سکولز میل پروگرام ،بے ضابطگیاں ،دودھ میں کڑواہٹ کی شکایات
جنوبی پنجاب میں بچوں کا دودھ لینے سے انکار،ناقص سٹوریج ،انتظامی کوتاہی رپورٹ کے باوجود عملدرآمد نہ ہو سکا،معاملات کو بہتر کردیا:محکمہ تعلیم
لاہور(محمد حسن رضا سے )پنجاب فلیگ شپ وزیراعلیٰ پنجاب سکولز میل پروگرام میں سنگین بے ضابطگیاں بے نقاب ، محکمہ سکولز پنجاب کی نااہلیوں کے سبب جنوبی پنجاب کے اضلاع میں بچوں کو دیئے جانیوالے دودھ میں کڑوے ذائقے کی شکایات ، بچوں کا دودھ لینے سے انکار، دودھ سکول کے بجائے نجی گھروں میں ذخیرہ کیا جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔ پنجاب مانیٹرنگ اینڈ ایولوایشن نے محکمہ سکولز پنجاب کے پراجیکٹ کا پول کھول دیا ، مرتب رپورٹ چیف سیکرٹری پنجاب کو پیش کئے جانے کے باوجود اس پر کوئی ایکشن نہ ہوسکا اور اب اگلا مرحلہ شروع کردیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق پراجیکٹ کے پہلے مرحلے میں پنجاب مانیٹرنگ اینڈ ایولوایشن کی جانب سے دورہ کیا گیا تھا اور مرتب رپورٹ میں کئی تحفظات سامنے رکھے گئے تھے ۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کے فلیگ شپ تعلیمی و فلاحی منصوبے چیف منسٹر پنجاب سکولز میل پروگرامپر جاری سرکاری مانیٹرنگ رپورٹ نے جنوبی پنجاب کے اضلاع میں عملدرآمد سے متعلق حقائق بے نقاب کئے ہیں،بچوں کی غذائی بہتری کیلئے شروع یہ منصوبہ بعض اضلاع میں انتظامی کوتاہیوں، ناقص سٹوریج اور ریکارڈ کی عدم موجودگی کے باعث بنیادی مقصد سے ہٹتا دکھائی دیتا ہے ۔ ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق منصوبہ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے تحت ڈیرہ غازی خان، مظفرگڑھ اور راجن پور میں چلایاجارہا ہے ، منصوبے کی منظوری 29 جولائی 2024 ئکو دی گئی جبکہ تکمیل کی تاریخ 30 جون 2027 ئمقرر ہے ۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل مانیٹرنگ اینڈ ایوالو ایشن کی ٹیم نے متعلقہ اضلاع میں منصوبے کا تفصیلی جائزہ لیا توبعض سکولوں میں بچوں نے دودھ کے کڑوے ذائقے کی شکایت کی جس کے باعث دودھ لینے سے انکار کے کیسز رپورٹ ہوئے ۔
سٹوریج میں سنگین کوتاہیاں بھی سامنے آئیں۔ مانیٹرنگ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ مظفرگڑھ کے بعض سکولوں میں دودھ کلاس رومز میں رکھا گیا جس سے طلبہ کی توجہ متاثر ہوئی ۔ اسی طرح ڈیرہ غازی خان کے بعض سکولوں میں دودھ کو مناسب درجہ حرارت پر محفوظ نہیں کیا گیا ،تعطیلات کے بعد مظفرگڑھ کے متعدد سکولوں میں دودھ کی سپلائی کم پائی گئی ۔ اس صورتحال نے منصوبے کے تسلسل اور بچوں کو روزانہ غذائی سہولت کی فراہمی پر منفی اثرات مرتب کئے ۔ راجن پور میں گھروں میں ذخیرہ، ویریفکیشن متاثر ہونے سے متعلق نشاندہی کی گئی کہ دودھ سکول کے بجائے نجی گھروں میں ذخیرہ کیا جا رہا تھا ،مظفرگڑھ کے بعض سکولوں میں دودھ کی روزانہ تقسیم کا ریکارڈ رجسٹر برقرار نہیں تھا۔
خاص طور پر شاہ رنگو سکول مظفرگڑھ سمیت کئی سکولوں میں ڈسٹری بیوشن رجسٹر روزانہ بنیاد پر اپڈیٹ نہیں کیا جا رہا تھا ۔ دوسری جانب ماہرین کے مطابق بچوں کی غذائی بہتری جیسے حساس منصوبے میں اس نوعیت کی انتظامی کوتاہیاں منصوبے کی ساکھ کو نقصان پہنچاتی ہیں ، متعلقہ سیکرٹری سکولز سمیت دیگر افسروں کی ذمہ داری تھی کہ تیار پراجیکٹ پر من و عن عملدآمد کرواتے لیکن اعلیٰ حکام کی جانب سے آگاہی کے باوجود رپورٹ پر کوئی ایکشن نہ ہوسکا۔ ادھر محکمہ تعلیم پنجاب کے حکام کا دعویٰ ہے کہ رپورٹ آنے کے بعد فوری طورپر معاملات کو بہتر کردیا تھا، اب حالات مزید بہتر ہوچکے۔