حکومتی لینڈ گرانٹ پالیسی میں حقوق کی تلفی،مقررین

 حکومتی لینڈ گرانٹ پالیسی میں حقوق کی تلفی،مقررین

تھرپارکر (رپورٹ:اعجازبجیر)چھاچھرو میں ‘‘تھر کی زمین کے مسائل اور ان کا حل ’’کے عنوان پر تھر سٹیزن فورم کی جانب سے ٹائون کمیٹی ہال میں ریلوے لائن کے متاثر ہ گائوں کے لوگوں اور سول سوسائٹی کے ساتھ سیمینار منعقد کیا گیا۔۔۔

جس میں سول سوسائٹی کے رہنماؤں اور 105 کلومیٹر ریلوے ٹریک کے بیچ میں آنے والے گائوں کے لوگوں نے شرکت کی ۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہناتھاکہ تھر میں مختلف اوقات میں تین لینڈ گرانٹ پالیسیز بنائی گئیں مگر ان میں مقامی لوگوں کے حقوق کا تحفظ نہیں کیاگیا اور اب حالیہ سرکار ی پالیسی میں بھی لوگوں کی حق تلفی کی جا رہی ہے ،اس سے پہلے کول پروجیکٹس کے دوران لینڈ ایکیوزیشن ایکٹ کے ذریعے لوگوں سے ان کے آبا و اجداد کی زمینیں چھین لی گئیں اور ان کو بے گھر کیا گیا ۔ اسی طرح اب ریلوے لائن کے 105 کلو میٹر ٹریک کے بیچ میں آنے والی ہزاروں ایکڑ زمین سے بھی لوگوں کو بے گھر کرنے کی تیاری ہورہی ہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ بغیر اسسمنٹ اور پبلک ہیرنگ کے ریلوے لائن کا کام شروع کیا گیا اور لوگوں کو مختلف طر یقوں سے ڈرا دھمکا کر خوف زدہ کیاجارہاہے ،ہونا یہ چاہیے تھا کہ متاثرین سے زمینیں لیز پر لی جاتیں ،اس حوالے سے انہیں آگاہی دی جاتی ۔ سیمینار کے شرکا نے متاثرین کے ساتھ مشترکہ جدوجہد کا فیصلہ کیا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں