ایئربلو حادثہ:متاثرین کے اہلخانہ کو 5.4ارب ہرجانہ ادا کرنیکا حکم
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج IIIویسٹ نے ایئربلو کی اپیل مسترد، ذمہ داری برقرار رکھی عدالت نے مقدمے میں تاخیر پر ایئرلائن پر 10لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا
اسلام آباد (اے پی پی) اسلام آباد کی عدالت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج-III (ویسٹ) ڈاکٹر رسول بخش مرجت نے 2010کے ایئربلو طیارہ حادثے کے آٹھ متاثرین کے اہلخانہ کو مجموعی 5,415.084 ملین روپے (تقریباً 5.4ارب روپے ) کا تاریخی معاوضہ رقم ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ایئربلو کی جانب سے دائر اپیل مسترد کرتے ہوئے کیس میں ایئرلائن کی ذمہ داری برقرار رکھی، مقدمے میں تاخیر پر ایئربلو پر 10لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔
ایئربلو کی پرواز 202جو کراچی سے اسلام آباد اندرونِ ملک مسافر پرواز تھی 28جولائی 2010کو اسلام آباد بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی کوشش کے دوران حادثے کا شکار ہوئی۔ ایئر بس A321-231(رجسٹریشن نمبر AP-BJB) خراب موسمی حالات میں فائنل اپروچ کے دوران مارگلہ کی پہاڑیوں سے ٹکرا گئی جس میں سوار تمام 152افراد (146مسافر اور چھ عملے کے ارکان)جاں بحق ہو گئے تھے ۔ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی سرکاری تحقیقات کے مطابق حادثے کو کنٹرولڈ فلائٹ اِن ٹو ٹیرین قرار دیا گیا۔ تحقیقاتی رپورٹ میں پائلٹ کی غلطی کو بنیادی سبب بتایا گیا۔