پنجاب اسمبلی:اپوزیشن کا دوسرے روز بھی علامتی اجلاس،جیت کے دعویدار 47ارکان کا حلف

پنجاب اسمبلی:اپوزیشن کا دوسرے روز بھی علامتی اجلاس،جیت کے دعویدار 47ارکان کا حلف

لاہور (سیاسی رپورٹرسے )پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن نے اسمبلی کے باہر سڑک پر عوامی اسمبلی لگالی ۔ اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے کہا کہ معطل ارکان کی بحالی تک ایوان میں جائیں گے نہ قائمہ کمیٹیوں میں شریک ہوں گے ، بجلی اورگیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف قراردادیں بھی منظور کرلی گئیں۔

 پنجاب اسمبلی کے باہر اپوزیشن کی عوامی اسمبلی کا میاں اعجاز شفیع کی زیرصدارت علامتی اجلاس ہوا ، اجلاس  میں سنی اتحاد کونسل کے اراکین پنجاب اسمبلی ،فارم 45 کے مطابق جیت کے دعویدار ٹکٹ ہولڈر بھی شریک ہوئے فارم 45 کے مطابق جیت کے دعویدار47ٹکٹ ہولڈرزنے عوامی اسمبلی میں حلف اٹھایا ، عوامی اسمبلی میں وزیراعلیٰ اور سپیکر کے خلاف اپوزیشن کی نعرے بازی کی گئی ، پلے کارڈز بھی بلند کیے گئے ، اجلاس سے خطاب میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر کا کہناہے یہ اصل سچی اوراصلی اسمبلی ہے ،جعلی سی ایم نے جس طرح ارکان اسمبلی کے ساتھ سلوک کیا وہ قابل مذمت ہے ،بجٹ پر عوام کو دھوکا دیا گیا۔وزیر اعلیٰ سو ارکان کا سامنا نہیں کرسکتی ۔بارہ کروڑ عوام کا کیسے سامنا کریں گی ، ٹکٹ ہولڈر نعیم حیدر پنجوتھہ کاکہناتھاکہ آج ہمارے فارم 47 کے مطابق جیتنے والے ارکان نے حلف اٹھایا ہے ہماری جدوجہد رنگ لائے گی ،بانی پی ٹی آئی رہا ہوں گے ، اجلاس میں متعدد قراردادوں کی بھی منظوری دی گئی ۔اجلاس میں گندم کی خریداری نہ کرنے سے کسانوں کے ہونے والے نقصان کے ازالے کا مطالبہ کیاگیا اجلاس میں بجلی ،گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے کے خلاف بھی قرارداد منظورکی گئی ۔

اپوزیشن کی علامتی اسمبلی نے خواتین کی مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو دینے کے مطالبے کی قرارداد بھی پاس کی۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر اپوزیشن کی عوامی اسمبلی کااجلاس غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کردیاگیا۔دوسری طرف صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ فتنہ پارٹی کے ارکان کو پنجاب اسمبلی کے گیٹ پر ہلڑ بازی کرتے شرم آنی چاہیے ۔سنی اتحاد کونسل کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے باہر علامتی اجلاس منعقد کیے جانے پر ردعمل دیتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے کے لئے پورے پنجاب سے عہدیدار اور ہارے ہوئے لوگ اکٹھے کیے گئے ہیں، ان کے اپنے اسمبلی ممبران ان کے ساتھ نہیں،فتنہ فساد پارٹی یہی کرسکتی ہے ۔یہ تحریک انصاف کے ارکان نہیں 9 مئی کے دہشتگرد ہیں، 4 ماہ سے یہی ڈرامے بازی اور لچر پن ایوان کے اندر کیا جا رہا ہے ، ایوان کے اندر بیہودہ نعرے بازی اور گالم گلوچ کرنے والے وہی کچھ آج اسمبلی گیٹ پر کررہے ہیں، ہمیں ہاؤس چلانے کی ڈکٹیشن وہ لوگ دے رہے جنہوں نے چار سال ہاؤس ایک ڈکٹیٹر سپیکر کے حوالے کیے رکھا۔پنجاب کی تاریخ میں سب سے زیادہ معطلیاں ان کے دور میں ہوتی رہیں، ہم نے چار سال ان کی غنڈہ گردی اور ڈکٹیٹرشپ کو بھگتا ہے ،پنجاب کے عوام نے چار سال پنکی،گوگی اور بزدار گینگ کو بھگتا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں