کوٹ ادو میں بچوں کے پارک اجڑ گئے ، والدین پریشان
کوٹ ادو (ڈسٹرکٹ رپورٹر، نامہ نگار) شہریوں نے کہا ہے کہ ضلعی مرکز کوٹ ادو میں بچوں کی نشوونما اور کھیل کود کے لیے پارک نہ ہونا ناانصافی ہے ، جس کے باعث والدین ذہنی کوفت اور بچے چڑچڑے پن کا شکار ہو رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق تحصیل ناظم ملک رفیق کھر کے دور میں شہر کے اطراف میں کالی پل طیبہ پارک، نور شاہ روڈ رابعہ پارک، شمالی ریلوے پھاٹک کے قریب طوبیٰ پارک اور جنوبی ریلوے پھاٹک کے قریب ممتاز پارک قائم کیے گئے تھے جہاں جھولے اور کھیل کے میدان موجود تھے اور روزانہ دیگر علاقوں سے بچے سیر و تفریح کے لیے آتے تھے ۔تاہم ضلعی انتظامیہ کی عدم توجہی اور 2010 کے سیلاب کے بعد یہ پارک تباہ حال ہوگئے ہیں۔ شہر کا قدیمی اقبال پارک بھی مکمل طور پر اجڑ کر میونسپل کمیٹی کی ورکشاپ بن چکا ہے ۔شہریوں نے کہا کہ پارکوں کی عدم موجودگی سے بچوں کی ذہنی و جسمانی نشوونما متاثر ہو رہی ہے ۔ والدین ماسٹر عباس، ملک شہباز، آصف انصاری، غلام حسین اور ریاض حسین نے ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا کہ اجڑے پارکوں کی فوری بحالی کی جائے اور شہر کے وسط میں موجود خالی سرکاری زمین کو بچوں کے پارک کے لیے مختص کیا جائے تاکہ بچے محفوظ ماحول میں کھیل سکیں اور منفی سرگرمیوں سے دور رہیں۔