ملتان میں بھی این سی سی آئی اے کیخلاف گھیراتنگ،تحقیقات شروع

ملتان میں بھی این سی سی آئی اے کیخلاف گھیراتنگ،تحقیقات شروع

شہریوں سے کروڑوں ہتھیانے کے الزامات،افسروں کے فرنٹ مین زیرحراست ایڈیشنل ڈائریکٹر سمیت متعدد افسروں کو عہدوں سے ہٹا کر انکوائری کادائرہ وسیع

لاہور(محمد حسن رضا سے )لاہور اور اسلام آباد کے بعدنیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے ) ملتان ریجن کے گرد بھی گھیرا تنگ، مبینہ کرپشن و بلیک میلنگ الزامات پر تحقیقات شروع ہوگئیں، بعض افسروں نے ڈیلنگ کے لیے جن پرائیویٹ افراد کو رکھا  ہوا تھا، ان میں سے بعض کو حراست میں لے لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق این سی سی آئی اے ملتان ریجن میں بڑے پیمانے پر ہونے والی مبینہ لوٹ مار اور شہریوں پر مظالم سے متعلق باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور متاثرین کے بیانات قلمبند کیے جا رہے ہیں۔ چند روز قبل ایڈیشنل ڈائریکٹر این سی سی آئی اے سمیت متعدد افسروں کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا تھا جبکہ اب سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر سمیت ملتان ریجن کے تمام افسروں کیخلاف انکوائری کا دائرہ مزید وسیع کر دیا گیا ہے ۔

تحقیقات میں الزام ہے کہ سینکڑوں متاثرین سے کروڑوں روپے وصول کیے گئے ، جن کی ریکوری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق ملتان ریجن میں افسروں کی نقل و حرکت کو مکمل طور پر مانیٹر کیا جا رہا ہے اور بغیر پیشگی اطلاع کے ریجن سے باہر جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔تحقیقاتی ٹیمیں متاثرین سے رابطے ، ریکارڈ اکٹھا کرنے اور ذمہ داروں کی نشاندہی کے لیے کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، جبکہ کیس کی پیش رفت اور ممکنہ مزید گرفتاریوں سے متعلق بھی اہم انکشافات متوقع ہیں۔ جبکہ بغیر اطلاع ریجن سے باہر جانے کا مقصد یہ بتایا جا رہا ہے کہ کوئی افسر شواہد ضائع نہ کر سکے ، متاثرین پر دباؤ نہ ڈال سکے اور تفتیشی کارروائی سے بچنے کے لیے فرار یا رابطوں کے ذریعے اثر انداز ہونے کی کوشش نہ کر سکے ۔ تحقیقاتی ٹیمیں ریکارڈ، فون نمبرز، رابطہ کاروں، مالی لین دین اور اندرونی کارروائیوں سے متعلق تفصیلات اکٹھی کر رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق آئندہ چند روز میں مزید گرفتاریوں، ذمہ داریوں کے تعین اور بڑی ریکوری سے متعلق پیش رفت متوقع ہے ۔  

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں