کراچی: خودکش حملہ آور کی شناخت، حکومت ہمارے شہریوں کی حفاظت یقینی بنائے: چین، وزیراعظم، وزیرداخلہ کا سفیر سے اظہار افسوس

کراچی: خودکش حملہ آور کی شناخت، حکومت ہمارے شہریوں کی حفاظت یقینی بنائے: چین، وزیراعظم، وزیرداخلہ کا سفیر سے اظہار افسوس

کراچی،اسلام آباد(نامہ نگار،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی ایئرپورٹ کے قریب خودکش دھماکے میں 2 چینی انجینئرز کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے ،جبکہ خودکش حملہ آور کی شناخت ہوگئی، چین نے کہا حکومت ہمارے شہریوں کی حفاظت یقینی بنائے، فوری ایمرجنسی پلان نافذ کر کے تحقیقات کرائی جائیں اور حملہ آوروں کو سخت سزا دلائیں۔

 وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے چینی سفارتخانے کا دورہ کر کے واقعہ پر اظہار افسوس کیا اور کہا یہ پاکستان پر حملہ ہے ،دشمن کو سخت جواب دیا جائیگا،چینی دوستوں کی سکیورٹی میں کوئی کسر نہیں چھوڑینگے ،انہوں نے چینی حکام کو تحقیقات کے بارے میں آگاہ کیا ۔ تفصیلات کے مطابق تحقیقاتی حکام نے واقعہ کے مزید اہم شواہد حاصل کرلیے ،پتا چلا ہے کہ دھماکاخودکش تھا، حملہ آور گاڑی میں موجودتھا،مبینہ خودکش حملہ آور کی باقیات مل گئی ہیں،غیرملکیوں کی فلائٹ بنکاک سے رات 10بجے کراچی ایئرپورٹ پہنچی،کراچی پہنچنے والے چینی شہریوں کی تعداد2درجن سے زائد تھی،ایئرپورٹ سے 5سے 7افراد روانہ ہوئے ،یہ افرادپہلے کراچی ایئرپورٹ کے باہرا سکوارٹ روم پرجمع ہوئے جہاں پولیس اور سکیورٹی گارڈ موجودتھے ،باقی غیرملکی افرادایئرپورٹ کے اندرہی موجودتھے ۔ مبینہ خود کش حملہ آور کی شناخت شاہ فہد کے نام سے ہوئی ہے جوکہ نوشکی کارہائشی ہے ،دھماکے میں جو گاڑی استعمال کی گئی وہ بھی اسی کے نام پرکراچی میں رجسٹرڈاور کلیئرڈ گاڑی تھی،حملہ آور گاڑی لے کر ماڈل کالونی کی طرف سے ایئرپورٹ روڈ پرآیا، جیسے ہی غیرملکی شہریوں کاقافلہ آگے گیاتوایئرپورٹ سے شارع فیصل جانے والے روڈ پرحملہ آور نے دائیں جانب سے ہٹ کیا، دھماکاخیز مواد گاڑی کے اگلے حصے میں نصب تھاجس نے چینی انجینئرزکے کانوائے کونشانہ بنایا،تحقیقاتی اداروں کا کہنا ہے کہ مبینہ حملہ آور نے ریکی بھی کررکھی تھی اور خدشہ ہے کہ یہ ریکی تین چاردن پہلے کی گئی اور اس سے پہلے بھی وہ ریکی کرچکاتھا۔

تفتیشی حکام کے مطابق گاڑی کی تفصیلات چیسز نمبر سے حاصل کی گئیں، ڈبل کیبن ٹویوٹا رویو گاڑی نمبر Kw-0375 کراچی سے خریدی گئی،دہشتگرد شاہ فہد نے 5 ستمبر کو گاڑی اپنے نام پر رجسٹرڈ کروائی، 3 دسمبر 2023 کو دہشتگرد فہد اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ کراچی آیا تھا اور 7 بجکر 49 منٹ پر ہوٹل میں انٹری کی، یہ 4 اکتوبر 2024 کو دوبارہ کراچی پہنچا اور ہوٹل میں دہشتگرد نے 10 بجکر 47 منٹ پر بائیو میٹرک انٹری کی،دھماکے کے روز دہشتگرد نے دوپہر 12 بجے ہوٹل سے چیک آؤٹ کیا، دہشتگرد نے دونوں مرتبہ پریڈی کے علاقے میں دو ہوٹلوں میں قیام کیا۔ اس شخص کے زیر استعمال سموں کا ڈیٹا بھی لیا جا رہا ہے ۔کراچی میں ایئرپورٹ کے قریب رات گئے ہونے والے دھماکے میں 2چینی انجینئرز ہلاک اور ایک چینی سمیت 17 افراد زخمی ہوئے ۔واقعے کے بعد انچارج سپیشل برانچ چائنہ ڈیسک کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، ڈی ایس پی سپیشل برانچ چائنہ ڈیسک کا کام چینی شہریوں کی آمدورفت پر نظر رکھنا تھا،ایڈیشنل آئی جی نے ایکشن لیتے ہوئے سپیشل برانچ چائنہ ڈیسک کے انچارج کو ہٹا دیا، فواد شاہین ایئرپورٹ پر اے ایس یو اینڈ چائنہ ڈیسک سپیشل برانچ کے انچارج تھے ۔کراچی میں دہشتگردی کے واقعے پر چینی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب چینی عملے کی گاڑی پر حملہ کیا گیا، حملے میں دو چینی باشندے جاں بحق اور ایک زخمی ہوا، کچھ مقامی شہری بھی متاثر ہوئے ۔

پاکستان میں چینی سفارتخانہ اور قونصل خانہ دہشتگرد حملے کی شدیدمذمت کرتے ہیں، ہم نے فوری ایمرجنسی پلان نافذ کرکے پاکستان سے تحقیقات کی درخواست کی ہے ،پاکستانی حکام سے مکمل تحقیقات اور حملہ آوروں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف اور وزیرداخلہ محسن نقوی نے چینی سفارتخانے کا دورہ کر کے تعزیت اور اظہار مذمت کیا،وزیراعظم نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا اس بزدلانہ کارروائی میں ملوث لوگ یقینی طور پر پاکستانی نہیں بلکہ دشمن ہیں،ذمہ داران کے تعین اور انصاف کی فراہمی کے لیے ابتدائی تحقیقات جاری ہیں،پاکستان اپنے چینی دوستوں کی حفاظت کیلئے مکمل طور پر پرعزم ہے ،دہشتگردی کے مکمل سدباب کیلئے حکومت مکمل طور پر متحرک ہے ،دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک ہماری دہشتگردوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے چینی سفارت خانے میں چین کے سفیر جیانگ زی ڈونگ سے ملاقات میں انہیں دھماکے کی تمام تفصیلات اور تحقیقات میں پیش رفت کے بارے آگاہ کیا انہوں نے کہا پاکستان چین دوستی پر حملہ ناقابل برداشت ہے ،یہ حملہ چینی شہریوں پر نہیں پاکستان پر ہے ،دشمن کو اس حملے کا سخت جواب دیا جائے گا، چینی بھائیوں کی حفاظت اولین ترجیح ہے ،بزدل دشمن کی سازش کو ہرگز کامیاب نہ ہونے دیں گے ۔

واقعہ کی جامع تحقیقات کو یقینی بنا کر اس اندوہناک سانحہ میں ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ایئرپورٹ کے قریب دھماکا ناقابل برداشت ہے ایسے واقعات نہیں ہونے چاہئیں،وزیراعلیٰ نے پولیس اور دیگر امن امان نافذ کرنے والے اداروں کو انٹیلی جنس کا کام تیز کرنے اور اداروں کو آپس میں کوآرڈیشن مزید مستحکم کرنے کی ہدایت کی۔ترجمان دفتر خارجہ زہرا بلوچ نے متاثرہ خاندانوں، بشمول چینی باشندوں، پاکستانیوں کیلئے گہری تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ افسوسناک عمل ناصرف پاکستان بلکہ پاک چین دیرینہ دوستی پربھی حملہ ہے ، بزدلانہ حملے میں شامل افراد، بشمول مجیدبریگیڈ کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم پر قائم ہیں،پاکستان کی سکیورٹی، قانون نافذ کرنے والے ادارے ملزمان اور ان کے سہولت کاروں کو پکڑنے میں کسر نہیں چھوڑیں گے ، یہ ظالمانہ عمل بغیر سزا نہیں رہے گا،جو لوگ اس وحشیانہ حملے میں ملوث ہیں انہیں ضرور سزا ملے گی۔پاکستان اور چین ایک دوسرے کے دیرینہ اور آہنی بھائی ہیں ، پاکستان اور چین کا رشتہ باہمی احترام پر مبنی ہے، پاکستان چینی اداروں، شہریوں اور منصوبوں کی حفاظت اور سلامتی کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتا ہے ،دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے اپنے چینی بھائیوں کے ساتھ مل کر کام کرینگے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں