ورلڈ کپ فائنل میں شکست،بھارتی کھلاڑی رو پڑے ،آسٹریلیا چھٹی بار عالمی چیمپئن بن گیا

احمدآباد(سپورٹس ڈیسک )آسٹریلیا ورلڈکپ کے فائنل میں میزبان بھارت کو 6 وکٹوں سے شکست دیکر چھٹی مرتبہ عالمی چیمپئن بن گیا۔
کینگروز بلے باز ٹریوس ہیڈ کی سنچری اور مارنس لبوشین کی نصف سنچری نے بھارت کو ایونٹ میں پہلی مرتبہ ہار کا مزہ چکھا یا جس کے باعث بھارتی کھلاڑی روپڑے اوربھارت میں سوگ کا سماں رہا ، وزیراعظم نریندر مودی ٹرافی آسٹریلوی کپتان کو دیتے ہوئے افسردہ نظر آئے جبکہ سوشل میڈیاپر شائقین نے کہاکہ مودی پہلی بارمیچ دیکھنے آئے اوراسی کی نحوست کے باعث بھارتی ٹیم کوٹورنامنٹ میں پہلی شکست کاسامناکرناپڑا۔فاتح ٹیم کو 40 اور رنر اَپ کو 20 لاکھ ڈالر انعامی رقم ملی،سٹیڈیم میں ایک لاکھ سے زائدشائقین موجودتھے ۔تفصیلات کے مطابق احمدآباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میں آسٹریلیا نے ہدف کے تعاقب کا آغاز کیا تو میزبان بھارتی بولرز نے اپنی ٹیم کو کامیابیاں دلوائیں۔ اوپنر ڈیوڈ وارنر 7 رنز بنانے کے بعد محمد شامی کی گیند پر 16 رنز مجموعی سکور پر کیچ آؤٹ ہوئے جبکہ 41 کے سکور پر 15 رنز بنانے والے مچل مارچ کیچ آؤٹ ہوگئے ۔آسٹریلیا کو تیسرا نقصان 47 رنز پر اٹھانا پڑا جب جسپریت بمرا نے سٹیو سمتھ کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔ سمتھ نے 4 رنز بنائے ۔چوتھی وکٹ پر اوپنر ٹریوس ہیڈ اور مارنس لبوشین نے دباؤ میں شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت سے فتح کو دور کردیا۔ دونوں نے 192 رنز کی شراکت بنائی۔ٹریوس ہیڈ نے 95 گیندوں پر سنچری مکمل کی۔ انہوں نے سنچری تک 14 چوکے اور ایک چھکا لگایا۔ ہیڈ 137 رنز کی اننگز کھیل کر فتح سے صرف 2 رنز دور کیچ آؤٹ ہوئے ، انہوں نے اپنی اننگز میں 15 چوکے اور 4 چھکے لگائے ۔ 7اوورزقبل ہی گیلن میکس ویل نے وننگز رن لے کر اپنی ٹیم کو چھٹی بار ورلڈ چیمپئن بنادیا۔ٹریوس ہیڈ کو سنچری بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ قبل ازیں آسٹریلیا نے بھارت کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرانے کا فیصلہ کیا جس کے بعد بھارتی جوڑی روہت شرما اور شُبمن گِل نے اننگ کا آغاز کیااوربھارتی ٹیم آخری اوور میں 240 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی۔ بھارتی اوپنرز نے ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کرنے کے لیے تیز بیٹنگ کرنے کی کوشش کی تاہم آسٹریلوی بولر مچل سٹارک نے اننگز کے 4.2 اوور میں بھارت کی پہلی وکٹ 30 رنز پر حاصل کرلی۔
انہوں نے شُبمن گِل کو صرف 4 رنز پر ایڈم زیمپا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا۔بعدازاں ویرات کوہلی کریز پر آئے اور اس کے بعد بھی دونوں بیٹرز نے تیز رن ریٹ کے ساتھ بیٹنگ جاری رکھی تاہم اسی دوران مزید ایک اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش کے دوران کپتان روہت شرما آؤٹ ہوگئے ۔اننگز کے 9.4 اوورز میں 76 رنز پر گلین میکسول کی گیند پر روہت شرما 47 رنز پر کیچ آؤٹ ہوئے ۔ آسٹریلوی بولرز نے میچ پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کا سلسلہ جاری رکھا اوراننگز کے 10.2 اوور میں 81 رنز پر شریاس ائیر کو 4 رنز پر کپتان پیٹ کمنز نے وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ کروایا۔چوتھی وکٹ پر ویرات کوہلی اور کے ایل راہول نے آسٹریلوی بولرز کی شاندار بولنگ اور فیلڈنگ کی وجہ سے محتاط بیٹنگ کی اور پارٹنرشپ بنانے میں کامیاب ہوئے ۔ اس دوران دونوں بیٹرز کافی دیر تک باؤنڈریز لگانے میں ناکام رہے اور اس پارٹنرشپ میں ایک موقع ایسا آیا کہ دونوں بیٹرز 97 گیندوں تک کوئی باؤنڈری نہ لگا سکے ۔دونوں کے درمیان 67 رنز کی پارٹنرشپ بنی لیکن 28ویں اوور میں آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے 148 کے مجموعے پر 54 رنز بنانے والے ویرات کوہلی کو بولڈ کردیا۔کے ایل راہول نے پہلے پانچویں وکٹ پر 9 رنز بنانے والے رویندرا جڈیجا کے ساتھ 30 رنز کی پارٹنرشپ بنائی اور پھر چھٹی وکٹ پر سوریا کمار یادیو کے ساتھ 25 رنز کی پارٹنرشپ بنا کر اپنی ٹیم کو 200 کا ہندسہ عبور کروایاتاہم 203 کے مجموعے پر 107 گیندوں پر 66 رنز کی اننگز کھیل کر راہول آؤٹ ہوئے تو سوریا کمار یادیو نے 18 رنز بنا کر ٹیم کے سکور میں اضافہ کیا۔اختتامی لمحات میں محمد شامی کے 6، جسپریت بمرا کے 1، کلدیپ یادیو کے 10 اور محمد سراج کے 9 رنز کے ساتھ بھارتی ٹیم مقررہ 50 اوورز میں 240 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
آسٹریلیا کی جانب سے مچل سٹارک نے 3، جوش ہیزل ووڈ اور پیٹ کمنز نے دو دو جبکہ گلین میکسویل اور ایڈم زیمپا نے ایک ایک کھلاڑی آؤٹ کیا۔ فائنل میں شکست کے بعد بھارتی کھلاڑی رو پڑے ، سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں شکست کے بعد بھارتی بولر محمد سراج اور دیگر کھلاڑیوں کو روتے ہوئے دیکھا گیا،بھارت کپتان روہت شرما کی آنکھوں میں بھی بظاہر آنسو دکھائی د یئے ۔بھارتی بیٹر ویرات کوہلی گیارہ میچز میں 765رنزبناکر ٹاپ سکورررہے اور مین آف دی ٹورنامنٹ قرارپائے ۔بھارتی کپتان روہت شرما نے افسردگی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا سے شکست کی امید نہیں تھی ،ہم نے فائنل میں بہت اچھی کرکٹ نہیں کھیلی جس کی وجہ سے رزلٹ ہمارے حق میں نہیں آیا۔ اگر ہم 20سے 30رنز مزید بنا لیتے تو یہ ہماری مدد کر سکتے تھے ، لیکن مجھے اپنی ٹیم پر فخر ہے ۔ ہم نے اچھی بلے بازی نہیں کی ۔ آسٹریلیا نے ابتدائی تین وکٹیں گرنے کے بعد گیم کو اچھی طرح سنبھالا اور ہمیں گیم سے باہر کردیا ۔ آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے کہاکہ ورلڈکپ جیتناایسالمحہ ہے جسے زندگی بھر نہیں بھولاجاسکتا۔ دریں اثنا آئی سی سی کے مطابق ورلڈکپ کی ٹرافی اٹھانے والی ٹیم کو 40 لاکھ ڈالر (یعنی پاکستانی روپوں میں 1 ارب 15 کروڑ 20 لاکھ سے زائد) جبکہ رنر اَپ ٹیم کو 20 لاکھ ڈالر (یعنی 57 کروڑ 60 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) ملے ،سیمی فائنلز ہارنے والی ٹیموں کو 8 لاکھ امریکی ڈالرز (یعنی 23 کروڑ 4 لاکھ روپے ) دیئے گئے اورجو ٹیمیں ناک آؤٹ مرحلے میں نہیں پہنچ سکیں ان ٹیموں کو ایک ایک لاکھ ڈالرز (یعنی 2 کروڑ 88 لاکھ روپے سے زائد) ملے جبکہ گروپ مرحلے کے میچز جیتنے پر ٹیم کو 40 ہزار ڈالرز (یعنی 1 کروڑ 15 لاکھ 20 ہزار سے زائد) دیئے گئے ۔اس طرح کُل 45 میچز میں مجموعی طور پر 1 کروڑ 80 ہزار ڈالر کی رقم فاتح ٹیموں میں تقسیم ہوئی ۔