میٹرو بس کمپنی میںسیاسی بھرتیاں ختم کرنے کا فیصلہ
ملازمین کے ڈیوٹی اوقات میں 4گھنٹے کا مزید اضافہ ، ڈرائیوروں کی ہر ٹرپ کے بعد20منٹ کی ریسٹ بند ،سی ایم ہائوس سے روابط پر ڈرائیورنوکری سے بر خاستمالی اخراجات میں کمی لانے کے لئے مزید بھرتیوں کی بجائے پہلے سے موجود سٹاف سے کام لینے کا فیصلہ کیاگیاہے ، کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی جا رہی :آپریشن منیجرعثمان
لاہور(اشرف مجید)میٹرو بس کمپنی نے کمپنی کے معاملات وزیر اعلیٰ ہاؤس تک پہنچنے پر تمام سیاسی طور پر بھرتی کئے جانے والے افراد کو نکالنے کا فیصلہ کر لیا ،اس ضمن میں ایسے ملازمین کو تنگ کرنے کے لئے انکے ڈیوٹی اوقات میں 4گھنٹے کا مزید اضافہ کر دیا گیاجبکہ ڈرائیوروں کی ہر ٹرپ کے بعد20منٹ کی ریسٹ بند کر دی گئی ہے ، معلوم ہوا ہے کہ البیراک کے چیئر مین بنیا مین سے چند روز قبل وزیر اعلیٰ پنجاب نے ناراضگی کا اظہار بھی کیا جس پر چیئر مین کمپنی کی جانب سے سب سے پہلے تو ترکش ایم ڈی ویسل کو تبدیل کر کے اسکی جگہ نئے ترکش ایم ڈی شاہین کو لگا دیا گیا ، چند روز سے سیاسی طور پر بھرتی کئے جانے والے تمام افراد کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے اس دوران ایک ڈرائیور غلام عباس کے سی ایم ہاؤس میں رابطے کے شواہد ملنے پر اسے نوکری سے برخاست کر دیا گیا جبکہ 5افراد کے خلاف انکوائری چل رہی ہے ۔ایسے تمام ملازمین جن کو مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے لیٹر پیڈ پر بھرتی کیا گیا ہے انکی لسٹیں تیار کر لی گئی ہیں انکو نکالنے کے لئے ان سے ڈبل کام لیا جا رہا ہے ، میٹرو بس کمپنی کے آپریشن منیجر عثمان کی جانب سے صبح 7سے 11اور شام4 سے رات9بجے تک ڈرائیوروں کی ریسٹ مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ اس وقت بھی میٹرو بس کمپنی کے پاس 30ڈرائیوروں کی کمی ہے جبکہ کمی کو پورا کرنے کی بجائے کمپنی الٹا ڈرائیوروں سے زائد ڈیوٹی لے رہی ہے ۔دریں اثناالبیراک کے آپریشن منیجر عثمان نے کہا کہ مالی اخراجات میں کمی لانے کے لئے مزید بھرتیوں کی بجائے پہلے سے موجود سٹاف سے کام لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ن لیگ کے رہنماؤں کے کہنے پر بھرتی کئے جانے والے افراد کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے ۔