فٹ بال ہیروز کی دنیا
کلیم اللہ جنہوں نے 7 ہیٹ ٹرک سمیت ریکارڈ 35 گول کئے بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداﷲ کا شہر چمن فٹبال کے حوالے زر خیز علاقہ ہے جس نے ملک کو مختصر عرصے میں بے شمار کھلاڑی دئیے ہیں، ان میں سرفہرست سابق قومی کپتان محمد عیسیٰ ہیں۔
کراچی (رپورٹ: امتیاز نارنجا) گزشتہ چار پانچ برس میں چمن کے کھلاڑیوں نے پاکستان پریمیئر لیگ میں اپنی شاندار کارکردگی سے تہلکہ مچایا ہوا ہے۔ محمد عیسیٰ کے شاندار کھیل کی بدولت افغان کلب چمن کو نمایاں مقام حاصل ہوا جب کہ آٹھویں پاکستان پریمیئر لیگ 2011 میں اسی کلب کے جدید خان پٹھان نے ٹاپ اسکورر کا اعزاز حاصل کیا اور رواں سال کلیم اﷲ نے تمام پچھلے ریکارڈ توڑتے ہوئے سات ہیٹ ٹرک سمیت 35گول بناکر ٹاپ اسکورر کے اعزاز کے ساتھ ریکارڈ بھی اسکور کیں۔ کلیم اﷲ 20 ستمبر 1992 میں چمن میں پیدا ہوئے۔ وہ آٹھ بھائیوں اور تین بہنوں میں آخری نمبر پر ہیں۔ سابق نیشنل کوچ اختر محی الدین اور محمد عیسیٰ کی راہنمائی سے صرف 20سال کی عمر میں اپنی اعلیٰ صلاحیتوں کی بنیاد پر شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے۔ کے آر ایل کی نمائندگی کرنے والے کلیم اﷲ کو پہلی مرتبہ 2010 میں ایشین گیمز چین کیلئے منتخب کیا گیا اور جلد قومی ٹیم میں اپنی جگہ مستحکم کرنے میں کامیاب رہے۔ انڈر19 میں بھی ملک کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کرتے ہوئے ایران کا دورہ کیا۔ بعدازاں کمبوڈیا، ایران، تھائی لینڈ اور سری لنکا میں بھی اپنے منفرد کھیل سے فٹبال کے شائقین اور ماہرین کو متاثر کیا۔ جان محمد خیر کا یہ فرزند آج بھی سری لنکا میں قومی ٹیم کی فائنل میں شکست پر افسردہ ہے۔ تاہم کلیم اﷲ کی کوشش ہے کہ ان کا ادارہ کے آرایل قومی چیمپئن شپ کے ٹائٹل کا ہر سال کامیابی سے دفاع کرے۔ کلیم اﷲ 5 فروری سے نیپال اور مالدیپ میں فرینڈلی میچز کھیلنے والی پاکستان کی فائنل الیون کا بھی حصہ ہیں اور انہیں قوی امید ہے کہ قومی ٹیم اپنے شاندار کھیل سے کامیابی حاصل کرنے کی بھرپور جدوجہد کریگی۔ محمد عیسیٰ کو اپنا آئیڈیل قراردینے والے کلیم اﷲ اپنی ٹیم کے آر ایل کے منیجر ایاز بٹ اور ہیڈ کوچ طارق لطفی کے بے حد مشکور ہیں جن کی راہنمائی اور شفقت نے انہیں ایک اچھا فٹبالر بننے میں مدد دی۔