سابق انگلش کپتان جیفری بائیکاٹ پھر اپنی ٹیم پر برس پڑے
لاہور(سپورٹس ڈیسک )ایشیز سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد انگلینڈ کے سابق کپتان جیفری بائیکاٹ ایک بار پھر اپنی ٹیم پر برس پڑے۔اپنے بیان میں جیفری بائیکاٹ نے کہا کہ تکبر اور حد سے زیادہ خود اعتمادی نے کامن سینس کی جگہ لے لی ہے۔
ٹیم میں اگر تبدیلی نہیں کی جاتی تو ایسے ہی ناکامیاں ملتی رہیں گی۔ بین سٹوکس اور برینڈن میکلم نے ہماری کرکٹ کے ساتھ جو کیا اس کا کریڈٹ انہیں ہی جاتا ہے ، کوچ برینڈن میکلم کو اب چلے جانا چاہیے ۔سابق کپتان نے کھلاڑیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ جو کر رہے ہیں وہ کام نہیں آرہا تو مزید گڑھے کھودنا بند کر دیں، آگے بڑھنا ہے تو اس کے لیے تبدیلی بہت ضروری ہوتی ہے ۔ بین سٹوکس ورلڈ کلاس آل راؤنڈر ہیں انہیں کوئی کھونا نہیں چاہتا، اگر بین سٹوکس رویہ اور اپروچ درست نہیں کرتے تو نیا کپتان تلاش کرنا ہوگا۔ میں ہیری بروک کو ٹیم کا نیا کپتان نہیں دیکھنا چاہتا، وہ کیسے کسی بیٹر کو ذمہ دارانہ شاٹس کھیلنے کا کہہ سکتا ہے جب وہ خود غیر زمہ دارانہ شاٹس کھیلتا ہے ۔ اگر ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی جاتی تو پھر کرکٹ اسی طرح ہی ہوگی، ہمارے کھلاڑی سہل پسندی کا شکار ہیں اور غلطیوں پر غلطیاں کرتے ہیں۔ زیادہ تر کھلاڑیوں کو کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے کے لیے بھیجنا چاہیے اور کھلاڑیوں کے سنٹرل کنٹریکٹس پر بھی نظرثانی کی جانے چاہیے ۔