9مئی کے12مقدمات سے بشریٰ بی بی کانام خارج:عمران خان،اہلیہ کیخلاف نیا توشہ خانہ ریفرنس دائر

9مئی کے12مقدمات سے بشریٰ بی بی کانام خارج:عمران خان،اہلیہ کیخلاف نیا توشہ خانہ ریفرنس دائر

راولپنڈی ،اسلام آباد(خبرنگا ر،اپنے نامہ نگارسے )راولپنڈی کی خصوصی عدالت نمبر1 نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا نام سانحہ 9 مئی کے 12 مقدمات سے نکال دیا جبکہ قومی احتساب بیورو نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس ٹوسماعت کیلئے اسلام آبادکی احتساب عدالت میں دائر کردیا،دو والیمز پر مشتمل ریفرنس میں22 گواہوں کی فہرست بھی دی گئی ہے ۔

تفصیلا ت کے مطابق اڈیالہ جیل میں خصوصی عدالت نمبر ایک کے جج ملک اعجاز آصف نے 9مئی کے کیسز پر سماعت کی،تمام تفتیشی افسر بھی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ بشریٰ بی بی کوبھی عدالت میں پیش کیا گیا۔راولپنڈی پولیس نے بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔  عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی اور انہیں 12 مقدمات سے بری کردیا۔ عدالت کی جانب سے مختصر فیصلے میں قرار دیا کہ کسی ہمراہی ملزم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، 9 مئی کو 1 سال 3 ماہ ہوچکے ابھی تک پولیس کیوں خاموش رہی ۔قبل ازیں بشریٰ بی بی کے وکلا نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ بشریٰ بی بی کو 9 مئی کے کسی مقدمہ میں تاحال گرفتار نہیں کیا گیا حالانکہ 9 مئی کے بعد لگ بھگ 14 ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے اس دوران کسی مقدمہ میں درخواست گزار کا ریمانڈ بھی نہیں لیا گیا ۔بشریٰ بی بی کو تھانہ آر اے بازار کے مقدمہ نمبر 708 ،تھانہ سٹی کے مقدمہ نمبر 563،تھانہ کینٹ کے مقدمہ نمبر 836، تھانہ ریس کورس کے مقدمہ نمبر 759، تھانہ نیو ٹاؤن کے مقدمہ نمبر 2106، تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 2076، تھانہ سول لائن کے مقدمہ نمبر 981، تھانہ وارث خان کے مقدمہ نمبر 914، تھانہ مورگاہ کے مقدمہ نمبر 397، تھانہ صدر واہ کے مقدمہ نمبر 744 اور تھانہ ٹیکسلا کے مقدمہ نمبر 940 میں نامزد کیاگیاتھا۔

بشریٰ بی بی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بشریٰ بی بی کے بری ہونے کے فیصلے سے عمران خان کے مقدمات پر بھی فرق ضرور پڑے گا۔دوسری طرف نیب کے تفتیشی افسر محسن ہارون اور کیس آفیسر وقار الحسن نے توشہ خانہ ریفرنس ٹو احتساب عدالت اسلام آبادکے رجسٹرار آفس میں جمع کرادیا،رجسٹرار آفس چھان بین کے بعد ریفرنس کو ایڈمنسٹریٹو جج ناصرجاوید رانا کو بھجوائے گا جو ریفرنس سماعت کیلئے عدالت کو بھیجنے کی منظوری دیں گے ،چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد بھجوائے جانے والے دو والیم پر مشتمل اس ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو ملزم بنایاگیاہے ،جبکہ ریفرنس کے ساتھ استغاثہ کے 22 گواہوں کی فہرست بھی دی گئی ہے ۔ گواہوں میں سیکشن آفیسر توشہ خانہ کیبنٹ ڈویژن بنیامین کا نام سر فہرست ہے ،دیگر گواہوں میں پروٹوکول آفیسر وزیر اعظم ہاؤس طلعت محمود، ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب ہیڈ کوارٹر قیصر محمود،اسسٹنٹ ڈائریکٹر موفا محمد فہیم ، وزیر اعظم کے سابق ملٹری سیکرٹری بریگیڈیئر محمد احمد،سابق وزیر اعظم کے پرسنل سیکرٹری انعام اللہ شاہ، ڈائریکٹر نیب شفقت محمود اور تفتیشی افسر محمد محسن ہارون بھی شامل ہیں۔

توشہ خانہ ریفرنس 2 سعودی ولی عہد کی جانب سے دئیے گئے بلغاری جیولری سیٹ پر دائر کیا گیا،ریفرنس کے مطابق بشریٰ بی بی کو بلغاری جیولری سیٹ 7 سے 10 مئی 2021 کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر دیا گیا،جیولری سیٹ میں ایک عدد انگوٹھی ، ایک عدد بریسلٹ ، ایک نیکلس ، ایک جوڑی بالیاں شامل ہیں، شواہد کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے غیر قانونی طور پر بلغاری جیولری سیٹ اپنے پاس رکھا، ڈپٹی ملٹری سیکرٹری نے 18 مئی 2021 کو سیکشن افسر توشہ خانہ کو قیمت کا تخمینہ لگانے اور ڈکلیئر کرنے کے بارے آگاہ کیا لیکن جیولری سیٹ کو جمع نہیں کرایا گیا،بلغاری کمپنی نے فرنچائز سالوجنٹ ٹریڈنگ سعودی عرب کو 25 مئی 2018 کو ہار 3 لاکھ یورو اور بالیاں 80 ہزار یورو میں فروخت کی تھیں،کمپنی سے بریسلٹ اور انگوٹھی کی قیمت کے بارے معلومات نہیں مل سکیں،28 مئی 2021 کو بلغاری جیولری سیٹ کی ٹوٹل قیمت تقریباً 7 کروڑ 56 لاکھ 61 ہزار 600 پاکستانی روپے بنتی ہے ، جیولری سیٹ میں شامل ہار کی قیمت 5 کروڑ 64 لاکھ 96 ہزار روپے بنتی ہے ،جیولری سیٹ میں شامل بالیوں کی قیمت 1 کروڑ 50 لاکھ 65 ہزار 600 روپے بنتی ہے۔

توشہ خانہ رولز کے مطابق بلغاری جیولری سیٹ کی50 فیصد قیمت 3 کروڑ 57 لاکھ 65 ہزار 800 روپے بنتی ہے ،بلغاری جیولری سیٹ کی کم قیمت لگوا کر قومی خزانے کو 3 کروڑ 28 لاکھ 51 ہزار 300 روپے کا نقصان پہنچایا گیا،بانی پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی کے ساتھ مل کر نیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 9 اور سب سیکشن 3 ،4،6 اور 12 کی خلاف ورزی کی ،یکم اگست 2022 کو بورڈ میٹنگ کے بعد چیئرمین نیب کی ہدایت پر بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف انکوائری شروع ہوئی ،نیب ریفرنس کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ،بانی پی ٹی آئی نے اپنی وزارتِ عظمیٰ کے دور میں 108 تحائف میں سے 58 اپنے پاس رکھے ۔اس کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 13 جولائی کوگرفتار کیاگیا اور دونوں ملزم 37 روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد 19 اگست سے اب جوڈیشل ریمانڈپر ہیں، جسمانی ریمانڈ کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے نیب کی جانب سے فراہم کئے گئے سوالنامہ کے جوابات بھی دے دئیے تھے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں