پیپلزپارٹی پانی اور این ایف سی ایوارڈ پر ڈٹ گئی

پیپلزپارٹی پانی اور این ایف سی ایوارڈ پر ڈٹ گئی

اسٹیبلشمنٹ ایوارڈ بدلنے ،نئے صوبے بنانے اور پانی کا مسئلہ حل کرنے پر مصر پیپلزپارٹی بینظیر مرڈرکیس کا کچھ نہیں کرسکی :’آج کی بات سیٹھی کے ساتھ‘

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ اس وقت پیپلزپارٹی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان تھوڑی ٹینشن چل رہی ہے ۔ پیپلزپارٹی ڈٹ گئی ہے کہ این ایف سی ایوارڈ اور پانی کے مسئلے پر اپ کی بات نہیں مانیں گے ۔ دوسری جانب اسٹیبلشمنٹ بھی ڈٹ گئی ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھی بدلے گا، صوبے بھی بنیں گے اور پانی والا معاملہ بھی ہم کریں گے ،اس پرباپ اور بیٹے نے الگ راستے اپنائے ہوئے ہیں، ایک باپ کا راستہ ہے کہ پاکستان کھپے اور فیڈرل گورنمنٹ وغیرہ،دوسرابیٹا سندھی نیشنل ازم کو لے کر چل رہا ہے۔

نجم سیٹھی نے دنیانیوز کے پروگرام‘ آج کی بات سیٹھی کے ساتھ ’میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی پر نہ والد صاحب اور نہ ہی صاحبزادے نے کوئی ذکر کیا کہ محترمہ کے مرڈر ٹرائل اورانکوائری کا کیابنا، پیپلزپارٹی 2008سے 2013تک حکومت میں رہی تو اس کیس کو کسی انجام تک لے آتی،وہ بھی 5 سالوں میں ان سے نہیں ہوسکا ، اب پھر یہ وفاق کی حکومت کا حصہ ہیں،انکے پاس صدارت اور سندھ حکومت ہے اور ابھی بھی کسی قسم کی پیش رفت نہیں ہوئی۔محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنے ایک دوست مارک سیگل کو ایک ای میل کی تھی کہ اگر میں ماری جاتی ہوں تو اسکے ذمہ دار جنرل مشرف ہونگے ۔

جنرل مشرف پرالزام لگ گیا کیونکہ وہ چاہتے تھے کہ بینظیر بھٹو اور نوازشریف الیکشن کے بعد واپس ائیں، زرداری کو احساس ہو گیا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے لڑنا نہیں، زرداری نے ایک یہ بات کی پوسٹمارٹم نہیں ہوگا،دوسراانہوں نے نعرہ لگایا پاکستان کھپے ، یہ دو باتیں کرکے معاملے کو ختم کردیاگیا۔نجم سیٹھی کاکہناتھا حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات کی باتیں ہورہی ہیں ایسے میں پیپلزپارٹی سیاسی شعور کے تحت ایک طرف ہوکر یہ منظر دیکھ رہی ہے ،اس وقت ایشو یہ ہے کہ عمران خان کے ساتھ کرنا کیا ہے ، کیا تحریک انصاف معافی مانگے گی؟،کیاعمران خان معافی مانگے گا؟،مذاکرات کی بات آگے نہیں چل رہی،یہ ساری سیاست ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں