2025:دہشتگرد حملوں 664سکیورٹی اہلکار،608شہری جاں بحق
26خودکش حملے ہوئے ، 1025سکیورٹی اہلکار، 982شہری اور 28امن کمیٹیوں کے ارکان زخمی ہوئے 1063 دہشت گرد حملے ریکارڈ ، فورسز کی جوابی کارروا ئیوں میں 2115 دہشت گرد مارے گئے :رپورٹ
اسلام آباد (ذیشان یوسفزئی) 2025 پاکستان میں امن و امان کے حوالے سے نہایت بھاری ثابت ہوا ۔ ان حملوں کے نتیجے میں 664 سکیورٹی فورسز کے اہلکار، 580 شہریوں اور 28 امن کمیٹیوں کے ارکان سمیت 608 افراد جان سے گئے ۔ پاکستان پر مسلط کی گئی دہشت گردی کی جنگ، جو مختلف پراکسیز فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے ذریعے جاری رہی کے باعث یہ سال ملک کے لئے خاصا نقصان دہ رہا۔ ایک طرف جہاں دہشت گرد حملوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا، وہیں 2025 دہشت گردوں کے لئے گزشتہ دس برسوں کا سب سے مہلک سال بھی ثابت ہوا۔اسلام آباد میں قائم دہشت گردی پر کام کرنے والی تھنک ٹینک اسلام آباد انسٹیٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سکیورٹی سٹڈیز کے مطابق سکیورٹی فورسز نے سال 2025 کے دوران 2115 دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔ یہ تعداد 2015 کے بعد سب سے زیادہ ہے ، جب اس سال 2322 دہشت گرد مارے گئے تھے ۔ اعداد و شمار کے مطابق 2025 میں دہشت گردوں کی ہلاکتوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 122 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ 2024 میں 951 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے ۔
رپورٹ کے مطابق سال 2025 میں دہشت گرد حملوں میں بھی 17 فیصد اضافہ ہوا اور مجموعی طور پر کم از کم 1063 دہشت گرد حملے ریکارڈ کئے گئے ۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں سکیورٹی اہلکاروں کی شہادتوں میں 26 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ شہری ہلاکتوں میں 24 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 2024 میں دہشت گردی کے واقعات میں 468 شہری جاں بحق ہوئے تھے ، جبکہ 2025 میں یہ تعداد بڑھ کر 580 ہو گئی۔دہشت گردی کے ان واقعات کے دوران سال 2025 میں 1025 سکیورٹی اہلکار، 982 شہری اور 28 امن کمیٹیوں کے ارکان زخمی بھی ہوئے ۔ سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران بڑی تعداد میں مشتبہ افراد کو گرفتار کیا، جن کی تعداد میں 83 فیصد اضافہ ہوا۔ سال 2025 میں 497 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا، جبکہ 2024 میں یہ تعداد 272 تھی۔ یہ تعداد 2017 کے بعد سب سے زیادہ ہے ۔دہشت گردوں کی جانب سے اغوا کے واقعات میں بھی تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا۔ رپورٹ کے مطابق 2025 میں اغوا کے واقعات میں 162 فیصد اضافہ ہوا اور 215 افراد کو اغوا کیا گیا، جبکہ 2024 میں یہ تعداد 82 تھی۔ اسی طرح خودکش حملوں میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ سال 2025 میں دہشت گردوں نے 26 خودکش حملے کیے ، جبکہ 2024 میں یہ تعداد 17 تھی۔