والٹن روڈ:پیدل چلنے والوں کیلئے پل بنانے کا منصوبہ ادھورا

والٹن  روڈ:پیدل  چلنے  والوں  کیلئے  پل  بنانے  کا  منصوبہ  ادھورا

روزانہ ہزاروں شہریوں کو سڑک عبور کرنے میں مشکلات ،افتتاح کو آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود منصوبے کا پی سی ون نامکمل ٹریفک حادثات میں اضافہ ،وعدے کے برعکس صرف دو پل ہی مکمل ، چار ماہ تک باقی بھی بریجز مکمل کر لیے جائیں گے :سی بی ڈی

لاہور (شیخ زین العابدین)چار دہائیوں بعد تعمیر ہونے والی والٹن روڈمنصوبے کے مطابق تاحال مکمل نہ ہو سکی۔سی بی ڈی پنجاب کے میگا منصوبے میں شامل پیڈیسٹرین بریجز کی عدم تکمیل شہریوں کے لیے مستقل خطرہ بن چکی ہے ۔ افتتاح کو آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود منصوبے کا پی سی ون ادھورا ہونا کئی سوالات کو جنم دے رہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی اہم ترین شاہراہ والٹن روڈ، جو چار دہائیوں تک زبوں حالی کا شکار رہی، سی بی ڈی پنجاب کی جانب سے تعمیر تو کر دی گئی، مگر منصوبے کے اصل خدوخال کے مطابق یہ تاحال مکمل نہیں ہو سکی۔چار اشاریہ پانچ کلومیٹر طویل اس سڑک پر شہریوں کی محفوظ نقل و حرکت کے لیے پانچ پیڈیسٹرین بریجز تعمیر کیے جانے تھے ، تاہم وعدے کے برعکس صرف دو بریجز ہی مکمل ہو سکے ۔اپریل 2025 میں منصوبے کے افتتاح کے وقت بھی صرف دو پیڈیسٹرین بریجز موجود تھے ، جبکہ باقی تین بریجز کی تعمیر مکمل نہ ہو سکی۔افتتاح کے بعد آٹھ ماہ کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود صورتحال جوں کی توں ہے ، جس کے باعث روزانہ ہزاروں شہریوں کو سڑک عبور کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ایک جانب والٹن روڈ کے اطراف باڑ لگائی جا رہی ہے تاکہ لوگ سڑک عبور نہ کریں، تو دوسری جانب متبادل کے طور پر پیڈیسٹرین بریجز کی عدم موجودگی شہریوں کو خطرناک راستہ اختیار کرنے پر مجبور کر رہی ہے ۔نتیجتاً والٹن روڈ پر ٹریفک حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے ، جہاں پیدل چلنے والوں کی جانیں مسلسل خطرے میں ہیں۔ذرائع کے مطابق یہ منصوبہ تاحال اپنے پی سی ون کے مطابق مکمل نہیں ہو سکا، جس پر شہری سہولیات سے متعلق دعوؤں پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ میگا منصوبے کی تشہیر تو کی گئی، مگر زمینی حقائق آج بھی عوام کے لیے مشکلات کا باعث بنے ہوئے ہیں۔دوسری جانب سی بی ڈی پنجاب کا مؤقف ہے کہ پیڈیسٹرین بریجز کی تعمیر کا کام جاری ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں