مولانا تحریکِ تحفظِ آئین میں شامل نہیں ہونگے : محمد زبیر
حکومت غلط سمجھتی ہے کہ پریس کانفرنس نہ کریں تو عمران کی مقبولیت کم ہوجائیگی پی ٹی آئی قیادت میں اتفاق نہ سیاسی سوچ :عامررانا، دنیا مہربخاری کیساتھ میں گفتگو
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا مولانا فضل الرحمن تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان میں شامل نہیں ہوں گے ۔میں یہی سمجھتا ہوں کہ مولانا صاحب موجودہ حکومت کے خلاف وہ رول پلے نہیں کرنا چاہتے جس کی وجہ سے عمران خان کی راہ ہموار ہو،یہی سوچ مصطفی نواز کھوکھر کی ہے ۔دنیا نیوز کے پروگرام ‘‘دنیا مہر بخاری کے ساتھ’’ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا جب ہم نوازشریف سے ملاقات کرکے باہر آتے تھے توایک پریس کانفرنس نہیں ہوتی تھی ، کم از کم تین یاچار پریس کانفرنس ہوا کرتی تھیں،کوئی رکاوٹ نہیں ہوتی تھی،یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ آپ سیاسی رہنما سے ملنے گئے ہوں اور باہر آکر آپ موسم کی بات کریں، حکومت یہ سمجھتی ہے اگر تحریک انصاف والے پریس کانفرنس نہ کریں تو اس سے عمران خان کی مقبولیت کم ہوجائے گی،یہ بالکل غلط ہے۔
انہوں نے کہا ہم سمجھتے ہیں اس وقت آئین معطل ہو چکا ہے ،کانفرنس میں اس پر بات کرنی ہے ،ایک تو یہ عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ جتنی بھی سیاسی جدوجہد کی جائے گی وہ تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کے پلیٹ فارم سے کی جائے گی،پھر ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس تحریک میں سول سوسائٹی کو لایا جائے ،پاکستان کوجمہوریت کے راستے پر واپس لے کر آنا ہے ،اس حوالے سے ہم جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ سے ملے ہیں،ان کو کانفرنس میں آنے کی دعوت دی ہے ۔تجزیہ کار عامرالیاس رانا نے کہا نوازشریف ،زردادی نے پی ڈی ایم بنائی تھی اس کا سربرا ہ مولانا صاحب کو بنایا تھا،یہ ان دونوں کی سیاسی دانش تھی کہ ہم مولانا کولاکر اپنے مفاد حاصل کریں گے ، تحریک انصاف والے بھی ایسا فیصلہ کرسکتے ہیں، مگر ان کی قیادت کی سوچ سیاسی نہیں، یہ روزانہ نئی نئی بات کرتے ہیں ، ان کاآپس میں اتفاق نہیں ہے تو ایک بڑا سیاسی کردار کیسے ادا کرسکیں گے ؟