ملزم پانچ سال مفروررہا،2ماہ جیل نہیں رہ سکتا؟سپریم کورٹ

ملزم پانچ سال مفروررہا،2ماہ جیل نہیں رہ سکتا؟سپریم کورٹ

قتل کے ملزم کی درخواست ضمانت خارج،نفرت انگیزموادکیس کے ملزم کی منظور سرکاری وکیل کااعتراض مسترد،نئے رولزکے مطابق ہم کیس سن سکتے ،جسٹس نعیم

اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)سپریم کورٹ نے پانچ سال تک مفرور رہنے والے قتل کے ملزم کی درخواست ضمانت واپس لینے پرخارج کردی۔جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے مانسہرہ میں قتل اور اقدام قتل کے ملزم اورنگزیب کی درخواست ضمانت کی سماعت کی، وکیل صفائی نے پوسٹ مارٹم رپورٹ اور سائٹ پلان میں تضاد کا موقف اپنایا، جسٹس نعیم افغان نے ملزم کے طویل عرصے تک روپوش رہنے پر ریمارکس دیئے جو ملزم اتنے سال مفرور رہا، وہ دو ماہ بھی جیل میں نہیں رہ سکتا؟ اگر ملزم جلد گرفتاری دیتا تو اب تک ٹرائل مکمل ہو چکا ہوتا، ملزم کے وکیل کی جانب سے ٹرائل جلد مکمل کرنے کی استدعا پر عدالت نے ریمارکس  دیئے کہ ابھی تو گرفتاری ہوئی ہے ، اتنی جلدی کیا ہے ؟، سپریم کورٹ کے فاضل بینچ نے نفرت انگیز مواد پھیلانے کے ملزم سید محمد کی ضمانت منظورکرلی۔ سرکاری وکیل کی جانب سے اعتراض اٹھاتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ ہائیکورٹ میں دو رکنی بینچ کے فیصلے کو عدالت سن نہیں سکتی، جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیئے نئے رولز کے مطابق اب ہم سن سکتے ہیں وکیل صفائی نے کہاکیس میں زیادہ سے زیادہ پانچ سال سزا ہے ،جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے ہم ضمانت منظور کر رہے ہیں ٹرائل کورٹ میں شواہد دیں۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں