پنجاب اسمبلی: 4480 ارب کا بجٹ پیش، اپوزیشن کا احتجاج، کاپیاں پھاڑ کر اچھال دیں

پنجاب اسمبلی: 4480 ارب کا بجٹ  پیش، اپوزیشن کا احتجاج، کاپیاں پھاڑ کر اچھال دیں

لاہور(سیاسی رپورٹرسے،مانیٹرنگ ڈیسک،دنیا نیوز)وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے پنجاب اسمبلی میں 3 ماہ کے بجٹ کی تجاویز کو منظوری کیلئے پیش کردیا جس کا کل حجم 4480.7 ارب روپے ہے، بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے بجٹ کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیں۔

 رانا آفتاب کی قیادت میں جعلی بجٹ نامنظور، جعلی حکومت نامنظور کے نعرے لگائے، اپوزیشن اراکین نے سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا۔ مجتبیٰ شجاع نے تقریر کے دوران ڈیسک پر نواز شریف کی تصویر لگائے رکھی۔اس موقع پر وزیراعلیٰ مریم نواز بھی ایوان میں موجود تھیں۔سپیکر ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیرخزانہ نے بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کل آمدن کا تخمینہ 3331ارب 70کروڑ روپے لگایا گیا ہے ۔ این ایف سی ایوارڈ کے تحت وفاق کے قابل تقسیم محاصل سے پنجاب کیلئے 2706 ارب 40کروڑ روپے حاصل ہوں گے جبکہ صوبائی محصولات کی مد میں گزشتہ سال سے 25فیصد اضافے کے ساتھ 625.30ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، جس میں پنجاب ریو نیو اتھارٹی سے 26فیصد اضافے کے ساتھ 240ارب روپے ، بورڈ آف ریونیو سے 4فیصد اضافے کے ساتھ 99.20 ارب روپے اور محکمہ ایکسائز سے 5فیصد اضافے کے ساتھ 45.50ارب روپے کے محصولات کی وصولی متوقع ہے ۔نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 42فیصد کے اضافے کے ساتھ 231.80ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

رواں مالی سال میں 513.73ارب روپے تنخواہوں، 392.10ارب روپے پنشن جبکہ 627.70ارب روپے مقامی حکومتوں کیلئے مختص کیے گئے ہیں۔مالی سال 2023-24کے لیے ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ 655ارب روپے جبکہ غیر ملکی امدا د سے چلنے والے منصوبوں / پروگرامز / گرانٹس کیلئے مختص رقم 113.2ارب روپے ہے ۔ ترقیاتی بجٹ کا 36فیصد حصہ سوشل سیکٹر، 39فیصد انفرا سٹرکچر، 8فیصد پروڈکشن سیکٹر اور چار فیصدسروسز سیکٹر پر مشتمل ہے ۔ اسی طرح مختلف پروگرامز اور عوامی بھلائی کے خصوصی اقدامات کیلئے 13فیصد ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال کے جاری بجٹ 1712ارب روپے کی نسبت اس سال جاری بجٹ کا تخمینہ 2074ارب روپے ہے ۔سماجی تحفظ کے اقدامات کا تخمینہ 20ارب روپے ، صوبائی ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی شرح ایک تا 16گریڈ کیلئے بنیادی پے سکیل میں 35فیصد جبکہ گریڈ17تا 22کے بنیادی پے سکیل کے حساب سے تنخواہوں میں اضافہ 30فیصد اور پنشن میں 17فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا پنجاب میں آئی ٹی سٹی بنائیں گے ، ایئر ایمبولینس اور پنجاب ایجوکیشن پروگرام بھی شروع کیا جائے گا،پنجاب میں ترقی کا سفر دوبارہ شروع ہو رہا ہے ، میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔وزیر خزانہ نے کہا غریب عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے گا، پنجاب کو گڈ گورننس کی مثال بنائیں گے ، رمضان نگہبان پیکیج کو گھروں کی دہلیزتک پہنچایا جا رہا ہے ، رمضان نگہبان پیکیج کیلئے 30 ارب کی منظوری دی گئی، پرائس کنٹرول کے نظام کو فعال کر دیا ہے ، ذخیرہ اندوزی، ناجائز منافع خوری کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے ۔انہوں نے کہا زراعت اور اشیا خور و نوش کی طلب اور رسد میں بہتری لا رہے ہیں، عوام سے کئے گئے وعدوں پرعملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔وزیر خزانہ کاکہناتھا 10 ارب روپے کی لاگت سے پاکستان کے سب سے بڑے نواز شریف آئی ٹی سٹی کا لاہور میں قیام عمل میں لایا جائے گا، 4 ارب روپے سے آئی ٹی انفراسٹر کچر انویسٹمنٹ پروگرام، ڈیڑھ ارب روپے سے پنجاب آئی ٹی گر یجوٹیس انٹرن شپ پروگرام عمل میں لایاجائے گا،50 کروڑ روپے سے پہلی بار صوبائی ڈیٹا اتھارٹی قائم کی جارہی ہے ، ایک ارب روپے سے پنجاب میں مفت وائی فائی فراہم کرنے کا پروگرام اور 25 کروڑ روپے سے پنجاب دستک پروگرام بھی شروع کیا جا رہا ہے۔ ایئرایمبولینس کا بھی جلد آغاز کیا جائے گا۔ کسانوں کو ایک چھت تلے تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی، کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جا رہا۔

وزیر خزانہ نے کہا وزیراعلیٰ مریم نواز کو سب سے زیادہ فکر عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کی ہے ، ہماری حکومت نے مہنگائی کی شدت پر آتے ہی توجہ دی ہے ، زرعی اجناس کی پیداوار میں اضافے سے مہنگائی میں بتدریج کمی لائیں گے ۔وزیر خزانہ نے کہا ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے لیپ ٹاپ فراہم کیے جائیں گے ، طالبعلموں کو ایک ارب روپے کی لاگت سے مفت وائی فائی فراہم کرنے جارہے ہیں۔اُن کا کہنا تھا اگلے مالی سال کا بجٹ جون میں پیش کریں گے ۔ انہوں نے کہا پنجاب دستک پروگرام کا منصوبہ شروع کررہے ہیں، وعدے تو ہر کوئی کرتا ہے لیکن مسلم لیگ ن وعدوں کی تکمیل کا نام ہے ۔30ارب روپے سے لاہور میں نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ تعمیر کیا جائے گا جس کیلئے 50کروڑ روپے کی ابتدائی رقم رواں مالی سال کے آخری تین ماہ کے ترقیاتی بجٹ میں رکھ دی گئی ہے ۔

ان کاکہناتھا بجٹ میں 5 ارب روپے سے اپنی چھت، اپنا گھر کا پروگرام شروع کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں ایک لاکھ گھر بنائے جائیں گے ،سموگ فری پنجاب کے لئے 2 ارب روپے الیکڑک بسوں، ایک ارب الیکڑک بائیکس کی فراہمی کے منصوبے پر خرچ ہوں گے ، ستھرا پنجاب کے تحت سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لئے دو ارب رکھے گئے ہیں گلیوں، گٹروں کی مرمت کے لئے پانچ ارب سے پروگرام، اضلاع کے درمیان صفائی ستھرائی کے مقابلے ہوں گے ۔ ایوان میں ضمنی بجٹ 2023-24 اور پنجاب سیلز ٹیکس سروس ایکٹ میں ترامیم کانوٹیفکیشن بھی پیش کردیاگیا۔سنی اتحاد کو نسل کے رکن ارقم خان نے اسمبلی میں رکنیت کا حلف اٹھالیا ، ارقم خان سے سپیکر ملک محمد احمد نے حلف لیا۔پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس یکم اپریل تک جاری رہے گا۔ بجٹ تقریر کے بعد اجلاس 21 مارچ کی صبح 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔21 اور 22مارچ کے اجلاس میں بجٹ پر عام بحث کی جائے گی۔ 23 اور 24 مارچ کو وقفہ ہوگا۔ 25 اور 26 مارچ کے اجلاس میں سالانہ بجٹ2023-24 پر بحث کی جائے گی۔ 27 مارچ کو بجٹ کی منظوری لی جائے گی۔28 مارچ کو اخراجات کی تفصیل پیش کی جائے گی۔ 29 مارچ کے اجلاس میں ضمنی بجٹ پر عام بحث کی جائے گی۔ 30 مارچ کے اجلاس میں 2022-23 کے سپلیمنٹری بجٹ کی منظوری لی جائے گی۔ 31 مارچ کو وقفہ ہوگا، بجٹ اجلاس کا آخر سیشن یکم اپریل ہوگا۔

قبل ازیں صوبائی کابینہ نے 2023-24کے مجموعی بجٹ مالیتی 4480.7ارب روپے کی منظوری دے دی۔وزیر اعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت وزیراعلیٰ آفس میں پنجاب کابینہ کا دوسرا اجلاس ہوا۔ کابینہ نے سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی قرارداد منظور کی جس میں وزیر اعلیٰ کو تاریخ کے بہترین رمضان پیکیج کی کامیابی پرخراج تحسین پیش کیاگیا۔ مریم نواز نے کہا پرائس کنٹرول میں بہتری کی وجہ سے اشیاکے نرخ بے مثال حد تک نیچے آرہے ہیں۔چیف سیکرٹری اور ان کی ٹیم، ضلعی انتظامیہ ر مضان میں بہتر اقدامات پر شاباش کی مستحق ہے ۔اگلے سال مستند ڈیٹا کے ساتھ بہتر رمضان پیکیج لائیں گے ۔ صوبے بھر میں 35لاکھ سے زائد گھرانوں کورمضان پیکیج کی ترسیل مکمل ہوچکی ہے ۔ ایک ہفتے تک ترسیل کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔ پیاز اور دیگر اشیاء کی قیمتیں تیزی سے نیچے آرہی ہیں۔صوبائی کابینہ کے اجلاس میں بجٹ کا تخمینہ پیش کیاگیا۔کابینہ نے ضمنی بجٹ 2023-24 کی منظوری بھی دی۔ کابینہ نے پنجاب سیلز ٹیکس سروس ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دی اور جولائی تا اکتوبر، نومبر تا فروری اور مارچ 2024 کے بجٹ کی توثیق کی۔وزیر اعلیٰ مریم نواز نے بجٹ دستاویزات پر دستخط کر دئیے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں