2025:مسابقتی کمیشن کے چینی ،پولٹری ، بجلی کارٹلزکو بھاری جرمانے
دوسٹیل ملز پر ڈیڑھ ارب، پولٹری 155 ملین ، فرٹیلائزر پر7 کروڑ روپے جرمانہ ٹرانسپورٹ پر 50لاکھ، فلور ملز پر ساڑھے 3کروڑجرمانے ہوئے ، مسابقتی کمیشن
اسلام آباد (دنیا رپورٹ) مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے سال 2025 کے دوران کارٹلائزیشن ، گٹھ جوڑ کے ذریعے قیمتوں میں غیر قانونی اضافہ اور اجارہ داری کے غلط استعمال کے خلاف کی گئی کارروائیوں کی تفصیلات جاری کر دیں۔ رپورٹ کے مطابق چینی، سٹیل، پولٹری، کھاد، تعلیم، ٹرانسپورٹ، اشتہارات، بجلی کی فراہمی اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں سخت اقدامات کیے گئے ۔شوگر انڈسٹری میں ممکنہ گٹھ جوڑ کے خلاف پنجاب کی دس شوگر ملز کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ۔ مسابقتی کمیشن کے مطابق یہ ملیں کرشنگ میں تاخیر اور گنے کی قیمت 400 روپے فی من مقرر کرنے کے لیے مبینہ طور پر کارٹل سازی میں ملوث تھیں۔ سٹیل کے شعبے میں عائشہ سٹیل ملز لمیٹڈ اور انٹرنیشنل سٹیل لمیٹڈ پر مجموعی طور پر ڈیڑھ ارب روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
دونوں کمپنیوں نے کاروباری حساس معلومات کے تبادلے کے ذریعے تین سال میں سٹیل کی قیمتوں میں اوسطاً 111 فیصد اضافہ کیا۔تعلیم کے شعبے میں 17 بڑے نجی سکول سسٹمز کو والدین کو مخصوص وینڈرز سے مہنگی کاپیاں، ورک بکس اور یونیفارمز خریدنے پر مجبور کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ۔پولٹری کے شعبے میں آٹھ بڑی ہیچریز پر ایک دن کے چوزے (ڈے اولڈ برائلر چکس) کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافہ کرنے پر مجموعی طور پر 155 ملین روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ فرٹیلائزر کے شعبے میں چھ بڑی یوریا ساز کمپنیوں پر مجموعی طور پر 37 کروڑ روپے جرمانہ عائد ہوا۔ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ریٹ فکسنگ پر ٹرانسپورٹرز آف گڈز ایسوسی ایشن اور لوکل گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن پر 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے خلاف آٹے کی قیمتیں مقرر کرنے کے کیس میں بھی ساڑھے تین کروڑ روپے جرمانے کی ادائیگی کی ہدایت کی گئی۔ پولٹری کے نئے کارٹل کیس میں آٹھ ہیچریز پر عائد 15 کروڑ روپے جرمانے کے خلاف دائر اسٹے درخواست مسترد کر دی گئی۔