الیکشن کمیشن کیوں انتخابات سے متعلق شکوک و شبہات بڑھا رہا ہے: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

الیکشن کمیشن کیوں انتخابات سے متعلق شکوک و شبہات بڑھا رہا ہے: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد(اپنے نامہ نگار سے)اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے وکیل الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ کیوں زبردستی لوگوں کے الیکشن سے متعلق شکوک وشبہات بڑھا رہے ہیں؟۔۔۔

 این 47 اسلام آباد میں فارم 45 سمیت الیکشن دستاویزات کی مصدقہ کاپیوں کی عدم فراہمی اور عدالتی حکم عدولی پر الیکشن کمیشن کے خلاف شعیب شاہین کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کے دوران وکیل الیکشن کمیشن نے مصدقہ کاپیاں 24 اپریل تک فراہم کرنے کی یقین دہانی کرادی،شعیب شاہین نے بتایا کہ عدالت نے متعلقہ دستاویزات کی سرٹیفائیڈ کاپیاں فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی جو تاحال نہیں ملیں۔وکیل الیکشن کمیشن نے کہا صوبائی الیکشن کمیشن پنجاب میں کیس سے متعلق بات ہوئی ہے، مصدقہ نقول فراہمی کیلئے ایک ہفتے کی مہلت دی جائے، چیف جسٹس نے کہاایسی بات نہ کریں ،اسلام آباد کا پنجاب سے کیا تعلق؟ سرٹیفائیڈ کاپیاں انکا بنیادی اور قانونی حق ہے کیوں نہیں دے رہے ؟ کیوں زبردستی لوگوں کے الیکشن سے متعلق شکوک وشبہات بڑھا رہے ہیں؟ اگر الیکشن کمیشن نے کاپیاں نہیں فراہم کرنی تو میں آرڈر کردوں؟ اگر ایک سینئر قانون دان کو اتنی بھاگ دوڑ کرنا پڑے تو عام لوگوں کا کیا ہوگا؟ مزید کتنا وقت لگے گا، ایک سال، دو سال، تین سال؟ پانچ سال تو مدت ہوتی ہے ،وکیل الیکشن کمیشن نے سرٹیفائیڈ کاپیوں کی آئندہ سماعت سے پہلے فراہمی کی یقین دہانی کرائی جس پرسماعت 24 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں