سیاسی ٹکراؤ خطرناک ، حکومت طرزِ عمل بدلے : چودھری سرور

 سیاسی ٹکراؤ خطرناک ، حکومت طرزِ عمل بدلے : چودھری سرور

اقتدار مخالفین کے خلاف نہیں، عوام کی بہتری کیلئے استعمال ہونا چاہیے نئے صوبے ناگزیر، عمران کے مقدمات کا فیصلہ عدالتوں کو کرنے دیں :دنیانیوزسے گفتگو

لاہور (نامہ نگار خصوصی)سابق گورنر چودھری محمد سرور نے سیاسی محاذ پر تناؤ و ٹکراؤ کو ملک کے جمہوری مستقبل کے حوالہ سے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اپنے طرز عمل پر نظرثانی کرے اور حالات کو اس نہج پر نہ لے جائے کہ واپسی ممکن نہ ہو، اقتدار آنی جانی چیز ہے ،سدا اقتدار صرف اللہ تعالیٰ کا ہے ، لہٰذا اقتدار کی طاقت کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کرنے کے بجائے اسے ملک کے استحکام اور عوام کی حالت زار میں بہتری کے لئے بروئے کار لایا جائے ،دنیا نیوز سے خصوصی بات چیت کے دوران انہوں نے نئے صوبوں کی تشکیل کے عمل کو ملک میں گورننس کے عمل کو یقینی بنانے کے لئے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے مخالف صرف وہ ہو سکتے ہیں جو جمہوریت کے بجائے موروثیت کے قائل ہیں، آئینی ترامیم کے عمل میں کوئی ترمیم ایسی بھی ہونی چاہئے جس کا تعلق عوام کی حالت زار میں بہتری سے ہو۔ جس جمہوریت میں اشرافیہ کی عیاشیوں کے لئے وسائل میسر ہوں اور لوگ دو وقت کی روٹی کے لئے ترس رہے ہوں تو پھر ایسی جمہوریت کو جمہوریت کہنا درست نہیں،سیاسی جماعتوں کے اندر جمہوریت ہوتی تو ملک اس نہج پر نہ کھڑا ہوتا ، بانی پی ٹی آئی عمران خان کے مقدمات کا فیصلہ عدالتوں کو کرنے دیا جائے ،ان کی بہنوں سے روا رکھے جانے والے سلوک نے عوام کو پریشان کر رکھا ہے ، جب آپ قوانین کے تحت جیلوں میں ملاقات نہیں کرنے دیں گے تو پھر احتجاج تو ہوگا ،فی الحال میرا کسی جماعت میں شمولیت کا ارادہ نہیں ہے ، مسائل زدہ عوام اور حکومت کے درمیان عدم وابستگی کا عمل خود سیاسی قوتوں اور قیادتوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں