانوالہ میں مریم نوازانسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے قیام ،چیف منسٹر پنجاب لائیوسٹاک ای کریڈٹ سکیم ،ضلع قصور کی 66ڈویلپمنٹ سکیمیں ،انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ میں واٹر ٹیسٹنگ لیبارٹری اور واٹر سرویلنسز پراجیکٹ اے ڈی پی میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔ پتنگ بازی پر پابندی کے آرڈیننس میں ترامیم کی اجازت بھی دی گئی۔ نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودھا کے بورڈ آف گورنرز کے ارکان کیلئے اجلاس اعزازیے کی ادائیگی، جناح انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی لاہور کے بورڈ آف گورنر زکے ارکان کومیٹنگ اعزازیہ دینے ، پنجاب کنٹرول آف نارکوٹکس سب سٹینسز ایکٹ 2025ء کے تحت خصوصی عدالتو ں کے قیام کی منظوری دی گئی۔ کرسچن میرج لائسنس کی تجدید اور اجراء،ہندو میرج لائسنس کے اجرا اور ہندو میرج رجسٹرار کی تعیناتی ، وقف املاک اور لاپتہ افرا د سے متعلق قوانین /ایکٹ 1975ء میں ترامیم ،پنجاب انڈسٹریل اسٹیٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے آرٹیکل اور میمورنڈم ،پنجاب ہائی سکیورٹی زون، اسٹیبلشمنٹ ایکٹ 2025 اورپراپرٹی قوانین کی ترمیمی تجویز منظور کرلی گئی، پنجاب ڈرگ رولز 2007ء میں ترامیم، پنجاب ڈیفی میشن ٹربیونل ایکٹ 2024 ء کے تحت قائم کردہ ڈیفی میشن ٹربیونل کا دائرہ کار بڑھانے ،پنجاب لیبر کورٹ نمبر3فیروز والا میں پریذائیڈنگ آفیسر کی نامزدگی ،گورنمنٹ گرلز ایسوسی ایٹ ڈگری کالج چیلہ والا کو یونیورسٹی آف رسول سے ملحق کرنے ، پھول نگر میں سنٹر آف ایکسی لینس کے قیام ،پبلک سیکٹر کمپنیز میں فنانس ڈیپارٹمنٹ کے آفیسرز کی نامزدگی ،کامران بارہ دری لاہور کی اپ لفٹنگ کیلئے فنڈز کی منظوری دی گئی۔
سرکاری یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کیلئے ریسرچ کمیٹی کے قیام،پنجاب صاف پانی کمپنی کے سی ای او کے ایڈیشنل چارج ،یونیورسٹی آف وائٹ راک ایکٹ 2025ء کے قیام کیلئے سرکاری نوٹیفکیشن کے اجرا ، مساجد و مدارس کے اخراجات کیلئے 742 ملین روپے ،پنجاب آٹزم سکول اینڈ ریسورس سنٹر کیلئے 484ملین کے سپلیمنٹری بجٹ ،پنجاب آٹزم سکول اینڈ ریسورس سنٹر لاہور کے انڈوومنٹ فنڈ کے قیام ،فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں ڈویلپمنٹ آف ماس ٹرانزٹ پراجیکٹ کے پی ایم یو سکیم اے ڈی پی میں شامل کرنے ، رحیم یار خان، اوکاڑہ، خوشاب، خانیوال، ننکانہ، جہلم، مظفر گڑھ، شیخوپورہ اور جھنگ میں ہارٹیکلچرز ایجنسی کے قیام ، پنجاب منرل کمپنیز کو دریائے سندھ میں پلسٹر گولڈ کی مائننگ لیز کی اجازت، تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز پر واسا زکے قیام، دھی رانی پروگرام میں مجوزہ تبدیلیوں کی منظوری دی گئی۔ پنجاب فلم ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ 2025ء ،ملٹری ہسپتال میں پوسٹ گریجوایٹ ٹرینیز کو اجاز ت ،فیصل آباد کے نواحی گاؤں میں سپورٹس کمپلیکس کے قیام کی سکیم میں تبدیلی، پنجاب صاف پانی اتھارٹی کی گورننگ باڈی کے غیر سرکاری ممبر کی نامز دگی کی منظوری دی گئی۔
نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ ایکٹ 2024ء ،کھیلتا پنجاب کے ایتھلیٹس کیلئے ای بائیکس،لاہور میں چوتھی انسداد دہشت گردی عدالت کے قیام کی منظوری دی گئی۔ بابو صابو ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر کیلئے اے ایف ڈی سے قرض پر بات چیت کیلئے مذاکراتی ٹیم کی تشکیل کی اجازت،وزیراعلیٰ مینارٹی کارڈ میں مزید افراد شامل کرنے اور اضافی فنڈز کی فراہمی ،سندر انڈسٹریل اسٹیٹ قصور اور ورکر ویلفیئر کمپلیکس ٹیکسلا کے ہاؤسنگ یونٹ کی الاٹمنٹ،ڈرگ کورٹ کے چیئرپرسنز کی تعیناتی ،پنجاب انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ لاہور کو ایم آر آئی اور سی ٹی سکین مشین کی فراہمی،منرل پر ایکسائز ڈیوٹی کے قوانین مجریہ 1971میں ترامیم کی منظوری دی گئی، شوگر کین سیسٹ ریٹ برائے کرشنگ سیزن 2025-26کے نوٹیفکیشن،یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز لاہور اور بہاولپور کے وائس چانسلر ز کی تعیناتی کیلئے ریسرچ کمیٹی کے قیام،اگلے فلڈ سیزن سے پہلے ایری گیشن ری ماڈلنگ ورکس کیلئے فنڈز کی درخواست کی منظوری دی گئی ۔
پنجاب پولیس ٹریفک وارڈن سروس رولز 2017ء شیڈول ون میں مجوزہ ترامیم اورڈویلپمنٹ سکیموں،پنجاب لوکل گورنمنٹ سروے رولز (تعیناتی اور سروس کے ضوابط)رول 2018ء میں ترامیم ، پھاٹاPHATAرول 2002 ء کے سیکشن 19 (1) میں ترامیم، پنجاب انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایکٹ 1997ء میں ترامیم ،پنجاب چیریٹی ایکٹ 2018ء کے تحت کمیشن کی تشکیل ،لیز رولز 1934ء میں ترامیم ،سی سی ڈی میں جنسی جرائم کی تحقیقات کیلئے سپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے قیام کی سمری ،پنجاب ڈی مارکیشن، کلاسیفکیشن اینڈ نیمنگ آف لوکل ایریاز رول 2025ء ،پنجاب و یمن ہاسٹل اتھارٹی کے قیام کی منظوری دی گئی ۔ پنجاب ایمپلائز ایفی شنسی، ڈسپلن اینڈ اکاؤنٹیبلٹی ایکٹ 2006ء میں ترامیم،میونسپل کارپوریشن ڈسٹرکٹ اٹک کے سٹرکچر پلان کے سائیڈ ڈویلپمنٹ زون میں سی بی ڈی اٹک سائٹ کے ایریا کی نشاندہی،پنجاب کاؤنٹر نارکوٹکس فورس اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے درمیان سروس لیول ایگریمنٹ کی منظوری دی گئی جبکہ صوبائی کابینہ کے 30ویں اجلاس کی کارروائی ، کیبنٹ سٹینڈنگ کمیٹی برائے آئینی امور و نجکاری کے 26 ویں، 27ویں،28ویں اور 29 ویں اجلاسوں کی کارروائی ،کیبنٹ سٹینڈنگ کمیٹی برائے امن وامان کے 40، 41اور 42ویں اجلاسوں کی کارروائی کی توثیق کی بھی منظوری دی گئی۔
پنجاب کریمینل پراسیکیوشن سروسز ایکٹ 2006 ء اورکوڈ آف کریمینل پروسیجر 1893ء میں ترامیم،ایکوا کلچر اتھارٹی پنجاب کے قیام ،ٹیوٹا، پی وی ٹی سی، پی ایس ڈی ایف کو اوورسیز ایمپلائمنٹ پروٹیکٹر لائسنس کے اجراء کیلئے حکومت پنجاب کے این او سی کی منظوری دی گئی ، مکبریونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی گجرات کے قیام کے نوٹیفکیشن ،سکول مینجمنٹ کونسل پالیسی 2024ء کے تحت اخراجات کا اختیار بڑھانے ،پوٹھوہار واٹر بورڈ کے قیام ،پنجاب ہولڈنگ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ کو پٹرولیم رائٹس اور لائسنس کے اجراء ،صوبائی اسمبلی میں ڈسپنسری کے قیام ،نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ لاہور کے بورڈ آف ممبر ز کیلئے اعزازیہ کی منظوری دی گئی، پنجاب شوگر کین فیکٹریز ایکٹ 1950ء کے تحت شوگر کین کنٹرول بورڈ کے قیام ، پی ایچ اے لاہور کی واجب الا دا رقوم کیلئے فنڈز مہیا کرنے ، سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 360ملین کی ضلع لاہور کیلئے 4نئی ڈویلپمنٹ سکیمیں شروع کرنے کی منظوری دی گئی۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں جدید ٹیکنالوجی پر مبنی جھینگوں کی افزائش، آبی زراعت اور ویلیو چین کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا ہے جو صوبے میں بلیو اکانومی کے ایک نئے دور کی بنیاد رکھے گا ، آئندہ سال اس منصوبے کو کسانوں کیلئے حتمی شکل دیدی جائے گی۔