بلدیاتی ایکٹ کالا قانون،فوری واپس لیا جائے ، طاہر چودھری
اختیار ات وزیر اعلیٰ اور بیوروکریسی کو منتقل ، ہارس ٹریڈنگ بڑھے گی، خطاب
لودھراں(سٹی رپورٹر)جماعت اسلامی نے ا لودھراں میں بھی بلدیاتی ایکٹ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسے کالا قانون قرار دیا اور واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ تفصیل کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پر جماعت اسلامی کی جانب سے لودھراں میں بھی بلدیاتی ایکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے سے ضلعی امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر طاہر احمد چودھری نے خطاب کرتے ہوئے کہا جماعت اسلامی پورے پنجاب میں اس کالے قانون کے خلاف آواز بلند کر رہی ہے اور آج لودھراں میں بھی ا حتجاجی مظاہرہ کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ بلدیاتی ایکٹ غیر جماعتی بنیادوں پر نافذ کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے ہارس ٹریڈنگ بڑھے گی۔ اس نظام میں چیئرمین اور وائس چیئرمین 14 کونسلرز کے ذریعے منتخب ہوں گے جو عوام کے براہ راست مینڈیٹ کی نفی ہے۔
جماعت اسلامی مطالبہ کرتی ہے کہ چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب براہِ راست عوام سے کرایا جائے ۔ڈاکٹر طاہر احمد چودھری کا کہنا تھا کہ ضلعی حکومت، کارپوریشن اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کا نظام ختم کرکے تمام اختیارات وزیراعلیٰ اور بیوروکریسی کے پاس منتقل کر دئیے گئے جس سے منتخب نمائندے بے اختیار ہو جائیں گے ۔ فنڈز کا اختیار بھی نمائندوں کو دینے کے بجائے وزیراعلیٰ یا ڈپٹی کمشنر کے ماتحت رکھا گیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ شہر بد حالی کا شکار ہیں اورترقیاتی کام رکے ہوئے ہیں، عوام کو چیئرمینوں کے اختیارات اور مقامی سطح پر مالی و انتظامی طاقت دینا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ شہری مسائل کا حل مقامی سطح پر ہی ممکن ہو سکے ۔