خطے میں سب سے مہنگی بجلی دے رہے،2گھنٹے لوڈشیڈنگ برداشت کرلیں تو 50ارب کا فائدہ:وزیرتوانائی

خطے میں سب سے مہنگی بجلی دے رہے،2گھنٹے لوڈشیڈنگ برداشت کرلیں تو 50ارب کا فائدہ:وزیرتوانائی

اسلام آباد(نامہ نگار،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر برائے توانائی اویس خان لغاری نے کہا خطے میں سب سے مہنگی بجلی پیدا کر رہے ہیں ،2گھنٹے لوڈشیڈنگ برداشت کرلیں تو 50ارب کا فائدہ ہوگا۔

ایک سے دو ماہ میں حکومت آئی پی پیز کے حوالے سے خوشخبری سنائے گی جس سے عوام اور صنعت کاروں کا فائدہ ہوگا،نیشنل یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہاکوئی شک نہیں کہ خطے میں سب سے مہنگی بجلی پیدا کر رہے ہیں، ڈالر کی وجہ سے کپیسٹی پیمنٹ بڑھ کر 18 روپے ہوگئی ہے ، بجلی کی اوسط قیمت 44 روپے فی یونٹ ہے ، پاکستان بہتری کی طرف جائے گا، اس معاملے پر کام ہورہا ہے ، حکومت اور خفیہ ادارے سمیت متعدد ادارے سب اس پر اکٹھے کام کررہے ہیں اور جلد آئی پی پیز پر نتائج دیں گے ،پاکستان کے پاس بجلی کی پیداواری صلاحیت 45 ہزار نہیں بلکہ 29 ہزار میگاواٹ ہے ، سارا سال ہر وقت بجلی کی طلب صرف 7 ہزار میگاواٹ ہے ، پیک ڈیمانڈ 24 ہزار میگاواٹ ہے ، سال میں صرف 85 گھنٹوں کی طلب کے لیے 1845 میگاواٹ سسٹم میں رکھنی پڑتی ہے ، اس کے علاوہ اس کی طلب ہی نہیں، اس پر 50 ارب روپے سالانہ خرچ ہوتے ہیں۔ اگر 1845 میگاواٹ سسٹم میں نہ رکھیں تو ملک میں 85 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کرنی پڑے گی، 40 روز کے لیے دو دو گھنٹے کی لوڈشیڈنگ برداشت کرلیں تو قومی خزانے کے 50 ارب روپے بچ سکتے ہیں، میں ان علاقوں کی بات کررہا ہوں جو لوڈشیڈنگ فری ہیں جہاں لائن لاسز نہیں، سال کے 8760 گھنٹوں میں سے اگر 10 فیصد یعنی 874 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ برداشت کرلیں تو 100 ارب روپے کی کپیسٹی ادائیگی کی بچت ہوگی، کپیسٹی ادائیگی دراصل لوڈشیڈنگ سے بچنے کی قیمت ہے ، آئی پی پیز کا مسئلہ ذمہ دار ہاتھوں میں ہے ، ٹاسک فورس بنا دی ہے ، ہم آئی پی پیز پر مل کر کام کر رہے ہیں، آئندہ چند ماہ میں آئی پی پیز کے حوالے سے خوشخبری دیں گے ۔

اویس لغاری نے کہا کہ اس وقت بہت سارے انڈسٹری والے اپنی ملوں کو چلانے کیلئے گیس خرید رہے ہیں، گھریلو صارفین سے 18 فیصد ٹیکس لیا جا رہا ہے ، اس کو ختم کرنے کی ضرورت ہے ، کھانا پکانا، پانی گرم کرنا اور ہیٹر چلانا گیس ضائع کرنے کا دنیا کا سب سے بڑا طریقہ ہے ، یہ گیس کے ساتھ اور ملک کے ساتھ ظلم ہے ، ان سردیوں میں حکومت بجلی سستی کرے گی تاکہ گیس کے بجائے آپ بجلی پر پانی گرم کریں، ہیٹر چلائیں، تاکہ بجلی کی مانگ بڑھے ، اس کی قیمت کم ہو اور گیس کی طلب کم ہو۔ رواں سال ہم نے صنعتوں کو پیکیج دینے ہیں، ابھی ہم انہیں 45، 46 روپے کا یونٹ دے رہے ہیں، شاید سردیوں میں 20، 25 روپے کا یا 18، 20 روپے کا دے دیں تاکہ بجلی استعمال ہو، اگر بجلی استعمال ہوگی تو ہی ہمیں فائدہ ہے ۔انہوں نے کہا میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا بادشاہ ہوں، میرے پاس اختیار ہے ان کمپنیوں کے جس افسر کو چاہوں تبدیل کروں، مزہ ہے ، اس کو استعمال کرتے کرتے ملک کا بیڑہ غرق ہوگیا، اسے شہباز شریف اور ان کی حکومت تبدیل کر رہے ہیں،نجکاری کے ذریعے اس اختیار کو وزارت سے دھکے مار کر باہر نکالا جا رہا ہے ، پہلی بار ان کمپنیوں کے بورڈز کو میرٹ پر بغیر کسی سفارش کے تشکیل دیا گیا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں