جیسے کو تیسا کی پالیسی: پاکستان نے بھی حکومتی اجازت کا سہار ا لے لیا

جیسے کو تیسا کی پالیسی:  پاکستان   نے  بھی  حکومتی   اجازت   کا   سہار  ا لے  لیا

کراچی(اسپورٹس ڈیسک)جیسے کو تیسا کی پالیسی اپناتے ہوئے پاکستان نے بھی بھارت کیخلاف مقابلوں کیلئے حکومتی اجازت کا سہارا لے لیا،پی سی بی نے آئی سی سی حکام کے ساتھ مذاکرات کا پہلا دور اس موقف کے ساتھ بلا نتیجہ ختم کیا ۔۔۔

کہ بھارتی ٹیم کے پاکستان آنے سے گریز کے بعد عالمی کپ کیلئے حکومت کی ہدایات پر عمل ہوگا،آج بات چیت کے دوسرے راؤنڈ میں مثبت پہلو سامنے آنے کا امکان ہے جبکہ گورننگ باڈی کے ریونیو ماڈل پر نظر ثانی کے ساتھ ایشیائکپ کے متعلق بھی مزید غورکیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کے چیئرمین گریگ بارکلے اور چیف ایگزیکٹو آفیسر جیف آرلرڈائس نجی ایئرلائنز کی پرواز سے لاہور پہنچے تو پی سی بی حکام نے ان کا استقبال کیا اور دبئی سے لاہور کے علامہ اقبال ایئرپورٹ پہنچنے کے بعد انہیں سخت حفاظتی حصار اور بلٹ پروف گاڑی میں ہوٹل پہنچایا گیا۔یاد رہے کہ آئی سی سی آفیشلز کا یہ دو ہزار آٹھ میں صدر رے مالی کے بعد اولین دورہ پاکستان ہے جس کی اہمیت اس عتبار سے منفرد ہے کہ پاک بھارت سیاسی چپقلش کے اثرات گلوبل ایونٹس پر منفی اثرات مرتب کر رہے ہیں اور ایشیائکپ کے بعد عالمی کپ میں دونوں پڑوسی ممالک کی عدم شرکت نے گورننگ باڈی حکام کو پنجوں کے بل کھڑا کردیا ہے جو بھارت کی طرح اب پاکستان کو بھی مختلف معاملات پر رضامند کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ آئی سی سی کے چیئرمین گریگ بارکلے اور جیف آلرڈائس پاکستان آمد پر خوش دکھائی دیئے جن کا قذافی اسٹیڈیم پہنچنے پر پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر اور دیگر عہدیداروں نے استقبال کیا جبکہ پی سی بی انتظامی کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی بھی ان سے بغلگیر ہوئے مگر مذاکرات کا پہلا دور کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہو گیا جب نجم سیٹھی نے اپنے ٹھوس موقف پر قائم رہتے ہوئے ایک بار پھر آئی سی سی حکام پر واضح کردیا کہ ایشیائکپ کیلئے بھارتی ٹیم پاکستان آنے سے گریزاں ہے لہٰذا انہیں بھی اپنی ٹیم رواں برس بھارت میں شیڈول ورلڈ کپ میں بھیجنے کیلئے حکومت کی اجازت درکار ہوگی۔اجلاس کے دوران پی سی بی نے گورننگ باڈی کے ریونیو ماڈل پر بھی تحفظات کا اظہار کیا جبکہ ایشیائکپ کی میزبانی سے متعلق بھی بات چیت ہوئی البتہ امکان ہے کہ آج مذاکرات کے دوسرے دور میں کوئی مثبت پہلو سامنے آئے گا جس میں بھارت کی ایشیا ئکپ میں اور پاکستان کی ورلڈ کپ میں شرکت کو یقینی بنانے کی کوشش کی جائے گی جبکہ فنانشل ماڈل پر بھی مثبت نظر ثانی ہو سکتی ہے ۔آئی سی سی حکام نے لاہور کے عجائب گھر کے علاوہ دیگر تاریخی مقامات کا بھی دورہ کیا جبکہ ان کو پی سی بی کی جانب سے سووینئرز اور تحائف بھی پیش کئے گئے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں