غلام قادر پلیجو سمیت 11افراد کے خلاف اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج

غلام قادر پلیجو سمیت 11افراد کے خلاف اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج

شہناز ببر نامی خاتون نے سابق رکن اسمبلی اور دیگر ملزمان کے خلاف مقدمہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر درج کرایا

مقدمےمیں اسسٹنٹ کمشنر میر پو ر ساکرو ، ڈی ایس پی سا کرو، ایس ایچ او گھا رو، ایس ایچ او دڑو اور دیگر بھی نامزد ٹھٹھہ،گھارو (نما ئندگان دنیا ) سندھ ہا ئی کو رٹ کے حکم پر سا بق رکن سندھ اسمبلی غلام قادر پلیجو کے خلاف گھارو تھانے میں اجتما عی زیادتی کا مقدمہ درج ،اسسٹنٹ کمشنر میر پور ساکرو اور ڈی ایس پی سا کرو بھی مقدمے میں نامزد۔تفصیلات کے مطا بق رضیہ سلطانہ نامی خاتون کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائرکی گئی تھی کہ ان کی بیٹی شہناز کو اغوا کرنے کے بعداجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے،جس پر عدالت نے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جس پر شہناز ببر نے گھارو تھانے میں مقدمہ درج کرا یا کہ سا بق صو با ئی وزیر سسی پلیجو کے والد اور سا بق رکن سندھ اسمبلی غلام قا در پلیجو اور ان کے ہمراہ پولیس اور محکمہ ریونیو کے افسران نے مجھے زبردستی اغوا کر کے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے، کیس میں اسسٹنٹ کمشنر تعلقہ میر پو ر ساکرو کرم دین پنہیار، ڈی ایس پی سا کرو غلام رسول پنہور، ایس ایچ او گھارو آفتاب جا گیرانی، ایس ایچ او دڑو سمیت 11افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے تا ہم پو لیس کی جا نب سے کو ئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے، دوسری جانب را بطہ کر نے پر پی پی رہنما غلام قادر پلیجو نے کہا ہے کہ مقدمہ بے بنیاد اور جھو ٹا ہے، ہم سیا سی لوگ ہیں، کسی کے ساتھ زیادتی کا سوچ بھی نہیں سکتے ، مذکو رہ خا تون کے والدین نے ما ضی میں میرے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرایا تھا جو عدا لت میں جھو ٹا ثا بت ہوا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ مبینہ زیادتی کا شکار شہناز کا گھارو اسپتال میں میڈیکل بھی کرالیا گیا ہے جس کی حتمی رپورٹ کچھ روز بعد فراہم کی جائےگی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں