بجلی 3 روپے 28 پیسے مہنگی کرنیکا نوٹیفکیشن جاری: مہنگائی میں مزید 2 فیصد اضافہ، 31.4 فیصد تک پہنچ گئی، یکم جنوری سے کمی کا امکان

بجلی 3 روپے 28 پیسے مہنگی کرنیکا نوٹیفکیشن جاری: مہنگائی میں مزید 2 فیصد اضافہ، 31.4 فیصد تک پہنچ گئی، یکم  جنوری سے کمی کا امکان

اسلام آباد(خبرنگارخصوصی، نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک)ستمبر کے دوران مہنگائی میں مزید 2 فیصد اضافہ ہونے سے شرح 31.4 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ یکم جنوری سے مہنگائی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

 ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق پچھلے ماہ ملک میں مہنگائی کی شرح بڑھ کر 31.4 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جو اگست میں 27.4 فیصد تھی، ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر ستمبر میں افراط زر میں 2 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اگست میں 1.7 فیصد اضافہ ہوا تھا۔ وزارت خزانہ نے اپنی ماہانہ رپورٹ میں کہا تھا کہ توانائی کے نرخوں میں اضافے اور ایندھن کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اضافے کی وجہ سے آنے والے مہینے میں افراط زر کی شرح 29 سے 31 فیصد تک رہنے کا امکان ہے ، رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ افراط زر میں کمی کی توقع ہے ، خاص طور پر رواں مالی سال کی دوسری ششماہی سے جو یکم جنوری سے شروع ہوگی۔ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ستمبر 2022 میں مہنگائی کی شرح 23.2 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی، اس طرح مہنگائی میں سالانہ بنیاد پر 8.2 فیصد اضافہ ہوا، ستمبر2023میں شہروں میں مہنگائی کی شرح29.7فیصد ریکارڈ کی گئی جو اگست2023میں25فیصد اور ستمبر2022میں21.2فیصد تھی، اس طرح شہروں میں ماہانہ بنیاد پر مہنگائی 4.7 اور سالانہ بنیاد پر 8.5 فیصد بڑھی۔

ستمبر 2023 کے دوران دیہات میں مہنگائی کی شرح 33.9فیصد ریکارڈ کی گئی جو اگست2023میں30.9فیصد اور ستمبر 2022 میں 26.1 فیصد تھی، اس طرح دیہات میں ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی 3 فیصد اور سالانہ بنیاد پر 7.8 فیصد بڑھی۔ عام آدمی کے استعمال کی اشیا کی قیمتوں کے حساس انڈیکس (ایس پی آئی) کے مطابق ستمبر میں مہنگائی کی شرح32فیصد رہی جو اگست2023میں27.9فیصد ستمبر 2022 میں 28.6 فیصد تھی، اس طرح ایس پی آئی انڈیکس کے تحت ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی 4.1 فیصد اور سالانہ بنیاد پر 3.4 فیصد بڑھی۔ہول سیل پرائس انڈیکس کے تحت ستمبر میں مہنگائی کی شرح26.4فیصد رہی جو اگست2023میں24.3فیصد اور ستمبر 2022 میں 38.9 فیصد تھی، اس طرح اس انڈیکس کے تحت ماہانہ بنیاد پر مہنگائی 2.1 فیصد اور سالانہ بنیاد پر 12.5 فیصد بڑھی۔رپورٹ کے مطابق ستمبر 2022کے مقابلے میں ستمبر2023کے دوران بجلی کی قیمت میں 163.72فیصد کا تاریخی اضافہ ہوا۔

اس کے علاوہ اگست 2023 کے مقابلے میں ستمبر 2023 کے دوران زندہ مرغی11.82،دال مسور19.80، پیاز39.32، ٹماٹر13.80، تازہ سبزیاں11.77، چینی10.28 اور پٹرول کی قیمت میں 11.30فیصداضافہ ہوا۔ستمبر 2022کے مقابلے میں ستمبر2023کے دوران سکولوں کالجوں کی کتابیں 115، چینی93.96، سگریٹ93.50، ٹرانسپورٹ کے کرایے 55،پان27.73،گڑ70.57، گرم مصالحہ جات51.94، سویٹ ڈش53.75، چائے 83.65فیصد، مشروبات47.92، گندم 52.65، آٹا87.56، سوجی میدہ 70،چاول70، بیکری آئٹمز40.47، نمکو32.5،گائے کا گوشت20، مرغی کا گوشت34.80،مچھلی21.65، تازہ دودھ29.34،خشک دودھ45، انڈے 23.10فیصد،مکھن28.76، خشک میوہ جات54،دال ماش39.59،دال مونگ14.85،چنا16،لوبیا41.24، آلو37 اور ٹماٹر کی قیمت میں32 فیصد اضافہ ہوا۔ گھروں کے کرایے 32.72، تعمیراتی سامان18، فرنیچر27.51،پلاسٹک مصنوعات25.46،واشنگ سوپ54.21 اور ادویات کی قیمت میں 35 فیصد اضافہ ہوا۔

اسلام آباد (وقا ئع نگارخصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک) نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی3.28روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں فی یونٹ بجلی 3 روپے 28 پیسے مہنگی  کرنے کی منظوری دی تھی۔وفاقی حکومت سے منظوری کے بعد نیپرا نے بجلی مہنگی کرنے کا اپنا فیصلہ جاری کردیا ،نیپرا نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی صارفین کو 6 ماہ میں اضافی ادائیگیاں کرنا ہوں گی۔ بجلی صارفین اکتوبر 2023 تا مارچ 2024 تک ادائیگیاں کریں گے ۔نوٹیفکیشن کے مطابق سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں اضافے کا اطلاق کے الیکڑک صارفین پر بھی ہو گا۔نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ اس فیصلے کے حوالے سے وفاقی وزارت توانائی کو 22 ستمبر 2023 کو آگاہ کیا گیا تھا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں