دھرنا جاری،مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار،اسلام آباد کی جانب مارچ کرسکتےہیں:حافظ نعیم

دھرنا جاری،مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار،اسلام آباد کی جانب مارچ کرسکتےہیں:حافظ نعیم

راولپنڈی (خصوصی نامہ نگار ،خصوصی رپورٹر )حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈلاک برقرار ، بات چیت میں کوئی پیشرفت نہ ہوسکی مذاکراتی کمیٹیوں میں دوبار مذاکرات ہوئے جو بے نتیجہ ثابت ہوئے۔

 امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ دھر نے سے لوگوں میں امید پیدا ہوئی ، مطالبات کی منظوری تک دھرنا ختم نہیں کریں گے ، بجلی بلوں کا بائیکاٹ اور حکومت ہٹاؤ تحریک کا آپشن بھی موجود ہے ، کسی بھی وقت مارچ اسلام آباد لے جانے کا اعلان کرسکتے ہیں۔ ادھر جماعت اسلامی نے دوسرے مر حلے میں احتجاجی دھرنا فیض آباد منتقل کر نے پر غور شروع کردیا ، جبکہ تیسرے مر حلے میں اسلام آباد ڈی چوک میں دھرنا دیا جائے گا ،جہاں جشن آزادی پاکستان کی بڑی تقریب منعقد کی جائے گی ، جسے قومی کانفرنس کا نام بھی دیا جاسکتا ہے ۔دھر نا شرکا سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ دھر نے سے لوگوں میں امید پیدا ہوئی ہے ۔ آپ کے کنٹینرز ہمارے سامنے کوئی اہمیت نہیں رکھتے ،اب عوامی مسائل پر ہی سیاست ہوگی ،دھرنا عوامی قوت بنتا جارہا ہے ،وزیراعظم جو مرضی بیانات دیں، مطالبات تو تسلیم کرنا پڑیں گے ، دھرنے کے شرکا پرامن طریقے سے یہاں موجود ہیں، شرکا کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ،بجلی بلوں سے لوگ انتہائی پریشان ہیں، میں جب قطر نماز جنازہ کے لئے روانہ ہوا تو ا یئر پورٹ پر ایسے لوگ ملے جنہوں نے موٹر سائیکل بیچ کر بجلی کے بل ادا کئے ۔

بجلی بلوں ، آئی پی پیز اور بھاری ٹیکسز کے خلاف جاری احتجاجی دھرنا لوگوں میں امید بن چکاہے ،اپنا حق لیکر یہاں سے اٹھیں گے ، وزیراعظم جو مرضی بیانات دیتے پھریں مطالبات تو تسلیم کرنا پڑیں گے ،کہیں ہمیں حکومتی مذاکراتی ٹیم کی تلاش کا اشتہار نہ دینا پڑ جائے ،چھپ کر کارروائیاں کرنے کا وقت اب گزر چکا ،حکومتی ٹیم کو سامنے آنا ہوگا۔ میڈیا سے گفتگو اور دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الر حمن نے کہا رواں بجٹ میں بنایا گیا سلیب واپس لیا جائے ،صرف اعلان کرکے نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کا سلسلہ رکنا چا ہئے ،مذاکراتی کمیٹی یہاں موجود ہے ، ہماری کسی بات کا حکومت کے پاس جواب نہیں، یہ مذاکرات میں کیوں نہیں ثابت کر پاتے کہ آئی پی پیز کا معاملہ قابل عمل ہے ۔انہوں نے کہاوزیراعظم ان کی بھتیجی اور بیوروکریٹس چھوٹی گاڑیوں میں کیوں نہیں بیٹھ سکتے ، 1300سی سی گاڑی میں تو پلیٹ لیٹس کامسئلہ نہیں ہوتا، عوام حکومتی مراعات اپنے بلوں میں کیوں ادا کریں ،حکومت کو ہر صورت ریلیف دینا ہوگا ۔

دریں اثناء جماعت اسلامی کے زیر اہتمام فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی کیلئے لیاقت باغ سے کمیٹی چوک مری روڈ پر غزہ ریلی نکالی جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کی، اس موقع پر لیاقت بلوچ، امیر العظیم،میاں اسلم، جاوید قصوری سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔ غزہ مارچ میں خواتین، بچوں،بزرگوں اورنوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔حافظ نعیم الرحمن نے ریلی سے خطاب کرتے ہوے کہا اسماعیل ہنیہ کو ٹارگٹ کر کے اسرائیل اور نیتن یاہو یہ سمجھ رہے تھے کہ اب ہم نے فلسطینیوں کو بڑا نقصان پہنچا دیا اور اب ان کے حوصلے پست ہو جائیں گے لیکن اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد امت مسلمہ ایک نئے جذبے سے ہمکنار ہو گئی ۔لیاقت بلوچ نے غزہ ریلی میں اسماعیل ہانیہ کی بیٹی کا پیغام پڑھ کرسنایا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں