گیس قیمتوں میں بھی ماہانہ ردوبدل کی تیاری:بجلی نرخوں میں ریلیف کیلئے تجاویز،وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب

گیس قیمتوں میں بھی ماہانہ ردوبدل کی تیاری:بجلی نرخوں میں ریلیف کیلئے تجاویز،وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب

اسلام آباد (وقائع نگار، نیوز ایجنسیاں )نائب وزیراعظم کی زیر صدارت پٹرولیم سیکٹر کی ای اینڈ پی کمپنیوں کو درپیش مسائل پر غور کے لیے قائم کردہ کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا۔

 اس موقع پر مقامی اور غیر ملکی ای اینڈ پی کمپنیوں کے سربراہان نے سرکلر قرضے کے بڑھنے کی وجہ سے سیکٹر کی سکیورٹی اور استحکام سے متعلق خدشات بارے میں اجلاس کو آگاہ کیا ۔اجلاس میں پٹرولیم سیکٹر میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے حکومتی اقدامات کا اعلان کیا گیا اورگیس قیمتوں میں بھی ماہانہ ردوبدل کی تیاری کا پلان بنایا گیا ۔ سرکلر قرضے کے مسائل حل کرنے کے لیے پٹرولیم ڈویژن کو ہدایات، آف شور تلاش کے لیے مالیاتی نظام میں بہتری کی تجاویز پر غور، سکیورٹی مسائل کے حل کے لیے داخلہ ڈویژن کو ون ونڈو سہولت کی تیاری کا حکم دیا گیاہے ۔اسی طرح پٹرولیم پالیسی 2012 میں حالیہ ترامیم کے نفاذ کے لیے فریم ورک تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ۔ صنعت کے مسائل حل کرنے کے لیے ایکشن پلان ترتیب دیئے ۔ نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار نے پٹرولیم سیکٹر کی ای اینڈ پی کمپنیوں کو درپیش مسائل پر غور کرنے کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے پہلے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں پٹرولیم، خزانہ و محصولات اور توانائی کے وزراء سمیت کمیٹی کے دیگر سرکاری و نجی شعبے کے ارکان نے شرکت کی۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق نائب وزیراعظم نے توانائی کی حفاظت اور اقتصادی ترقی کے لیے اس شعبے کی اہمیت کو اجاگر کیا اور مقامی اور غیر ملکی کمپنیوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کے عزم کا اظہار کیا جو کہ مزید سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔مقامی اور غیر ملکی ای اینڈ پی کمپنیوں کے سربراہان نے سرکلر قرضے کے بڑھنے کی وجہ سے سیکٹر کی سکیورٹی اور استحکام سے متعلق خدشات کو اجاگر کیا۔کمیٹی کے نجی شعبے کے اراکین نے بھی ڈاؤن اسٹریم گیس سیکٹر سے متعلق اپنے خدشات کا اظہار کیا اور اس کے استحکام کو بہتر بنانے کے لیے نجی کمپنیوں کے لیے سیکٹر کو کھولنے کی ضرورت پر زور دیا۔فورم نے تفصیلی بحث و مباحثے کے بعد پٹرولیم ڈویژن کو صنعت اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی تعاون سے کام کرنے کی ہدایت کی ،فورم نے پٹرولیم ڈویژن کو اوگرا آرڈیننس میں مناسب ترامیم تجویز کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ گیس کے نرخوں میں ماہانہ یا سہ ماہی بنیادوں پر ایڈجسٹمنٹ کے لیے ایک میکانزم متعارف کرایا جا سکے ۔سکیورٹی کے مسائل پر فورم نے داخلہ ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ ای اینڈ پی کمپنیوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی تعاون سے کام کریں ،داخلہ ڈویژن کو یہ بھی ذمہ داری دی گئی کہ وہ چیلنجنگ علاقوں میں آپریشنز کے لیے سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی اور صوبائی سطح پر وقف ون ونڈو سہولت کا نظام تیار کرے ۔

اسلام آباد(دنیا نیوز ، اے پی پی)وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کرلیا۔ اجلاس صبح 11بجے ہوگا، اجلاس میں ملک کی معاشی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوگا۔ وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں ریلیف کے حوالے سے تجاویز پر بھی غور ہوگا۔علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بجلی چوری کی روک تھام ، لائن لاسز میں کمی ،بجلی کی ترسیل کے نظام کو بہتر کرنا اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں،حال ہی میں بجلی کی ترسیل کی پانچ کمپنیوں میں نئے بورڈ چیئرمین اور ممبران کی تعیناتی ایک شفاف عمل کے ذریعے کی گئی ہے ، امید ہے ان نئی تعیناتیوں سے ڈسکوز کی کارکردگی میں بہتری آئے گی۔وزیراعظم نے وفاقی وزیر پاور اور وفاقی سیکرٹری پاور کو بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی ، دیگر معاملات پر چاروں صوبوں کا دورہ کرنے ،صوبائی حکومتوں سے رابطہ کرنے اور انسداد بجلی چوری کے لئے ہول آف دی گورنمنٹ اپروچ اپنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتوں کی انسداد بجلی چوری کے حوالے سے پولیس فورس اور تحصیلداروں کی تعداد ڈسکوز کی ضرورت کے مطابق پوری کی جائے ،ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں موجود کرپٹ عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا اور ان کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے ۔

وزیراعظم نے ڈسکوز کی عوامی شکایات کے ازالہ کے حوالے سے کچہریوں کے نظام کو موثر اور نتیجہ خیز بنانے ، بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے بنائی گئی سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس فی الفور طلب کرنے کی بھی ہدایت کی۔وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وزارت توانائی ، پاور ڈویژن کے امور پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعظم کو پاور ڈویژن کے مختلف امور پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے ایس او پیز اور سٹیئرنگ کمیٹی کو نوٹیفائی کر دیا گیا ہے ،اچھی کارکردگی دکھانے والے افسروں کی پذیرائی کے حوالے سے پیکیج تیار کیا جا رہا ہے ۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی چوری کی روک تھام ، لائن لاسز میں کمی ، بجلی کی ترسیل کے نظام کو بہتر کرنا اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں بجلی کی ترسیل کی پانچ کمپنیوں میں نئے بورڈ چیئرمین اور ممبران کی تعیناتی ایک شفاف عمل کے ذریعے کی گئی ہے ، امید ہے ان نئی تعیناتیوں سے ڈسکوز کی کارکردگی میں بہتری آئے گی۔وزیراعظم نے وفاقی وزیر پاور اور وفاقی سیکرٹری پاور کو بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی اور دیگر معاملات پر چاروں صوبوں کا دورہ کرنے ، صوبائی حکومتوں سے رابطہ کرنے اور انسداد بجلی چوری کے لئے ہول آف دی گورنمنٹ اپروچ اپنانے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کو انسداد بجلی چوری کے حوالے سے پولیس فورس اور تحصیلداروں کی تعداد ڈسکوز کی ضرورت کے مطابق پوری کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں موجود کرپٹ عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔وزیر اعظم نے ڈسکوز کی عوامی شکایات کے ازالہ کے حوالے سے کچہریوں کے نظام کو موثر اور نتیجہ خیز بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے بنائی گئی سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس فی الفور طلب کرنے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری اور متعلقہ اعلی سرکاری افسروں نے شرکت کی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں