زخموں پر شفابخش روشنائی پھیرنے والا خودکارپین ایجاد

بیجنگ(نیٹ نیوز)تھری ڈی ٹیکنالوجی اور بایوجیل کی ایجاد کے بعد اب کئی تجربہ گاہیں ایسے نظام، نوزل اور پین بنارہی ہیں۔۔
جنہیں آج نہیں تو کل انسانوں پر بھی آزمایا جاسکے گا۔چین کی نانجیانگ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے قلم نما نوزل بنایا ہے اور اس پورے نظام کو‘پورٹیبل بایو ایکٹو اِنک فار ٹشو ہیلنگ یا ‘پینٹ’ کا نام دیا گیا ہے ۔ اس سے زخم بھرنیوالے جیل اور شفا بخش روشنائی کو براہِ راست زخموں پر ڈالا جاسکے گا۔اس نظام میں تھری ڈی پین مرکزی شے ہے جس میں سوڈییئم ایلگنیٹ جیل اور اس میں کچھ ذرات ملائے گئے ہیں۔ قلم کی نوک پر ای وی اور جیل آپس میں مل جاتے ہیں اوریوں ایک گاڑھا محلول بن جاتا ہے ۔ اسے پہلے مرحلے میں انسانی جلد کی مختلف تہوں پر آزمایا گیا ہے ۔ ماہرین نے دیکھا کہ پین سے شفائی روشنائی نکل کر پھیل گئی۔ اس سے زخم بھرنے لگے ، خون کی نئی نالیاں بننے لگیں اور جلن یا سوزش میں بھی کمی واقع ہوئی ہے ۔