پاکستان کی میکرو اکنامک کمزوریاں اب بھی برقرار :آئی ایم ایف

پاکستان کی میکرو اکنامک کمزوریاں  اب بھی برقرار :آئی ایم ایف

کراچی (این این آئی)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے حکام نے کہا ہے کہ پاکستان کیلئے آئی ایم ایف کے تعاون سے جاری پروگرام میں ساختی اصلاحات کو مرکزی حیثیت حاصل ہے ، بالخصوص توانائی کے شعبے ، سرکاری ملکیتی اداروں (ایس او ایز)، گورننس اور شفافیت کے فریم ورک میں اصلاحات پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے ۔

پاکستان میں آئی ایم ایف کے ترجمان ماہر بینکی نے ایک پالیسی سیشن کے دوران پاکستان کیلئے آئی ایم ایف کی ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (ای ایف ایف)کے تحت دوسرے جائزے کی اہم خصوصیات پر روشنی ڈالی اور خبردار کیا کہ میکرو اکنامک کمزوریاں اب بھی برقرار ہیں۔انہوں نے مسلسل اور قابلِ اعتبار اصلاحاتی کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ اصلاحات نہ صرف میکرو اکنامک استحکام کیلئے ناگزیر ہیں بلکہ طویل مدتی معاشی لچک اور مضبوطی کیلئے بھی انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔ مہنگائی اور مالیاتی پالیسی پر گفتگو کرتے ہوئے ماہر بینکی نے تسلیم کیا کہ بڑھتی مہنگائی کے گھریلو صارفین پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں، انہوں نے قیمتوں کے استحکام کی بحالی کیلئے سخت اور قابلِ اعتماد مالیاتی پالیسی فریم ورک کے کردار پر زور دیا۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں