انٹراپارٹی انتخابات:ہم لچک کامظاہرہ،پی ٹی آئی تاخیر کررہی:الیکشن کمیشن
اسلام آباد (وقائع نگار، اے پی پی)الیکشن کمیشن نے واضح کیا پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کے معاملے میں کمیشن مسلسل لچک کا مظاہرہ کر رہا ہے اور پی ٹی آئی کو کئی مواقع فراہم کیے گئے کہ وہ اپنے آئینی تقاضے پورے کرے تاہم اس سست روی اور تاخیر کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ پارٹی پر عائد ہوتی ہے ۔
الیکشن کمیشن اس معاملے کو قانونی طور پر حل کرنے کیلئے پوری کوشش کر رہا ہے ۔ جاری بیان کے مطابق ترجمان نے کہا پی ٹی آئی نے حالیہ انٹراپارٹی الیکشن 3 مارچ 2024 کو کرایا۔ اس انٹرا پارٹی الیکشن میں بھی متعدد خامیاں تھیں۔ الیکشن کمیشن نے 23 اپریل 2024 کو نوٹس بھیجا۔ کیس کی پہلی سماعت 30 اپریل 2024 کو ہوئی۔ اپریل 2024 سے اکتوبر 2024 تک اس کیس کی چھ سماعتیں ہو چکیں، پانچ بار اس جماعت نے مزید وقت مانگا اور ہر بار سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی بشمول 2 اکتوبر 2024 کی سماعت میں بھی adjournment مانگی۔ الیکشن کمیشن مسلسل لچک کا مظاہرہ کر رہا اور پی ٹی آئی کو کئی مواقع فراہم کیے کہ وہ اپنے آئینی تقاضے پورے کرے ۔ اس سست روی اور تاخیر کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ پارٹی پر عائد ہوتی ہے ۔
الیکشن کمیشن معاملہ قانونی طور پر حل کرنے کیلئے پوری کوشش کر رہا ہے ۔ الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کے معاملے پرہمیشہ قانونی لچک کا مظاہرہ کیا، جماعت کی جانب سے بارہا التواء کا استعمال کیاگیا اس وجہ سے یہ معاملہ تا حال حل نہیں ہو سکا۔ پی ٹی آئی نے 13 جون 2021 کو انٹرا پارٹی انتخابات کروانے تھے تاہم مقررہ وقت تک یہ انتخابات منعقد نہیں کیے گئے ۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو متعدد بار یاد دہانی کرائی اور بالآخر 27 جولائی 2021 کو شوکاز نوٹس جاری کیا جس کے جواب میں جماعت کی جانب سے ایک سال توسیع کی درخواست کی گئی اور کووڈ-19 کی صورتحال کو جواز بنایا گیا۔ الیکشن کمیشن نے پارٹی کو 13 جون 2022 تک مہلت دی۔ اِنہوں نے جون 2022 میں فارم 65 کے تحت انٹرا پارٹی انتخابات کی دستاویزات جمع کرائیں جو نامکمل تھیں۔ الیکشن کمیشن نے متعدد مرتبہ یاد دہانی کرائی اور مزید دستاویزات طلب کیں مگر جماعت کی جانب سے تاخیر کا سلسلہ جاری رہا۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے اس معاملے پر باقاعدہ سماعتیں کی گئیں۔