پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ کے باہر علامتی بھوک ہڑتال کیمپ جمعہ کو احتجاج کا اعلان ،حکومت سے استعفے،نئے الیکشن کا مطالبہ

پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ کے باہر علامتی بھوک ہڑتال کیمپ جمعہ کو احتجاج کا اعلان ،حکومت سے استعفے،نئے الیکشن کا مطالبہ

اسلام آباد(خصوصی نیوزرپورٹر، نیوز ایجنسیاں) تحریک انصاف کے ارکان نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر علامتی بھوک ہڑتال کیمپ لگایا۔بھوک ہڑتالی کیمپ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دوپہر تین سے شام سات بجے تک جاری رہا، بھوک ہڑتالی کیمپ کی قیادت قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کی۔

 جمعہ کو احتجاج کا اعلان کیا گیا جبکہ حکومت سے مستعفیٰ ہونے اور نئے الیکشن کا بھی مطالبہ کیا گیا۔علامتی بھوک ہڑتال کیمپ میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، اسد قیصر، شبلی فراز، علی محمد خان ، شیخ وقاص اکرم، زرتاج گل، فلک ناز چترالی،سینیٹر ہمایوں مہمند ،داوڑ کنڈی ،لطیف کھوسہ، شبیر علی قریشی، صاحبزادہ صبغت اللہ ،ڈاکٹر امجد ،ایم این اے محبوب شاہ، ساجد مہمند سمیت پی ٹی آئی کے پارلیمانی رہنما  بھی شریک ہوئے ، پی ٹی آئی کی قیادت نے فیصلہ کیا کہ مطالبات تسلیم نہ ہونے پر بھوک ہڑتال کا دائرہ کار وسیع کردیا جائے گا۔اس موقع پر پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ بھو ک ہڑتالی کیمپ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ تحریک انصاف کے وفد نے سپیکر ایاز صادق کے ساتھ ان کے چیمبر میں ملاقات کی، ہم نے ملاقات میں اپنے اراکین اسمبلی کی سکیورٹی کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلی بار آج پارلیمنٹ کی حدود میں 3 گھنٹے کے لیے بھوک ہڑتالی کیمپ بھی لگایا، ہم روزانہ کی بنیاد پر بنیادی حقوق کی فراہمی تک بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں گے ، بانی پی ٹی آئی کی رہائی تک یہ بھوک ہڑتالی کیمپ جاری رہے گا۔رہنما پی ٹی آئی و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ سخت گرمی و حبس میں ہم نے کیمپ لگایا، بانی پی ٹی آئی نے ملاقات میں کہا کہ میں بھوک ہڑتال کروں گا، ہم نے انہیں ہاتھ جوڑ کر کہا کہ آپ نہیں ہم بھوک ہڑتال کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ جب سابق وزیر اعظم کا حکم ہوگا پورے ملک میں بھوک ہڑتال کریں گے ، ہمارے سیکرٹری اطلاعات اور دیگر رہنماؤں کو اٹھایا گیا، ملک میں جاری مہنگائی کی لہر اور امن کے لیے کیمپ لگایا گیا، جبکہ تحریک تحفظ آئین پاکستان سے بھی یہ ہی مطالبہ ہے کہ دوبارہ الیکشن کروائے جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے وزیر داخلہ کی ترجمانی کی، وہ فارم 47 کی حکومت کو سہارا دینا چاہ رہے ہیں، لیکن حکومت کی کشتی میں اتنا پانی آگیا ہے کہ ان کو بچانا اب ناممکن ہے ۔

اس موقع پر سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ جمعہ کو ہر صورت نکلیں گے اور بھرپور احتجاج کریں گے ، ہم اپنے ساتھ ہوا بھول جائیں گے لیکن خواتین و بچوں کا بدلہ آپ کو دینا پڑے گا۔سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا کہ بھوک ہڑتالی کیمپ کا دائرہ کار دیگر اسمبلیوں تک بڑھائیں گے ، بھوک ہڑتالی کیمپس ڈویژنز تک لیکر جائیں گے ، بانی پی ٹی آئی کی کاز کو بھولنے نہیں دیں گے ۔شبلی فراز نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں ہمارا مینڈیٹ چرایا گیا لیکن وہاں بھی کیمپ لگائیں گے ، کیمپ کا مقصد بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے ، یہ ہمیں ڈیجیٹل دہشتگرد کہہ رہے ہیں ،ہمیں پاکستان سے محبت کا مینڈیٹ 8 فروری کو ملا، ہارنے والوں کو ایوان میں بٹھایا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ورکرز کی رہائی کے لئے علامتی احتجاج ہے ، ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ کیا ہو رہا ہے ۔

سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ مریم نواز نے عدلیہ کو جو دھمکایا ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے ،سپریم کورٹ نے کہا کہ تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت ہے ،ہمارے دفتر کو کس قانون کے تحت سیل کیا گیا اور سٹاف کو گرفتار کیا گیایہ اس ملک میں انارکی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں جو بجلی گیس کے بلز آرہے ہیں وہ ہر کسی کی برداشت سے باہر ہیں اگر یہ سمجھتے ہیں ان کی بدمعاشی سے ہم ڈر جائیں گے تو یہ ان کی غلط فہمی ہے ۔پہلا مطالبہ ہے یہ استعفیٰ د یں اور دوبارہ الیکشن کروائے جائیں۔ بعد ازاں تحریک انصاف کا دھرنا آج بدھ تین بجے سہ پہر تک ملتوی کردیا گیا ۔تحریک انصاف کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں مراد سعید کو تحفظ دو کے نعرے بھی لگائے گئے ۔شرکاء کی جانب سے بانی پی ٹی آئی ، شاہ محمود قریشی ،یاسمین راشد سمیت دیگر اسیران کی رہائی کے لیے بھی نعرے لگائے گئے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں