قائمہ کمیٹی قواعد وضوابط ، استحقاق کا اجلاس ، پارلیمانی بالادستی کی توثیق

 قائمہ کمیٹی قواعد وضوابط ، استحقاق کا  اجلاس ، پارلیمانی بالادستی کی توثیق

اسلام آباد(اپنے رپورٹر سے )سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوبط اور استحقاق کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر وقار مہدی کی زیر صدارت ہوا۔

 سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کمیٹی کی کارروائی میں براہِ راست عدالتی مداخلت پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور زور دیا کہ عدالتوں کو پارلیمانی امور میں مداخلت کا اختیار حاصل نہیں ہونا  چاہیے اور سینیٹ کو اپنی کمیٹیوں کے اختیارات اور اتھارٹی پر کسی صورت سمجھوتا نہیں کرنا چاہیے ۔ چیئرمین کمیٹی نے اس بات کی توثیق کی کہ پارلیمنٹ ایک سپریم ادارہ ہے اور اس کی کمیٹیوں کو اس انداز میں بااختیار بنایا جانا چاہیے تاہم کمیٹیوں کو عدالت میں زیر سماعت معاملات پر بحث پر سختی سے گریز کرنا چاہیے ، اجلاس میں تفصیلی بحث و مباحثہ اور غور و خوض کے بعد ترمیم کواکثریتی رائے سے منظور کر لیاگیا۔ اجلاس میں قائداعظم یونیورسٹی کے طلبہ کے خلاف درج 77 ایف آئی آرز کا معاملہ بھی زیرِ غور آیا جو فیصلے کے مطابق تاحال واپس نہیں لی گئیں۔ قائمہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ وائس چانسلر قائدا عظم یونیورسٹی کو قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں دوبارہ طلب کیا جائے ۔اجلاس میں اسلام آباد کے شہری کے مکان کی فائل گم ہونے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ سید مسرور احسن نے وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے ان کی متعدد ٹیلی فون کالز کا مناسب جواب نہ دینے پر تحریک استحقاق دی جس پر سیکرٹری وزارت فوڈ سکیورٹی نے غیر مشروط معذرت پیش کی ۔ سینیٹر جام سیف اللہ دھاریجو کی سیکرٹری صحت سندھ کے خلاف استحقاق کی تحریک مذکورہ سیکرٹری کی معذرت پر نمٹا دی گئی ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں